• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ، نیول فارمز اور سیلنگ کلب کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ آج

اسلام آباد(اے پی پی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے نیول فارمز اور نیوی سیلنگ کلب کے خلاف فریقین کے وکلاء کے دلائل کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فیصلہ سنانے سے پہلے دو وضاحتیں ضروری ہیں۔ انھوں نے ممبر اسٹیٹ سے استفسار کیا کہ کیا ادارے نے قانون میں اجازت نہ ہونے کے باوجود این ا و سی جاری کیا جس پر ممبر پلاننگ سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ اُس وقت وہاں فارم ہاؤسز کی اجازت تھی ، نیوی سیلنگ کلب تاحال سربمہر ہےبلڈنگ بائی لاز 2020 کے تحت غیر قانونی عمارت کو منہدم بھی کیا جاتا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کا این او سی ہی کینسل ہو جائے تو آپ کیا کرتے ہیں؟جس پر سی ڈی اے اہلکار نے جواب دیا کہ این او سی منسوخ ہو جائے تو ہم اسے ٹیک اوور کرتے ہیں این او سی کے بغیر کام کرنے والی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے مینجمنٹ آفسز بھی سیل کرتے ہیں ۔بعدازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج جمعہ کو سنایا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید