مری،اسلا م آباد،سوات ،مدین(نمائند گان جنگ، خبرایجنسیاں) مری میں برفانی طوفان، 22 جاں بحق ،ہزاروں لوگ رات بھر سڑکوں پر پھنسے مدد کیلئے پکارتے رہے، کوئی نہ آیا، صبح سویرے لوگ اپنی مدد آپ گاڑیوں کو دھکا دے کر راستے سے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے۔
شدید برفباری کے نتیجہ میں بجلی پانی کا نظام درہم برہم،رابطہ سڑکیں بند، لینڈ سلائیڈنگ،بجلی کے پول اکھڑ گئے،دن میں ریسکیو کیلئے فوج طلب، عثمان بزدار نے سرکاری ریسٹ ہائوسز اور دفاتر متاثرین کیلئے کھولنے کے احکامات جاری کردیئے، گلیات میں بھی3سیاح جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق مری میں شدید برف باری کے باعث دم گھٹنے سے ایک خاندان کے 8 اور دوسرے خاندان کے 5 افراد سمیت 22 افراد جاں بحق ہوگئے،مری میں دو روز سے برفباری جاری تھی اور گزشتہ رات بھی برفباری جاری رہی۔
برف باری میں پھنسے سیاح اپنے عزیز و اقار اور دوستوں کو فون کال ،وٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعے مدد کی اپیل کرتے رہے ، گاڑیوں میں موجود لوگوں کا کہناتھا کہ کسی بھی طرح حکومت تک ہمارا پیغام پہنچایا جائے، ہماری مدد کی جائے۔
عینی شاہدین کے مطابق صبح سویرے لوگ گاڑیوں کو دھکا دے کر راستے سے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے،شہریوں نے برفباری میں پھنسی گاڑیوں کے دروازے کھولنے کی کوشش کی تو کئی گاڑیوں میں سیاح بے ہوش تھے یا پھر ان کی موت واقع ہو چکی تھی۔
ریسکیو حکام کے مطابق مری میں برفباری کے دوران ہونے والی اموات کی تعداد 22 ہو چکی ہے جس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ روڈ بند ہونے کی وجہ سے کئی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ریسکیو حکام نے مری میں جاں بحق ہونے والوں کی تفصیلات جاری کر دیں، برفباری میں اسلام آباد پولیس کا اہلکار بھی اہلخانہ سمیت جاں بحق ہو گیا،مری افسوسناک حادثہ میں جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی کا تعلق تلہ گنگ سے ہے اے ایس آئی نوید اپنی اہلیہ اور بچوں سمیت برف باری میں جانسے ہاتھ دھو بیٹھے وہ تھانہ کوہسار اسلام آباد میں تعینات تھے۔
ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو کی جانب سے سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں، مرنے والوں میں زاہد ولد ظہور عمر 27 سال کمال آباد گاڑی کیری بولان، اشفاق ولد یونس عمر 31 سال گوجرانوالہ کار نمبر LEA-9312، معروف ولد اشرف عمر 31 لاہور کار نمبر LEA-9312، نامعلوم مرد عمر 30 لاہور کار LEA-9312، نوید اقبال ولد مراقب اے ایس آئی اسلام آباد پولیس عمر 49 ، اہلیہ نوید اقبال عمر 43 سال اور ان کے چار بیٹیاں دو بیٹے کار نمبر 483 شامل ہیں۔
دیگر میں اسد ولد زمان شاہ عمر 22 ، مردان، محمد بلال ولد غفار عمر 21 مردان، محمد بلال حسین ولد سید غوث خان عمر 24 کراچی کار نمبر VXR-424،محمد شہزاد ولد اسماعیل عمر 46 راولپنڈی، اہلیہ مسز شہزاد عمر 35 سال اور ان کے دو بچے بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔
گاڑیوں میں ٹھٹھر کر انتقال کر جانے والوں میں ایک اور خاندان کے پانچ افراد شامل ہیںجن میں 46 سالہ محمد شہزاد ولد اسماعیل، ان کی 35 سالہ اہلیہ اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 27 سالہ زاہد ولد ظہور شامل ہے جس کا تعلق کمال آباد سے ہے۔اس دوران گجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے 31سالہ اشفاق ولد یونس عمر، لاہور سے 31 سالہ معروف ولد اشرف بھی دم گھٹنے کے باعث انتقال کر گئے۔
پھنسی ہوئی گاڑی میں انتقال کرنے والوں میں 21 سالہ محمد بلال ولد غفار، 24 سالہ محمد بلال حسین ولد سید غوث بھی شامل ہیں۔ریسکیو حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ مری میں پھنسنے والی گاڑی میں سردی کے باعث ٹھٹھر کر انتقال کرجانے والے ایک شخص کی شناخت نہیں ہو سکی ۔
ملکہ کوہسار مری میں شدید برف باری میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج کے دستے طلب کئےگئے ، گلیات میں گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ،برفباری کے چھٹے سلسلہ نے گلیات،ٹھنڈیانی میں تباہی مچادی،شدید برفباری کے نتیجہ میں بجلی پانی کا نظام درہم برہم،رابطہ سڑکوں سمیت مین شاہراہ ٹریفک کے لئے بند، لینڈ سلائیڈنگ،بجلی کے پول اکھڑ گئے،عوام گھروں اورسیاح ہوٹلوں میں محصور، اشیائے خوردنوش اور پانی کی قلت، انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کا آغاز کر دیا ،لینڈ سلائیڈنگ اور برف میں پھنسی سیاحوں کی 7ہزار سے زائد گاڑیوں کو ریسکیو کر لیا گیا۔
پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی ، وزیراعلیٰ پنجاب نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور دفاتر سیاحوں کیلئے کھولنے کی ہدایت کردی ہے۔اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے،مری میں مسلسل بارش اور شدید برفباری اور ہنگامی موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیاحوں اور شہریوں کی سہولت و رہنمائی کے لیے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس میں میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے،پاک فضائیہ نے نتھیا گلی کے قریب کالاباغ میں ہنگامی انتظامی سیل قائم کر دیا۔
پاک فضائیہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ترجمان نے کہا ہے کہ اگر کوئی فرد یا کسی کا رشتہ دار کالاباغ کے اطراف پھنسا ہے تو طبی، غذائی امداد، پناہ کی فراہمی، برف سے بحفاظت نکلنے میں مدد کے لئے 03239418252 اور 03218838444 پر رابطہ کریں۔
پختونخوا حکومت نے بھی ہزارہ ڈویژن میں شدید برف باری اور خراب موسم کےباعث بالاکوٹ سے آگے کاغان ،ناران سمیت دیگر علاقے سیاحوں کےلئے بند کردئیے۔
اس سلسلےمیں ضلعی انتظامیہ مانسہرہ نے اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ کے مطابق شدید برف باری اور انتہائی خراب موسم کے باعث تحصیل بالاکوٹ ،کاغان ،ناران ،اور شوگران کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا ہے،ا ور بالا کوٹ سے آگے ہرقسم کی ٹرانسپورٹ کو انسانی جانوں کے لئے خطر ناک قراردیاگیاہے۔
اعلامیہ کے مطابق بالا کوٹ سے آگے ہرقسم کی سیاحت پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی ہے،گلیات میں برف باری کے طوفان کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، تمام راستے بند ہیں، سیاحوں کو نتھیا گلی سمیت گلیات نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈی آئی جی ہزارہ کا کہنا ہے کہ گلیات کے داخلی و خارجی راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، نتھیاگلی جانے والے افراد کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گلیات سے مری جانے والے پھنسے ہوئنے سیاحوں کو ہوٹلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔صوبۂ خیبر پختون خوا کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا ہے کہ گلیات میں 6 فٹ تک برف پڑ چکی ہے اور یہاں برفانی طوفان کے باعث آمد و رفت بند ہے۔انہوں نے بتایا کہ گلیات میں درجنوں گاڑیوں کو ریسکیو کر دیا گیا ہے، ہوٹلز مالکان کو سڑکیں کھلنے تک سیاحوں کو چیک آؤٹ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب سوات میں گیس لیکج کے واقعات کے دوران 3ننھے بہن بھائیوں سمیت سیاح خاتون جاں بحق ہوگئی،چارباغ میں گیس لیکج سے پولیس اہلکار کے تین بچے دم توڑ گئے جبکہ مدین میں ہوٹل میں قیام کرتی سیاح خاتون جان سے ہاتھ دھوبیٹھی۔
پولیس کے مطابق گیس لیکج کا پہلا افسوسناک واقعہ چارباغ کے محلہ نورانی میں پیش آیا جہاں پر گیس لوڈشیڈنگ کے باعث کمرے میں گیس بھرجانے سے شہید اہلکاراخترعلی کے محوخواب تین بچے چھ سالہ حضرت شاہ،چا ر سالہ وجہیا اوردو سالہ مناہل دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ اس کی بیو ہ بے ہوش ہوگئی جسے فوری طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بچوں کے والد موٹروے پولیس کے اہلکار اخترعلی بھی ایک سال قبل ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ مدین محمداسلم کے مطابق کراچی شرقی سے آنے والی فیملی مقامی ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھی کہ رات کے وقت گیس سلنڈر لیکج کے باعث چالیس سالہ خاتون مسماۃ عائشہ زوجہ صابرحسین دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئی جبکہ اس کا بیٹا آصف حسین بے ہوش ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لئے مدین اسپتال منتقل کردیا گیا،بعدازاں خاتون کی لاش کو ورثاکے حوالے کرکے کراچی کے لئے روانہ کردیا گیا۔