کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سانحہ مری انتظامیہ کی بہت بڑی ناکامی ہے، مری میں مختلف مقامات سے برف ہٹانے کیلئے مشینری پہلے ہی بھیج دی جاتی تھی، اس دفعہ فلور ریموول کیلئے وقت پر مشینری نہیں پہنچائی گئی، گاڑیوں سے جتنے بھی لوگ نکالے مقامی آبادی نے نکالے، لوگوں نے سیاحوں کو گھروں میں پناہ دی اور کھانا پہنچایا۔
وہ جیوکے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف اور نمائندہ خصوصی جیو نیوز احمد سبحان سے بھی گفتگو کی گئی۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مری میں برفباری میں پھنسی گاڑیوں میں 22افراد جاں بحق ہوئے،مری میں تمام گاڑیوں کو چیک کرلیا گیا ہے ،شدید برفباری ہوئی ہے یہ قدرتی آفت ہے، جتنی بڑی تعداد میں لوگ مری جارہے ہیں ہمیں دو تین مری بنانا پڑیں گے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ایبٹ آباد سے نتھیا گلی تک سڑک تقریباً کھول دی گئی ہے، خیبرپختونخوا کی حدود میں سات ہزار سے گاڑیاں نکال لی گئی ہیں، نتھیا گلی اور باڑیاں کے درمیانی علاقے میں برفانی تودے گرنے کی وجہ سے راستہ ابھی تک نہیں کھل سکا ہے۔
احمد سبحان نے کہا کہ مری میں ایک لاکھ 60ہزار سے زائد گاڑیوں کا داخل ہونا حکومت کی نااہلی ہے، شہریوں نے گاڑیوں کے ہیٹر چلا کر رات گزارنے کی کوشش کی، گاڑی کے ہیٹر کی گیس کاربن مونو آکسائڈ پھیلنے سے بھی لوگ پہلے بیہوش اور پھر ہلاک ہوئے، مری میں گزشتہ رات ہوٹلوں کے کرائے 30ہزار تک چلے گئے تھے۔
سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سانحہ مری انتظامیہ کی بہت بڑی ناکامی ہے، مری میں ہر سال برف پڑتی ہے اس کیلئے پورا پلان بنا ہوا ہے، ن لیگ کے دور میں ہر سال سردیوں سے پہلے پورے پلان کا جائزہ لیا جاتا تھا، مری میں مختلف مقامات سے برف ہٹانے کیلئے مشینری پہلے ہی بھیج دی جاتی تھی، نواز شریف نے ڈیڑھ ارب کی لاگت سے یہ مشینیں خریدی تھیں۔
اس دفعہ فلور ریموول کیلئے وقت پر مشینری نہیں پہنچائی گئی، پنجاب حکومت کے تحت فلور ریموول کیلئے پورا محکمہ موجود ہے، برف میں گاڑیاں پھنس جائیں تو فلور ریموول کام نہیں کرسکتا اور ایسا ہی ہوا، ایک جگہ فلور ریموول کی مشین موجود تھی لیکن اس میں ڈیزل نہیں تھا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مری کے دیہی علاقے میں پچھلے چار پانچ دن سے بجلی نہیں ہے، پورے ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے، کچھ نہیں پتا پنجاب کو کون چلاتا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس اختیارات ہیں یا نہیں ہیں، مری میں برف اچانک نہیں پڑی پچھلے چھ دن سے پڑ رہی ہے۔
محکمہ موسمیات نے پہلے ہی کل زیادہ برف پڑنے کا بتادیا تھا، گاڑیوں سے جتنے بھی لوگ نکالے مقامی آبادی نے نکالے، لوگوں نے سیاحوں کو گھروں میں پناہ دی اور کھانا پہنچایا، مری میں زیادہ تر ہوٹل مقامی لوگوں کے نہیں بلکہ باہر کے سرمایہ کاروں کے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مری میں پندرہ ہزار گاڑیاں آنا بھی بہت بڑی بات ہے۔وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ گلڈنہ اور بڑیاں کھل جائے تو تمام راستے کھل جائیں گے، امید ہے ایک دو گھنٹے میں صورتحال پر قابو پالیں گے، مری میں برفباری میں پھنسی گاڑیوں میں 22افراد جاں بحق ہوئے۔
مری میں تمام گاڑیوں کو چیک کرلیا گیا ہے کہیں کوئی شخص نہیں ہے،لوگ گاڑیاں راستے میں چھوڑ کر چلے گئے ہیں انہیں نکالنے میں مشکل ہورہی ہے، مری میں شدید برفباری ہوئی ہے ۔