• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

23 مارچ کی صبح روایتی پریڈ کے بعد عوامی پریڈ ہوگی، شاہد خاقان

23 مارچ کی صبح روایتی پریڈ کے بعد عوامی پریڈ ہوگی، شاہد خاقان 


کراچی (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی نائب صدراور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 23 مارچ کی روایتی پریڈ صبح بجے 11 تک ختم ہوجائے گی، اسکے بعد عوامی پریڈ شروع ہوگی، جتنے لانگ مارچ ہوں گے حکومت پر اتنا ہی دباؤ بڑھے گا، وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق بات کر کے غیر ضروری ہلچل پیدا کر رہے ہیں۔پیرکو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین کے مطابق وزیر اعظم کو آرمی چیف کے تقرر سے متعلق بات کرنے کی اجازت ہے، انکی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین، آرمی چیف کے تقرر کے حوالے سے بالکل واضح ہے، وہ آئین جس کو ہم نے پڑھا ہے وہ کہتا ہے کہ آرمی چیف کا تقرر تین سال کیلئے ہوگا، کبھی بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کوئی بحث نہیں ہوئی۔انہوں نے مری میں شدید برفباری کے باعث سیاحوں کی ہلاکت پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ حکومت کی کھلی غفلت اور نالائقی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ برفباری میں پھنس کر سیاحوں کی ہلاکتیں ہوئیں، سانحہ اس لیے ہوا کیونکہ انتظامیہ نے سڑکیں صاف نہیں کیں اور پولیس موقع پر 28 گھنٹے بعد پہنچی۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کو ان ہوٹل مالکان کیخلاف، جو ایمرجنسی صورتحال کے دوران لوگوں سے زیادہ پیسے چارج کر رہے تھے، کارروائی کرنی چاہیے۔وزیر داخلہ شیخ رشید کی اپوزیشن سے 23 مارچ کو ریلی کو آگے بڑھانے سے متعلق درخواست پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 23 مارچ کی روایتی پریڈ صبح بجے 11 تک ختم ہوجائے گی، اسکے بعد عوامی پریڈ شروع ہوگی۔انہوں نے نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میرے اور دیگر مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں کے خلاف نیب کی جانب سے بنائے گئے بدعنوانی کے مقدمات کی کوئی بنیاد نہ ہونے پر کارروائی سے متعلق ججز بھی الجھن کا شکار ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید