مری(جنگ نیوز،خبرایجنسیاں)مری میں فضا بدستور سوگوار، سیاحتی مقام پر ویرانی کے ڈیرے، برف سے ڈھکی چوٹیوں میں قائم ہوٹل، ریسٹورنٹ کھلے ہیں مگر سیاح نہیں، ملکہ کوہسارمیں موسم خوشگوار اور دھوپ نکلی ہوئی ہے ، مقامی افراد کو جانے کی اجازت دیدی گئی۔تفصیلات کےمطابق سانحہ مری کے بعدمری میں فضا بدستور سوگوار ہے، سیاحتی مقام پر ویرانی کے ڈیرے ہیں، برف سے ڈھکی چوٹیوں میں قائم ہوٹل اور ریسٹورنٹ کھلے ضرور ہیں مگر اب کوئی سیاح نہیں، اہم مرکزی شاہراہوں کو کھول دیا گیا تاہم بعض پر سے اب بھی برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔خبررساں ادارے کے مطابق پاک فوج کی ہیوی مشینری برف ہٹانے میں مصروف ہے جبکہ شاہراہوں پر برف میں دھنس جانے والی گاڑیاں بھی موجود ہیں،ملکہ کوہسار مری میں موسم خوشگوار اور دھوپ ہے مگر سیاح نہیں، مقامی افراد کو شناختی کارڈ دکھا کر جانے کی اجازت اور ہیوی گڈز ٹرانسپورٹ، آئیل ٹینکرز کو بھی وقفے وقفے سے جانے کی اجازت ہے۔ادھر آزاد کشمیر انتظامیہ بھی الرٹ ہوگئی،تفریحی مقام پیر چناسی کو سیاحوں کیلئے بند کر دیا گیا، سڑک پر پھسلن کے باعث ٹریفک کو روکا دیاگیا۔دوسری جانب ترجمان محکمہ موسمیات نے سانحہ مری کے روز سیاحتی مقام پر برفباری کی تفصیلات جاری کردیںمحکمہ موسمیات کے مطابق سانحہ مری کے وقت برف باری ڈیڑھ فٹ سے بھی کم ہوئی اور مری میں 7جنوری کو زیادہ سے زیادہ برف باری17 انچ ہوئی ،مری میں 4 جنوری کو 6 انچ برف باری ہوئی اور 5 جنوری کو 8.5 انچ برفباری ہوئی ، برفباری گزشتہ چند سال معمول سے زیادہ تھی۔