پشاور ( وقائع نگار )ضلعی انتظامیہ پشاور نے تحصیل سٹی کے علاقے یونیوسٹی ٹاؤن میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریلیف) محمد عمران خان،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرمحمد اظہر خان، تحصیلدارمحمد جمیل سمیت ماتحت محکموں کے افسران، ریونیو سٹاف،عوامی نمائندگان، عوام اور علاقہ مشران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔یونیورسٹی ٹاؤن کلب میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا تھا۔عوام کی سہولت اور معلومات کے لیے کھلی کچہری سے پہلے علاقے میں اعلانات کر وائے گئے تھے۔ اس موقع پر لوگوں نے افسران کو اپنے مسائل کے بارے میں بتایا۔کھلی کچہری میں شکایت کی گئی کہ یونیورسٹی ٹاؤن کے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیاں عروج پر ہیں اور اس وجہ سے رہائشیوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اس لیے کمرشل سرگرمیوں و کاروبار پر فوری پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور یونیورسٹی ٹاؤن میں نالیوں کی صفائی ترجیحی بنیادوں پر کی جائے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار گلیوں کی فوری مرمت کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف دیا جا سکے اور علاقے میں ہتھ ریڑھی والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے کیوں کہ صبح سویرے کباڑ ی اور دیگر ہتھ ریڑھی والے لاؤڈ سپیکروں پر اعلانات کرتے ہیں جس کی وجہ سےرہائشیوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔ کھلی کچہری میں شکایات کی گئی کہ الحرم ٹاؤن میں رہائشی علاقے میں غیر قانونی ہاسٹل بنائے گئے ہیں جن میں رہنے والے افراد علاقہ عوام کے لیے تکلیف کا باعث ہیں اور الحرم ٹاؤن میں آئس اور چرس کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور صفائی کی حالت بہتر بنائی جائے۔ اس موقع پر دیگر افراد نے بھی اپنے اپنے مسائل کے بارے میں ڈپٹی کمشنرپشاورسے کھل کر بات کی جبکہ اکثر نے ان کو تحریری درخواستیں بھی دیں جس پر انھوں نے موقع پر ہدایات جاری کیں۔ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود نے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد حکومت و انتظامیہ اور عوام کے درمیان فاصلے کو ختم کر نا ہے اور عوامی مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کر نا ہے۔انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو مستقل معذوری سے بچانے کے لیے انسداد پولیو قطرے ضرور پلائیں اور کورونا ویکسینیشن میں بھی محکمہ صحت کی ٹیموں سے تعاون کریں۔ تاکہ پولیو اور کورونا کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر پشاور نے تمام افسران کو شکایات کے حل کی ہدایات جاری کیں اور عوام سے اپیل کی کہ ان کی درخواست اور شکایات پر کاروائی کے بارے میں بعد میں ان کو ضرور آگاہ کریں