• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جو جیو کا نکتہ نظر ہے وہ لاکھوں لوگوں کا بھی ہوسکتا ہے، سندھ ہائیکورٹ

جو جیو کا نکتہ نظر ہے وہ لاکھوں لوگوں کا بھی ہوسکتا ہے، سندھ ہائیکورٹ


کراچی (نیوز ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ میں حکم امتناع کیخلاف جیو نیوز کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جیو کے وکیل نے استدعا کی کہ حکم امتناع کو ختم کیا جائے، وہ صرف کیس کے میرٹ پر بات کررہےہیں۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا آپ اے آر وائی کی ہتک کررہے ہیں؟ جیوکے وکیل محمود علی نے جواب دیا کہ ہم صرف سچ رپورٹ کررہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ سچ رپورٹ کررہے ہیں تو پھر حکم امتناع سے آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ عدالت نے اے آر وائی کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا مسئلہ کیا ہے؟ چینل کیس کے میرٹ پر بات کرے تو اسے کیسے روک سکتے ہیں؟ نجی چینل کو سرکاری ٹی وی کی طرح روکنے اور آرٹیکل 19 تک محدودکرنے کی کوشش نہ کریں جو جیو کا نقطہ نظر ہے وہ لاکھوں اور لوگوں کا بھی ہوسکتا ہے، جیو براہ راست فریق ہے اسلئے حقائق کو جاننے کی بہتر پوزیشن میں ہے، اے آر وائی نے سرکاری ٹی وی سے کنسورشیم کے کیس کی رپورٹنگ رکوانے کا حکم امتناع لیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید