• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحول دوست ذرائع سے توانائی کا حصول، اموات میں 70 لاکھ سالانہ کمی

لاہور (رپورٹ :نوید طارق)عالمی حدت کے باعث 2020ء گرم ترین برسوں میں سے ایک تھا۔ اسی گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں آسٹریلیا اور سائبیریاکے جنگلوں میں لگی آگ جبکہ فلپائن میں آندھی و طوفان کا بھی 2021ء میں دنیا نظارہ کر چکی ۔ جون 20ء میں سائبیریا میں آگ لگنے کے واقعات ہوئے ،عالمی حدت کی وجہ سے علاقے کا درجہ حرارت 600گنا تیزی سے بڑ ھ رہا ہے ۔ جولائی اور اگست میں امریکہ کے مغربی ساحلوں پر لگی آگ گزشتہ 70سال میں بدترین تھی ۔ ستمبر 20ء میں ایمزون میں لگی آگ ستمبر 19ء کی نسبت 66فیصد زیادہ تھی۔ نومبر 20ء میں فلپائن میں 195میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی اور طوفان اپنی زیادہ سے زیادہ شدت کے ساتھ آئے جس سے 7کروڑ انسان متاثر ہوئے ۔ ویت نام میں غیر معمولی مون سون کی وجہ سے آنے والے سیلابوں سے ایک لاکھ 36ہزار گھر پانی میں گھر گئے جبکہ 100موت کے منہ میں چلے گئے ۔ شمالی اٹلانٹک میں 30طوفان اور 6بڑے سمندری طوفان آئے اور یہ سمندری طوفانوں کے حوالے سے بدترین سال تھا ۔ سب سے بڑی تباہی پھیلانے والا سمندری طوفان لوراہیٹی اور لوزیانا میں آیا تھا جس سے 77افراد ہلاک 14ارب ڈالر کا نقصان ہو ا۔ نومبر میں ہنڈراس اور نکاراگوا میں 2بڑے سمندری طوفان ایٹا اور لوٹا میںآئے ۔سال کا سب سے بڑا سیلاب مارچ سے مئی تک مشرقی افریقہ میں آیا ، صرف کینیا میں 430افراد کو نگلنے والا یہ سیلاب ایک لاکھ 16ہزار افراد کو بے گھر کر گیا ۔

دنیا بھر سے سے مزید