اسلام آباد ( تنویر ہاشمی، مہتاب حیدر ) ایف بی آر نے30اپریل 2022سے سگریٹ سمیت تمام تمباکومصنوعات کے پیک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت ٹیکس مہر لگانے کو لازمی قرار دے دیا اور کسی ٹیکس مہر اور منفرد نشان والے سٹکر کو چسپاں کیے بغیر کسی طرح کی بھی تمباکو مصنوعات فیکٹری یا مینوفیکچرنگ پلانٹ سے باہر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی ، ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے پروجیکٹ ڈائر یکٹر طارق حسین شیخ کےد ستخطوں سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سگریٹ کے ہر پیک پر ٹیکس مہر اور منفرد نشان والا سٹکر چسپاں لازمی قرارد یا گیا ہے اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ سے بغیر ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کیے سمگل شدہ غیر قانونی سگریٹ مارکیٹ میں فروخت پر آسانی سے پکڑے جائیں گے ، ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت ملک میں سگریٹ ، کھاد، سیمنٹ ، چینی ، ادویات کی فروخت کے لیے نظام وضع کر دیا ہے اور پہلے مرحلے میں چینی اور سگریٹ پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو لاگو کیا گیا ہے، تاہم چار تمباکو مینوفیکچررز نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے کہ اس سے تمباکو مینوفیکچررز پر اخراجات کا اضافی بوجھ پڑے گا۔