کراچی (نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا چھ طریقوں سے آپ کی ذہنی صحت کو منفی طور پر متاثر کرسکتا ہے۔ کوپن ہیگن یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے لوگ ’فیس بک حسد‘ کا شکار ہیں جبکہ جو لوگ اس سوشل میڈیا کو استعمال نہیں کرتے ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زندگی کو زیادہ مطمئن محسوس کرتے ہیں۔
بحیثیت انسان یہ ہمارے لیے بہت اہم ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت اور ذاتی روابط استوار کرنے کے قابل ہوں۔ تاہم ایسا کرنا مشکل ہو سکتا ہے جب ہم مستطیل اسکرینوں سے چپکے رہتے ہوں اور اپنے دوستوں کے ڈیجیٹل چہرے سے ان کی حقیقی زندگی کی شخصیات سے زیادہ واقف ہوتے ہیں۔
ماضی کی خوشگوار یادوں کا فیس بک پر ذکر کرنا بہت اچھا ہوسکتا ہے لیکن یہ اس طریقے کو بھی بگاڑ سکتا ہے جس میں آپ کو اپنی زندگی سے کچھ باتیں یاد آتی ہیں۔
ہم میں سے بہت سے لوگ ایک بصری معجزے کی کامل تصویر لینے کی کوشش میں بہت زیادہ وقت صرف کرنے کے مجرم ہیں جب کہ حقیقت میں اسے اپنی دو آنکھوں سے دیکھنے کے براہ راست تجربے کو جذب نہیں کرتے۔ اچھی نیند لینا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ تاہم ہم میں سے کئی افراد سونے سے پہلے اپنے فون کو فوراً استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے نیند اڑجاتی ہے۔
یہ صرف آپ کا لاشعور دماغ ہی نہیں ہے جس کے بارے میں آپ کو فکر کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ اس حد تک کہ جب آپ جاگتے ہیں تو آپ کا دماغ پوری طرح سے توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہوتا ہے۔
اگرچہ سوشل میڈیا کی بدولت ہماری انگلیوں پر آسانی سے دستیاب معلومات کی مقدار پر غور کرنا ناقابل یقین ہے، لیکن اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ لوگ کہیں زیادہ آسانی سے توجہ پھیر لیتے ہیں۔نہ صرف سوشل میڈیا ناخوشی کا باعث ثابت ہوا ہے بلکہ جب بہت زیادہ یا احتیاط کے بغیر استعمال کیا جائے تو یہ دماغی صحت کے مسائل کا باعث بھی بن سکتا ہے جیسے کہ بے چینی یا ڈپریشن۔