• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں ہزاروں جعلی گوٹھوں کا سندھ حکومت نے اعتراف کرلیا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ حکومت نے عدالت عالیہ کے روبرو اعتراف کیا ہے کہ کراچی میں ہزاروں گوٹھ جعلی ہیں ، عدالت عالیہ نے ایم ڈی اے اور مختیار کار سے وضاحت طلب کرتے ہوئے نجب علی نامی گوٹھ میں تعمیرات رکنے کا حکم جاری کر دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے ایم ڈی اے کی زمینیوں پر گوٹھ کیسے بن رہے ہیں؟ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آج کل کراچی میں گوٹھ پلاننگ ہو رہی ہے۔ آدھے کراچی میں گوٹھوں کی سندیں بانٹ دی گئیں۔ اصل الاٹیز دربدر ہیں اور گوٹھ آباد کیے جا رہے ہیں۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میراں محمد شاہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ گوٹھوں کی سندیں بیشتر جعلی ہوتی ہیں اور کراچی کی زمینوں پر ہزاروں گوٹھ جعلی بنائے گئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ایم ڈی اے اپنی زمین کا تحفظ کیوں نہیں کرتی؟ ایم ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ گوٹھ آباد کی تمام سندیں منسوخ کر دی گئیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے جس کے نام پر گوٹھ ہے اس کی عمر ہی صرف چالیس سال ہے۔ شہریوں کے بنے ہوئے گھروں پر گوٹھ کی سندیں دی جا رہی ہیں۔ سندھ حکومت بتائے، کتنے گوٹھوں کی سندیں جاری کیں۔

منگھو پیر میں ایک گھوٹھ چار افراد کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ ایم ڈی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ بڑا آپریشن شروع کردیا تمام قبضے خالی کروا رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید