• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے ٹیکس نفاذ پر کمپنیاں سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں، وزارت خزانہ سے جواب طلب

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے منی بجٹ میں ایکسپورٹ پروسسنگ زون اور کمپنیوں پر نئے ٹیکس کے نفاذ پر وزارت خزانہ اور دیگر فریقین سے 27جنوری تک جواب طلب کرتے ہوئے ناظر کے پاس رقم جمع کروا کر کنٹینرز ریلیز کرنے کی ہدایت کردی۔ جمعہ کو ہائی کورٹ میں منی بجٹ کے ذریعے ایکسپورٹ پروسسنگ زون اور کمپنیوں پر نئے ٹیکس لگانے کے خلاف 90 سے زائد کمپنیوں کی درخواستوں کی سماعت ہوئی جہاں درخواست گزاروں کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز میں سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا۔ منی بجٹ میں پروسیسنگ زون پر بھی سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا۔ ٹیکس کا تنازع کھڑے ہونے کے باعث کنٹینرز پراسیسنگ زون میں داخل نہیں ہو رہے۔ صورتحال سے ملکی معیشت متاثر اور برآمدات کو نقصان ہوگا۔ لہذا استدعا ہے پراسیسنگ زونز پر ٹیکس کے نفاذ کو کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے کنٹینرز ریلیز کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کی کمپنیوں کو ٹیکس کے مساوی رقم ناظر سندھ ہائی کورٹ کے پاس رقم جمع کرانے کی ہدایت کردی اور ریمارکس میں کہا ہے کہ ہم طرفین وکلا کے دلائل سنیں گے پھر فیصلہ سنائیں گے۔ عدالت نے ہدایت کی رقم ناظر سندھ ہائی کورٹ پاس جمع ہونے کی صورت میں کنٹینرز ریلیز کیئے جائیں۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید