• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

MQM کارکن سپردخاک، کمیٹی تشکیل، لسانی رنگ نہ دینے پر اتفاق


کراچی ( اسٹاف رپورٹر / نیوز ایجنسیز) وزیر اعلیٰ ہائوس پر ایم کیو ایم کے دھرنے میں پولیس تشدد سے جاں بحق ایم کیو ایم کے کارکن اسلم راجپوت کو شاہ محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیاان کی نمازہ جنازہ میں ایم کیو ایم رہنماؤں اور ہزاروں افرادنے شرکت کی .

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت کو حکومتی دہشتگردی کا حساب دینا پڑے گا، ان کو 25 دن کے دھرنے سے نہیں کراچی کے وارثان کے دو گھنٹے کے احتجاج کا خوف تھا۔

ایم کیو ایم نے واقعے پر پرامن یوم سیاہ منایا اور پارٹی سرگرمیاں معطل رہیں، ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پر سیاہ پر چم لہرایا گیا۔ ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس تشددکی انکوائری کیلئے سیکرٹری داخلہ کی سر براہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہےجبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور واقعے پر برہمی اور افسوس کا اظہار کیا۔

مراد علی شاہ اور امین الحق نے اتفاق کیا کہ واقعے کو لسانی رنگ نہ دیا جائے۔ دونوں جانب سے لسانی بیانات کی مذمت کی گئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئندہ ایسے بیانات جاری نہیں کیے جائیں گے۔

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ وہ ایسے مواقع پر خواتین اوربچوں کوڈھال بناتی ہے،اگر اسلم سی ایم ہاؤس میں زخمی ہوا تو اے جناح اورسول اسپتال لیجایا جاتا جو قریب ہیں، کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز وزیر اعلیٰ ہاؤس سے 15 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے اس کو وہاں ان کے اہلخانہ لے کر گئے ۔

سعید غنی کی پریس کانفرنس کے جواب میں ایم کیوا یم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ سندھ حکومت کے بے حس وزیر اسپتالوں کے نام بتا کر جائز حقوق کیلئے کراچی کے ایک شہید انسان کی بے توقیری نہ کریں ۔

دوسری جانب اسلم راجپوت کے موبائل فون کا ڈیٹا تفتیشی حکام نے حاصل کر لیا، موبائل فون کی لوکیشن شام ساڑھے چھ بجے پریس کلب کی موصول ہوئی ہے جبکہ تقریباً اسی وقت وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ہنگامہ آرائی کا آغاز ہوا ۔

تفصیلا ت کے مطابق وزیر اعلی ہائوس پر ایم کیو ایم کے دھرنے میں پولیس تشدد سے جاں بحق ایم کیو ایم کے کارکن اسلم راجپوت کو جمعرات کو شاہ محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیاان کی نماز شاہراہِ پاکستان نصیر آباد واٹر پمپ سے عائشہ منزل کے درمیان دا کی گئی .

نماز جنازہ معروف اسکالر ڈاکٹر جمیل راٹھور نے پڑھائی نماز جنازہ میں ایم کیو ایم کے مرکزی عہدے داروں،رابطہ کمیٹی کے ارکان ، قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے منتخب نمائندوں کے علاوہ کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی عوامی نیشنل پارٹی کے وفد، مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سر براہ ڈاکٹرفاروق ستار اور دیگر بھی شریک ہوئے،اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ، نماز جنازہ کے وقت واٹر پمپ سے عائشہ منزل تک جانے والا راستہ ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا جسے نماز جنازہ کے بعد کھول دیا گیا.

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت کو حکومتی دہشتگردی کا حساب دینا پڑے گا۔ ان کو 25 دن کے دھرنے سے نہیں کراچی کے وارثان کے دو گھنٹے کے احتجاج کا خوف تھا، یہ لاوارث نہیں پورے ملک کو پالنے والے شہر کے وارث ہیں۔ اب یہ شہر جتنا ظلم سہہ سکتا تھا سہ چکا۔ ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے پرامن یوم سیاہ منایا گیا۔

پارٹی سرگرمیاں معطل رہیں۔ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پر سیاہ پر چم لہرایا گیا، جبکہ کار کنوں اور رہنمائوں نے سیاہ پٹی باندھی ،یوم سیاہ کے دوران شہر کے کسی علاقے میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ صبح کے وقت بس اسٹاپ پر رش کم رہا ، تاہم حالات میںبہتری دیکھ کر شہری دفاتراور کاروبار پرروانہ ہوگئےشہر میں معمولات زندگی بحال رہے۔کاروباری وتجارتی سرگرمیاں جاری رہیں۔تمام دفاتر ادارے ،پیٹرول پمپس،تعلیمی ادارے،صنعتیں اور فیکٹریاں کھلی رہیں۔

اہم خبریں سے مزید