کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس سپریم کورٹ کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے جسٹس گلزار احمد کے عزاز میں فل کورٹ ریفرنس اور الوداعی عشائیہ کا بائیکاٹ کرنے کیلئے ممبر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان و رہنما وکلا برادری سید حیدر امام رضوی ایڈووکیٹ نے پاکستان بار کونسل کو یادہانی خط ارسال کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق حیدر امام رضوی نے وائس چیڑمین پاکستان بار کونسل کو اپنے خط کے زریعے یادہانی کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امسال 3 جنوری کو تمام بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا تھا جسکی سربراہی پاکستان بار کونسل نے کی اور اجلاس میں متفقہ طور پر قرار پایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس چاروں ہائیکورٹس کے ججز میں اس وقت سینئر ہیں جو میرٹ پر سپریم کورٹ میں تقرری کی مکمل اہلیت رکھتے ہیں تاہم اگر سنیارٹی اور اہلیت کو نظر انداز کر کے من پسند اور جونیئر جج کو سپریم کورٹ تعینات کیا گیا تو ایسی صورت میں پھر پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کے عزاز میں منعقد ہونے والے فل کورٹ ریفرنس اور الوداعی عشائیہ کا مکمل بائیکاٹ کرینگے۔ مذکورہ خط میں لکھا گیا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سنیارٹی اور اہلیت سمیت تمام بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے متفقہ موقف کو یکسر نظر انداز کیا جاچکا ہے اور من پسند جونیئر جج کی تقرری کر دی گئی ہے لہٰذا 3 جنوری 2022 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزار احمد کے عزاز میں فل کورٹ ریفرنس اور الوداعی عشائیہ کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔