کراچی، ساہیوال، سرگودھا، لاہور (اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی محاذ پھر گرم ہوگیا ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پنجاب کے عوام ساتھ دیں تو عمر ان کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، یہ عوام کا اعتماد کھوچکے ہیں ، عمران خان کو پارلیمنٹ میں بھی نہیں ہونا چاہیے، لانگ مارچ سے حکومت کو فارغ کردینگے.
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ23مارچ صرف پریڈ والوں کا نہیں مارچ والوں کا بھی دن ہے، لانگ مارچ کا فیصلہ اٹل ہے، ہر صورت کرینگے، اس حوالے سے پلان اور کچھ فیصلوں کا اطلاق موقع پر ہوگا، صدارتی طرز حکومت آمروں کا طرز حکومت ہے ،ملک صدارتی طرز حکومت کی وجہ سے دولخت ہوا تھا، صدارتی نظام قبول نہیں، نواز شریف کو باہر بھیجا نہ لائونگا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نااہل وزیراعظم کے مقابلہ کیلئے 27فروری کو اسلام آباد جائیں گے ،سلیکٹڈ نے ایک کروڑ نوکریوں، 50لاکھ گھروں کاوعدہ کیا مگر اسکے برخلاف لوگوں سے روزگار چھین لیا، پیپلزپارٹی کسانوں سے اظہاریکجہتی کیلئے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اسلام آباد پہنچ کراپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے، جب بی بی شہید کا دور تھا کسانوں کی خدمت کی جاتی تھی، جب سے یہ ناکام حکومت آئی زراعت کو تباہ کر دیا، پیپلزپارٹی نے ملک بھرمیں ٹریکٹر اور کسان مارچ کئے،ظالم حکومت کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا، عوام کے جمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں۔
ان خیالات کا انہوں نے سیال شریف ضلع سرگودھا میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ حکمرانوں کا معاہدہ عوام اورغریب دشمن ڈیل ہے، جب سےحکومت آئی تبدیلی کے نام پر تباہی چل رہی ہے،جب سے یہ حکومت آئی ہے تبدیلی کے نام پر تباہی چل رہی ہے، ہم نے ایوب، یحییٰ، ضیاء الحق، مشرف جیسے آمروں کا مقابلہ کیا، اب وقت کے ظالم وزیر اعظم سے مقابلہ کرنے میدان میں نکلے ہیں 3سال میں حکومت نے سارے ریکارڈ تو ڑ دئیے،کروڑ نوکریوں، کسانوں کے ساتھ کھڑا ہو کرہم نے ٹریکٹر مارچ نکالے، اس وقت یوریا کا بحران ہے اور فصل کی قیمت نہیں دی جا رہی ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مہنگائی کے ذمہ دار عمران نیازی ہیں،ہم نے شروع سے ہی انہیں سلیکٹڈ کہا تھا، آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل عوام اور غریب دشمن ڈیل ہے، کرپشن پر عوام سے جھوٹ بولا گیا لیکن ٹرانسپرنسی کی رپورٹ نےعمران خان کی کرپشن کا بھانڈا پھوڑا دیا ،ظالم حکومت پروپیگنڈے کے باوجود زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گی۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے کہ اسٹیٹ بینک کے حوالے سے قانون سازی کے ذمہ دار سینیٹ سے غیر حاضرممبران نہیں بلکہ اس کا ذمہ دار وہ ہے جس نے رات گیارہ بجے ایجنڈا جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئین کی موجودگی میں صدارتی طرز کے نظام کی ضرورت نہیں ہے، صدارتی طرز حکومت کی وجہ سے ملک دولخت ہوا تھا، پانچ فروی کو یوم یکجہتی کشمیرمنائیں گے۔وہ اتوار کو جامعہ انوارالعلوم کورنگی میں جے یوآئی سندھ کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کے بعد پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم نے خود کشمیر کو بھارت کے حوالے کیا ہے، اس وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کا اعلان کیا جسے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا ریاستی موقف بھی نہیں پتا۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کچھ کرے، کشمیری حکومت پاکستان سے توقع نہ کریں، ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور یہ تحریک چلتی رہے گی، لانگ مارچ کے پلان اور کچھ فیصلوں کا اطلاق اسپاٹ پر ہوگا۔ ہمارا ایک ہی ٹارگٹ ہے، لانگ مارچ آگے پیچھے نہیں ہوگا، لانگ مارچ23کو ہی ہوگا، قوم اسلام آبادکی طرف روانہ ہوگی۔
قبل ازیں جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت جے یو آئی سندھ کی جنرل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا، صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو، محمد اسلم غوری، قاری محمد عثمان، مولانا ناصر سومرو، مولانا غیاث ، سمیع الحق سواتی، عبدالحق عثمانی، شرف الدین اندھڑ دیگر اس موقع پر موجود تھے۔