اسلام آباد (نمائندہ جنگ) مراد سعید کے خلاف نجی ٹی وی چینل پر نازیبا کلمات کے استعمال پر پیمرا نے نجی ٹی وی چینل کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ جب کہ وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور فواد چوہدری نے بھی پروگرام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیمرا کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرنے اور مناسب عمل کی پیروی کئے بغیر آف ایئر کرنے کی مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل ’نیوز ون‘ کو ایک پروگرام میں کسی ادارتی جانچ کے بغیر وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کے بارے میں نازیبا کلمات نشر کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی وزیر مراد سعید کی وزارت مواصلات کی کارکردگی کے لیے خاص طور پر تعریف کی گئی تھی، دو روز قبل ایک تقریب کے دوران مراد سعید کو 10 بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے وفاقی وزرا میں پہلے نمبر پر رکھا گیا تھا۔
پیمرا کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پروگرام میں وفاقی وزیر کے بارے میں کئی تنقیدی اور تضحیک آمیز تبصرے کیے اور ان کی وزارت کی کارکردگی کے علاوہ ایوارڈ کے پیچھے دیگر عوامل کی طرف بھی اشارہ کیا۔
پیمرا کے نوٹس میں تنقید کی گئی کہ اس طرح کے غیر پیشہ ورانہ، توہین آمیز ریمارکس کسی ادارتی کنٹرول یا ٹائم ڈیلے میکانزم کے بغیر نشر کیے گئے تھے، نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ریمارکس نشر کرنے کے عمل نے چینل کی ایڈیٹوریل پالیسی اور گیٹ کیپنگ ٹولز پر شدید تحفظات پیدا کیے ہے۔
4 دن کے اندر تحریری طور پر جواب دیں کہ چینل کے خلاف جرمانے، معطلی اور لائسنس کی منسوخی سمیت دیگر قانونی کارروائی کیوں نہیں شروع کی جائے، نوٹس میں چینل کے سی ای او یا کسی بھی مجاز نمائندے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منگل کو اسلام آباد میں واقع پیمرا کے ہیڈکوارٹرز میں تحریری جواب کے ساتھ پیش ہوں۔ پیمرا نوٹس کے علاوہ کابینہ ارکان نے بھی اس پر مذمت کی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ کیا کہ پینلسٹ کے درمیان ہونے والی گفتگو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کس قسم کی صحافت ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ تنقید کرنا آپ کا قانونی حق ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ تنقید کا سہارا لے کر اخلاقیات کا دامن چھوڑا گیا۔
وزیر اطلاعات اور نشریات فواد چوہدری نے اس سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام میزبان کے خلاف اقدامات ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی وجوہات ہیں کہ وہ 2018 سے میڈیا ریگولیٹری قانون کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔
ایسے بےہودگی سے بچنے کا واحد راستہ کابینہ سے میڈیا ریگولیٹری قانون منظور کروانا ہے۔ اسی طرح وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقیات اسد عمر نے سوال اٹھائے کہ اگر اس طرح کے کمنٹس کسی شو میں صحافی کے لیے کیے جائیں گے تو کیا جواب دیا جانا چاہیئے؟
ان کا کہنا تھا کہ مراد سعید ترقی کا سفر جاری رکھیں گے لیکن اگر اہم نے ٹی وی سے ایسی گندگی کو نہیں روکا تو برائی پورے معاشرے میں پھیل جائے گی۔
دریں اثناء پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیمرا کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرنے اور مناسب عمل کی پیروی کئے بغیر نیوز ون ٹی وی کو آف ایئر کرنے اور اس مقصد کیلئے کیبل آپریٹرز کو استعمال کرنے پر مذمت کی ہے۔
صدر پی ایف یو جے شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ اس طرح کی ’غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائی میڈیا ہاؤس کو نشانہ بنانے کیلئے بدنیتی اور غلط سوچ پر مبنی عمل کو ظاہر کرتی ہے‘۔ انہوں نے نیوز ون کی نشریات کو فوری طور پر بحال کرنے اور طے شدہ طریقہ کار اور اخلاقیات پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔