اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا کے ذریعے ذاتی حملوں پر مشتمل مخصوص مہم پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاتی حملوں پر مشتمل مہم گھٹیا اور نا قابل برداشت ہے‘ مادر پدر آزادی خطرناک ہے۔ ایسے رجحان کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی‘ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں کہیں نہیں جا رہے۔
انہوں نے یہ بات گزشتہ روز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ اپوزیشن کے بیا نیےکا مقابلہ کارکردگی سے کریں‘ڈیمز، ہیلتھ کارڈ‘احساس پروگرام اور کامیاب جوان پروگرام کی کامیابیوں پر بات کریں‘فلاحی منصوبوں سے متعلق حکومتی اقدامات کو عوامی سطح پر اجاگرکیاجائے۔
دریں اثناء عمران خان نے کہا ہے کہ چوہدری برادران پر پورا اعتماد ہے، ہم گھبرانے والے نہیں ‘ گھبرائے ہوئے وہ ہیں جنہیں اب چوہدری شجاعت حسین کی صحت کاخیال آگیا ہے.
10 سال میں نئے ڈیموں کی تعمیر سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش دوگنا ہو جائے گی، کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے پہلے سندھ کےعوام کو مطمئن کرنا پڑے گا‘اگر ہم انہیں قائل نہیں کریں گے تو پاکستان مخالف قوتیں انہیں استعمال کریں گی کہ ان کا پانی چوری ہو رہا ہے‘درآمدی ایندھن سے بجلی کی پیداوار مہنگائی کاسبب ہے‘اگر ڈیم بنائے ہوتے تو بجلی مہنگی نہ ہوتی‘جب بجلی مہنگی ہوتی ہے تو سب چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں‘ملکی آبادی میں اضافہ جبکہ وسائل میں کمی ہورہی ہے ‘طویل المدتی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں‘ ہم آئندہ انتخابات کی بجائے مستقبل کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو پاکستان میں ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 1960 کی دہائی میں2 بڑے ڈیموں کی تعمیر کے بعد ملک میں کوئی ڈیم نہیں بنایا گیا۔
چین 5 ہزار بڑے ڈیم بنا چکا ہے ۔ ہمارے ملک کو اس کوتاہی کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کی میں نے ایسی تربیت کرائی ہے اور پچھلے 25 سال میں انہوں نے بڑے مشکل وقت بھی دیکھے ہیں کہ وہ اب ان کے عادی ہو چکے ہیں لیکن جو لوگ گھبرائے ہوئے انہیں اب چوہدری صاحب کی صحت کا خیال آ گیا ہے۔