کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر متنازع انداز میں ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوگئے۔لاہور میں روانگی سے قبل انہوں نے نشے کی حالت میں ہوٹل ریسپشن پر توڑ پھوڑ کی اور علامہ اقبال ایئر پورٹ پر ایمیگریشن سے بدتمیزی کی۔لاہور سے دوہا پہنچ کر انہوں نے سوشل میڈیا پر موقف اختیار کیا ہےکہ میں پاکستان کرکٹ شائقین سے پی ایس ایل سے دستبردار ہونے پر معذرت خواہ ہوں، اگلے دو میچز میں شرکت نہ کرسکوں گا۔پی سی بی نے الزامات کو جھوٹ اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مستقبل میں جیمز فالکنرپر پی ایس ایل میں شرکت پر پابندی لگادی ہے اور انہیں مستقبل میں ڈرافٹ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ جیمز فالکنر نے رقم منتقل نہ کرنے پر جمعے کے روز ملتان سلطانز کے میچ میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی ایک ذمہ دارادارے کی حیثیت سے پی سی بی نے جمعہ کی دوپہر کو جیمز فالکنر سے رابطہ کیا۔اس دوارن توہین آمیز رویے کے باوجود جیمز فالکنر کو یقین دلایا گیا کہ ان کی تمام شکایات کا ازالہ کیا جائے گاتاہم انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے ایک اہم میچ کھیلنے کے لیے میدان میں اترنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی سے انکار کر دیا اور فوری طور پر اپنے سفری انتظامات ترتیب دینے کی ہدایت کردی ۔پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس دوران پی سی بی ان کے ایجنٹ کے دوران مسلسل رابطے میں رہا، جو پشیمان اور معذرت خواہ تھے۔اپنی روانگی سے قبل جیمز فالکنر نے ہفتے کو جان بوجھ کر ہوٹل کی پراپرٹی کو نقصان پہنچایا اور اس کے نتیجے میں انہیں ہوٹل کا نقصان پورا کرنا پڑا۔ اس کے بعد پی سی بی کو ایمیگریشن حکام سے بھی جیمز فالکنر کے رویے کی شکایات موصول ہوئیں جو وہاں گالم گلوچ کررہے تھےاس تناظر میں پی سی بی نے جیمز فالکنر کی سنگین بدتمیزی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے فرنچائزز کے ساتھ مل کر متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ جیمز فالکنر کو مستقبل میں پاکستان سپر لیگ کے کسی ایونٹ میں ڈرافٹ کے لیے شامل نہیں کیا جائے گا۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ جیمز فالکنر کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے بھی مشاورت کی جارہی ہے۔ جیمز فالکنر نے کہا کہ پی سی بی نے میرے ساتھ کیے گئے وعدے کی پاسداری نہیں کی۔میں پی ایس ایل کے تمام میچز کے لیے یہاں آیا تھا اور پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی میں مدد کرنا چاہتا تھا لیکن ادائیگی کے حوالے سے پی سی بی کے رویے سے تکلیف پہنچی۔ میرے ساتھ جو برتاؤ کیا گیا ہے وہ عزت دینے والا نہیں۔ پی ایس ایل چھوڑنے کے لیے تکلیف ہورہی ہے۔جیمز فالکنر نے کہا کہ پاکستان میں بہترین نوجوان ٹیلنٹ موجود ہے اور کرکٹ شائقین شاندار ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب میری پوزیشن کو سمجھیں گے۔جیمز فالکنر کی جانب سے سنگین الزمات کے چند گھنٹے بعد پاکستان سپر لیگ 2022کے دوران عدم ادائیگی سے متعلق بے بنیاد الزامات عائد کیے جانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ہفتے کی شب مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے، جس کے مطابق پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جیمز کے قابل مذمت رویے سے مایوس ہیں، وہ پاکستان سپر لیگ 2021کے ابوظہبی مرحلے کابھی حصہ تھے، جہاں شریک دیگر تمام ارکان کے ہمراہ ان کے ساتھ بھی احترام کا رویہ اختیار کیا گیا۔ پی ایس ایل کی سات سالہ تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی نے کبھی بھی عدم ادائیگی کی شکایت نہیں کی۔اس کے برعکس تمام کھلاڑیوں نے ہمیشہ پی سی بی کی کوششوں کو سراہا ہے ۔پی سی بی ترجمان نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر کھلاڑی 2016سے پی ایس ایل کا حصہ ہیں۔دسمبر2021میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے ادائیگی کے لیے اپنے برطانیہ کے بینک اکاؤنٹ کی تصدیق کی، جسے نوٹ کرلیا گیا۔ جنوری2022میں جیمز فالکنرکے ایجنٹ نے آسٹریلیا میں موجود ایک آن شور اکاؤنٹ کی تفصیلات شیئر کیں۔تاہم جیمز فالکنر کی 70فیصد ادائیگی برطانیہ میں ان کے آفشور اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی تھی۔ جیمز فالکنر نے اس منتقلی کی تصدیق کی تھی۔معاہدے کے مطابق انہیں تمام ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔بقیہ30فیصد ادائیگی پی ایس ایل 2022کے اختتام کے 40روز کے اندر کی جانی تھی، تاہم اس پر اب نظر ثانی کی جائے گی۔برطانیہ کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل ہونے کے باوجود جیمز فالکنر کا اصرار تھا کہ انہیں دوبارہ آسٹریلیا کے آن شور اکاؤنٹ میں تمام رقم بھیجی جائے، جس کا مطلب تھا کہ انہیں دو مرتبہ ادائیگی کی جائے۔