• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھارت سندھ طاس معاہدے کے منصوبوں پر مذاکرات کیلئے تیار

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاکستان اور بھارت پاکل ڈل، کیرو، لوئر کلنائی منصوبوں پر مذاکرات کیلئے تیار ، تین خواتین عہدیداروں سمیت دس رکنی بھارتی وفد 28فروری کو تین روزہ مذاکرات کیلئے پاکستان آئیگا۔

 تفصیلات کے مطابق نئی دہلی اور اسلام آباد 10نکاتی ایجنڈے پر انڈس واٹر ٹریٹی (آئی ڈبلیو ٹی) کے تحت سندھ واٹرس کے مستقل کمیشن (پی سی آئی ڈبلیو) کی سطح پر بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

 ایجنڈے میں پن بجلی کے منصوبے شامل ہیں جن میں پاکل ڈل (1000میگاواٹ)، کیرو (624 میگاواٹ)، دریائے چناب پر تعمیر کیے جانے والے لوئر کلنائی (48میگاواٹ) اور لداخ میں دریائے سندھ پر تعمیر کیے جانے والے دیگر منصوبے شامل ہیں۔ 

پاکستان کا کہنا ہے کہ مذکورہ تینوں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے ڈیزائن انڈس واٹر ٹریٹی (آئی ڈبلیو ٹی) کی دفعات کے مطابق نہیں ہیں لیکن بھارت کا دعویٰ ہے کہ پراجیکٹس کے ڈیزائن ٹریٹی کے مطابق ہیں۔

 اس سلسلے میں 10رکنی وفد 28فروری کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل ہوگا اور یکم سے 3مارچ تک اسلام آباد میں تین روزہ مذاکرات کرے گا اور 4 مارچ کو واپس چلا جائے گا۔ اس مرتبہ بھارتی وفد میں تین خواتین افسران ہوں گی جو بات چیت کے دوران بھارتی کمشنر کی معاونت کریں گی۔

 تین روزہ مذاکرات کے دوران بھارت کی قیادت انڈس واٹرس کے بھارتی کمشنر پردیپ کمار سکسینا کریں گے تاہم پاکستان کی قیادت سید مہر علی شاہ کریں گے جو پاکستان کے کمشنر برائے انڈس واٹرس بھی ہیں۔

 پاکستان کمشنر برائے انڈس واٹرس سے رابطہ کرنے پر سید مہر علی شاہ نے تصدیق کی کہ بات چیت یکم سے تین مارچ کو ہونے جا رہی ہے اور امید ہے کہ پاکل ڈل (1000 میگاواٹ) اور لوئر کلنائی کے ڈیزائن سے متعلق مسائل انڈس واٹرس کے مستقل کمیشن (پی سی آئی ڈبلیو) کی سطح پر دو طرفہ مذاکرات کے دوران حل ہوجائیں گے۔

اہم خبریں سے مزید