• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں قانونی محاذ پر ’’جدہ کے نئے جادوگر‘‘ کی شہرت پانے والے وفاقی وزیر کی ’’فنکاریوں‘‘ کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ 

یار لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’نظریہ ضرورت‘‘ کو فروغ دینے کے سلسلہ میں وہ ’’بادِ نسیم ‘‘کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ایک عرصہ سے ’’آرڈی نینسوں ‘‘ کے ذریعے ہونے والی قانون سازی کے معاملات کا سارا کریڈٹ ان کی ’’خصوصی مہارت‘‘ کو جاتا ہے ۔ 

آئینی موشگافیوں کی تشریحات کے بارے میں بھی ان کی ’’اتھارٹی‘‘ کو تسلیم کیا جا رہا ہے ۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ حال ہی میں اپوزیشن کے مقدمات کے لئے جن قانونی ماہرین کو ’’پراسیکیوشن‘‘ میں شامل کیا گیا ہے وہ مرحلہ بھی ان کی مشاورت سے طے کیا گیا ہے ۔اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ وفاقی وزیر کو ’’طاقتور حلقوں‘‘ کی سرپرستی بھی حاصل ہے ؟

مشکوک سرگرمیاں

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں حکومت کے ایک آئینی کلیدی عہدہ پر تعینات اعلیٰ شخصیت کے بیٹے کے قریبی دوست کی بعض مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ اعلیٰ شخصیت کے بیٹے کا دوست برطانیہ سے آکر ’’اثرورسوخ‘‘ کی وجہ سے کئی سرکاری اداروں کے ا علیٰ افسران کو مرعوب کر رہا ہے ۔ 

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ایک بڑے صنعتکار کے مالی بحران میں مبتلا کاروبار میں ’’پارٹنر ‘‘ کے طور پر شریک ہو کر وہ بھاری مالی مفادات حاصل کر رہا ہے جبکہ اپنے بااثر دوست کی بدولت وہ مذکورہ صنعتکار کے دیگر ’’پراجیکٹوں‘‘ پر بھی ہاتھ صاف کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ’’خفیہ ادارے‘‘ کی رپورٹ پر ان معاملات کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ؟

وفاقی اور صوبائی وزراء میں اختلافات 

صوبائی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں بعض اعلیٰ عہدوں کے سرکاری افسران کی تعیناتیوں کے حوالہ سے دو وفاقی وزراء اور صوبائی وزراء کے درمیان ’’اختلافات‘‘ کی خبریں گردش کر رہی ہیں ۔یار لوگوں کا کہنا ہے ایک وفاقی وزیر اور صوبائی وزیر کی ’’ناراضگی‘‘ تو اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ دونوں کے درمیان گفتگو کا سلسلہ بھی ختم ہو گیا ہے ۔ 

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ایک وفاقی محکمہ میں ایک اعلیٰ عہد ے کے افسر کے بارے میں جب کوئی شکایت اس محکمہ کے وفاقی وزیر کو صوبائی وزیر کی طرف سے کی گئی تو اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مذکورہ ا علیٰ افسر نے صوبائی وزیر کا ٹیلی فون سننا بھی بند کر دیا ۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ دونوں صوبائی وزراء نے اپنے تحفظات سے ’’اوپر والوں‘‘ کو آگاہ کر دیا ہے؟

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید