• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریکِ عدم اعتماد کے شور شرابے میں بھی حکومت آل اِز ویل کی پالیسی پر گامزن ہے، بظاہر تو اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے شور شرابا بہت نظر آ رہا ہے لیکن کیا یہ تحریک کامیاب ہو پاتی ہے؟ اِس پر تاحال ایک سوالیہ نشان ہے۔ دوسری طرف جہانگیر ترین ہم خیال گروپ کی سرگرمیاں غیرمعمولی طور پر پُراسرار ہوتی جارہی ہیں۔ جہانگیر ترین کی اپوزیشن کی اہم شخصیات سے ملاقاتوں کا چرچا بھی زور پکڑتا جا رہا ہے، اِن ملاقاتوں میں ایک کی تصدیق کسی اور نے نہیں بلکہ ایک حکومتی وزیر نے خود کردی۔ اس تصدیق کے پس پردہ مقاصد کیا ہیں، اُن پر بحث کرنا ابھی قبل از وقت محسوس ہو رہا ہے۔ 

ایک سیاسی مبصر کا خیال ہے کہ شمع جب بجھنے کے قریب ہوتی ہے تو شعلہ مزید تیز روشنی دینے لگتا ہے اور یکدم شمع پھر پھڑ پھڑا کر بجھ جاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ حال اِس وقت حکومت کا ہے۔ پنجاب میں سیاسی ہلچل کا گراف بڑھتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن والے پُراعتماد ہیں اور ان کے پاس دلائل بھی ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان کے وسیم اکرم پلس بھی پُراعتماد ہیں۔ آل اِز ویل کی پالیسی پر گامزن ہو کر صوبے کی ترقی میں مصروف تر مصروف ہوتے جا رہے ہیں۔ جس کا ثبوت پورے پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہے جو کہ تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہیں۔ 

صوبائی دارالحکومت کی جانب بھی وزیراعلیٰ نے اپنی بھرپور توجہ کر رکھی ہے۔ گزشتہ چند ماہ سے پنجاب کی بیورو کریسی بھی عوامی مفاد میں حکومتی پالیسیوں پر عمل درآمد کرواتی نظر آ رہی ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ڈاکٹر ظفر نصر اللہ خان، جن کے پاس سیکرٹری ہائوسنگ کا بھی چارج ہے، پنجاب بھر میں وزیراعظم عمران خان کے منصوبے نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کے تحت افورڈ ایبل گھروں کی تعمیر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات کی روشنی میں محدود وسائل میں مکمل کرانے میں مصروفِ عمل ہیں جبکہ لاہور میں جاری ترقیاتی کاموں میں سب سے زیادہ شیئر ایل ڈی اے کا ہے۔ 

جس کے لیے ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ اربوں روپے کے فنڈز سے خالصتاً عوامی مفادِ عامہ کے ترقیاتی منصوبے شروع کرا رہے ہیں جن کی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے نہ صرف منظوری دے دی ہے بلکہ ان سکیموں کو جلد مکمل کروانے کے لیے تمام تر وسائل کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کامران افضل کو خصوصی ہدایات بھی جاری کر رکھی ہیں۔ چیف سیکرٹری کامران افضل نہ صرف لاہور بلکہ پورے پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے خصوصی توجہ دیے ہوئے ہیں۔ لاہور کے منصوبوں کے لیے وزیراعلیٰ کی ہدایت پر فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات دے رکھی ہیں۔ 

جیسا کہ یہ پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ شہر لاہور میں بیک وقت بڑے منصوبے شروع کرنے کے باوجود عوام کو زیادہ مسائل کا سامنا نہیں ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ منصوبوں کی جلد تکمیل کے علاوہ تعمیراتی معیار اور منصوبوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک اور ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے تقریباً ہر دوسرے روز کسی نہ کسی منصوبے کا سرپرائز دورہ کرتے رہتے ہیں۔

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ جس طرح سے ایل ڈی اے اپنا کام کر رہا ہے، شہر لاہور کے ٹریفک کے مسائل بزدار حکومت میں 80فیصد سے زائد حل ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ شہر لاہور میں ان دِنوں پی ایس ایل سیون کا سیزن پورے عروج پر ہے۔ بزدار حکومت کی جانب سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کے ساتھ قوم کو بہترین تفریح کا موقع فراہم کیا جار ہا ہے۔ عوام سیاسی شور شرابے سے لاتعلق خوش ہو رہے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ پاک فوج اور رینجرز نے کمال ذمہ داری نبھائی ہے۔ اِن اداروں نے پولیس کی امنِ عامہ یقینی بنانے میں بہت مدد کی ہے۔ 

خاص طور پر ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر عابد خان تو دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ شروع میں ٹریفک کی روانی کے حوالے سے کچھ مسائل سامنے آئے تھے لیکن سی ٹی او منتظر مہدی کمال پولیسنگ کی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے وارڈنز اور پولیس کی مدد سے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔لگتا ہے  پی ایس ایل تو انشاءاللہ خیریت سے گزر جائے گا۔ لیکن لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر نہیں ہے۔ آئی جی پنجاب کی ایمانداری اور قابلیت پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے ۔

گہری نظر رکھنے والے بعض سیاسی مبصرین کا کہنا ہے۔ آیہ رائو سردار پسند نہ پسند کی بجائے اچھی شہرت کے پولیس افسران کی ٹیم بنا رہے ہیں جیسا کہ حال ہی میں  آئی جی رائو سردار نے ڈی آئی جی آپریشن لاہور کی سیٹ پر  زبردست پولیس آفیسر ڈاکٹر محمد عابد خان کو تعینات کروایا ہے۔ ڈاکٹر محمد عابد خان اچھی شہرت رکھنے کے ساتھ اعلیٰ کردار کے ماہر افسر ہیں جو کرائم کے خلاف سخت پالیسی پر یقین رکھتے ہیں۔ آئی جی پنجاب رائو سردار ایک ناممکن لیکن موجودہ اور آنے والی ہماری نوجوان نسل کو محفوظ کرنے کیلئے لاہور سمیت پنجاب بھر سے منشیات کا خاتمہ کرنے کا پلان بھی تیار کیا ہے۔ 

آئی جی پنجاب رائو سردار نے نئی نسل کو تباہ کرنے والے نشے آئس جس کو کرسٹل آئس بھی کہتے ہیں، کے خاتمے کے احکامات بھی دے دیے ہیں اور تعلیمی اداروں کو ہر صورت آئس سمیت ہر طرح کے نشے سے پاک کرنے کا اعادہ کر لیا ہے۔ سب سے پہلے لاہور کے پوش تعلیمی اداروں سے نشہ کی لعنت ختم کرنے کا ٹاسک بھی ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر محمد عابد کو دے دیا ہے۔ اسی طرح شیخوپورہ ڈویژن میں انتہائی اچھی شہرت کے نیک ایماندار پولیس افسر ہونے کے ساتھ زبردست پولسنگ کے ماہر افسر ڈی آئی جی مرزا فاران بیگ کو آر پی او شیخوپورہ تعینات کیا ہے اور اُنہیں شیخوپورہ ڈویژن، جو جرائم کا گڑھ جانا جاتا ہے، سے کرائم ختم کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔ 

آر پی او شیخوپورہ مرزا فاران بیگ کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ جدید تکنیک کا استعمال بخوبی جانتے ہیں۔ کسی قسم کا پریشر نہیں لیتے، میرٹ پر فیصلہ کرتے ہیں۔کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی بدترین شکست نے پی ٹی آئی قیادت کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ جس کے بعد پنجاب کے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں حقیقی پارٹی ورکرز رہنمائوں کو پارٹی ٹکٹس ملنے کی امید مل گئی ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے وزیراعظم عمران خان کے حکم پر لاہور میں ڈیرے ڈال لیے ہیں اور انتخابی تیاریاں شروع کرنے کی بجائے پی ٹی آئی کی تنظیم سازی شروع کر دی ہے۔ 

اِن حالات میں جبکہ پی ٹی آئی حکومت مہنگائی، بےروزگار میں اضافے اور لاقانونیت کے مسائل میں الجھی ہوئی ہے، تنظیم سازی کرنا گو کہ ذرا مشکل کام ہے۔ دوسری پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کم ہونے کی بجائے اُن میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں تنظیم سازی ہمیشہ مشکل رہی ہے۔ پارٹی کی قیادت کو ڈر ہے کہ کہیں چیئرمین عمران خان جب وقت بہت کم رہ گیا ہے، پارٹی انتخابات کا اعلان نہ کر دیں۔ آخر میں ایک سب سے اہم بات یہ بھی بتاتا چلوں کہ بعض سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں جہانگیر ترین فی الحال (ن) لیگ کیساتھ کوئی الحاق نہیں کریں گے۔ بعد کے حالات کے حوالے سے کوئی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہوگا۔

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید