• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

اسٹریٹ کرائمز کیخلاف سندھ حکومت کا بڑا قدم

سندھ اس وقت سیاسی گہماگہمی کا گڑھ بن چکا ہے پی پی پی نےلانگ مارچ کی تیاریاں شروع کررکھی ہیں۔ پی پی پی سندھ کے صدرنثارکھوڑو سندھ کے دیگر اضلاع کے دورے کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں منعقدہ جلسوں سے خطاب کرکے کارکنوں کو متحرک کررہے ہیں۔ دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے رواں ماہ 27؍فروری سے کراچی سے شروع ہونے والے عوامی مارچ کے روٹ پلان کی منظوری دے دی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کا عوامی مارچ کراچی سے 10 دن میں 34 مختلف شہروں سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔ 

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں عوامی مارچ کا آغاز کراچی میں مزار قائد سے اتوار 27 فروری کو صبح 10 بجے سے ہوگا، جو براستہ ٹھٹہ اور سجاول سے ہوتا ہوا بدین پہنچے گا، جہاں پہلے دن کا اختتام ہوگا۔ عوامی مارچ دوسرے دن 28 فروری پیر کو حیدرآباد، ہالا، نواب شاہ سے ہوتا ہوا مورو پر ختم ہوگا۔ یکم مارچ منگل کو عوامی مارچ مورو سے خیرپور شہر پہنچے گا، جہاں سکھر میں تیسرے دن کا اختتام ہوگا۔ 

2 مارچ بدھ کو لانگ مارچ کا آغاز سکھر سے ہوگا، جہاں سے وہ براستہ گھوٹکی رحیم یار خان پہنچے گا۔ 3 مارچ جمعرات کو عوامی مارچ رحیم یار خان سے شروع ہوگا جہاں بہاول پور، لودھراں سے ہوتا ہوا ملتان میں ہونے والے بڑے عوامی اجتماع پر ختم ہوگا۔ 4 مارچ بروز جمعہ ملتان سے لانگ مارچ براستہ خانیوال، چیچہ وطنی سے ہوتا ہوا ساہیوال پہنچے گا۔ عوامی مارچ بتاریخ 5 مارچ ہفتے کو ساہیوال سے اوکاڑہ اور پتوکی سے ہوتے ہوئے لاہور میں داخل ہوجائے گا۔ 

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری دوپہر ایک بجے بتاریخ 6 مارچ بروز اتوار کو ناصر باغ لاہور میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔ دوسری طرف پی پی پی نے پیٹرول کی مصنوعات میں حالیہ اضافے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ، سعیدغنی، وقار مہدی اور دیگر نے کہاکہ مہنگائی سے عوام کی چیخیںنکل گئی ہیں ۔ 

پیپلزپارٹی 27فروری کو بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں جب میدان میں اترے گی تو دمادم مست قلندر ہوگا اب چلے چلے گا نہ کوئی دم چلے گا اب بلاول کا تیر چلے گا۔ عمران خان کو گھر بھیجے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے ۔ پیپلزپارٹی سندھ کے مظاہرے میں پیپلزپارٹی کے تمام شعبہ جات کے ورکرز خواتین اور جیالوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ مظاہرین نے مہنگائی کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ 

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہاکہ سندھ کے ہرضلع میں بلاول بھٹو زرداری اور مارچ کے شرکاء کا استقبال ہوگا ملک کو بچانے کے لئے بلاول کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے شہید رانی کی جدوجہد کو آگے بڑھایا ہے غریب پیٹ پالنے کے لئے بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ بلاول نے کسی اشارے کے بغیر عوام کی مشکلات ختم کرنے کے لئے میدان میں نکلنے کا فیصلہ کیا 27 فروری کو بلاول کی جیت عوام کی فتح ہوگی ۔عمران نیازی عوام کے سامنے ناکامی تسلیم کرکے ہماری جان چھوڑ دے۔ 

پیپلزپارٹی جب میدان میں اترے گی تو حکومت کی برطرفی تک میدان میں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 27 فروری کو پیپلزپارٹی اپنی تاریخ دہرائی گی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ مہنگائی سے ہرطبقہ چیخ پڑا ہے اور اب عمران خان کو نکال کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کہتی ہے ستائیس فروری کا انتظار نہ کریں آج ہی حکومت کے خلاف نکل پڑیں۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و محنت سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے کہا کہ 27فروری کو کراچی سے لاکھوں لوگ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

جبکہ سندھ اسمبلی کے قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کرنے سے پہلے سندھ کے عوام کے تحفظات اور مسائل کو دور کرے ٹریکٹر ریلی اور مہنگائی مارچ کی ناکامی کے بعد پیپلز پارٹی 27فروری سے لانگ مارچ کرنے جا رہی ہے لیکن اس کا بھی وہی حشر ہو گا زرداری مافیا کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ 

دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے تحت سینئر صحافی اطہر متین کی مظلومانہ شہادت اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کے خلاف پولیس اسٹیشنز اور شہر بھر میں 50سے زائد مقامات پراحتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ مرکزی مظاہرہ جماعت اسلامی کے تحت دو تلوار کلفٹن میں کیا گیا۔مرکزی مظاہرے میں اطہر متین شہید کے بڑے بھائی طارق متین نے بھی شرکت کی۔ 

سید عبد الرشید نے کہا کہ آج دو تلوار کلفٹن پرشہر کے لوگ روٹی،کپڑا اور مکان مانگنے کے لیے نہیں بلکہ سندھ کے حکمرانوں سے تحفظ مانگنے کے لیے جمع ہوئے ہیں، سینئر صحافی اطہر متین کا دن دیہاڑے قتل انتہائی شرم ناک ہے، اطہر متین کوپولیس اور متعلقہ اداروں کی موجودگی میں شہید کیا گیا،قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن سندھ حکومت سوائے افسوس کے کچھ نہیں کررہی ہے۔ سندھ حکومت بتائے کہ کراچی میں لاء انفورسمنٹ کے اداروں کا آڈٹ کیوں نہیں کیا جاتا؟ 

سندھ حکومت بتائے کہ کراچی میں لاء انفورسمنٹ کے اداروں کا آڈٹ کیوں نہیں کیا جاتا؟ اگر کراچی میں پھر سے چوری،ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوئی تو ہم یہ سمجھیں گے کہ سندھ میں ڈاکوں کی حکومت ہے۔اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف ضلع شرقی میں حسن اسکوائر، جوہر چورنگی، جوہر موڑ، صفورہ چورنگی، فاریہ چوک، ابو الحسن اصفہانی روڈ،ضلع ایئرپورٹ میں لیاقت مارکیٹ ملیر، بھٹائی آباد گلستان جوہر، مدینہ چوک کھوکھراپار5،شاہ فیصل کالونی1، جامعہ ملیہ روڈ رفاہ عام، سعودآباد تھانہ،ضلع گلبرگ وسطی کے تمام پولیس اسٹیشن کے باہر،ضلع وسطی میں سخی حسن چورنگی، حیدری تھانہ، امتیاز سپر مارکیٹ ناظم آباد، بلاک M مارکیٹ، بفرزون طہ مسجد،ضلع غربی میں منگھوپیر، قذافی چوک،فقیر کالونی سمیت 50سے زائد مقامات پر مظاہرے کیے گئے۔

دوسری طرف سندھ حکومت نے سٹریٹ کرائمز کی روک تھام اور خاتمے کیلئے اہم اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں مجرموں کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعائیت نہیں برتی جائے گی۔

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید