سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر اور اہم تجارتی حب ہے سکھر ضلع کا شمار امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے حوالے سے مشکل ترین اضلاع میں ہوتا ہے۔ تجارتی اور لاکھوں کی آبادی والے شہر کے ساتھ کچے کا خطرناک علاقہ شاہ بیلو اور باگڑجی بیلو بھی ہے یہاں کچے کے ساتھ دریائی علاقہ مشکل راستے ہونے کے ساتھ لاہور کراچی اور کوئٹہ کراچی نیشنل ہائی وے کے علاوہ سکھر ملتان موٹر وے بھی یہاں سے شروع اور اختتام پذیر ہوتا ہے، کچے کے علاقے شاہ بیلو میں بدنام زمانہ انعام یافتہ ڈاکوؤں کی موجودگی بھی ممکنہ خطرے کا باعث رہتی ہے اور اس بڑے شہر کی پولیس کو بھی نفری کی کمی، جدید اسلحہ ، گاڑیاں اور دیگر آپریشنل ساز و سامان کی کمی کا سامنا ہے۔
اس کے باوجود سکھر پولیس گزشتہ کئی سالوں سے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں مصروف عمل دکھائی دیتی ہے، ڈاکوؤں کی محفوظ پناہ گاہیں ، جدید اسلحہ مشکل کچے کا علاقہ کیوں نہ ہو، اگر پولیس کمانڈر کے حوصلے بلند اور کچھ کرنے کا عزم ہو تو محدود وسائل میں بھی پولیس کم وقت میں زیادہ کامیابیاں حاصل کرسکتی ہے، ایسا ہی کچھ سکھر پولیس نے کر دکھایا ہے، سکھر میں حالیہ تعینات ہونے والے ایس ایس پی سنگھار ملک نے شہری اور دیہی علاقوں میں میں بہ یک وقت قیام امن کو برقرار رکھنے ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی اسٹریٹ کرائم اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے تابڑ توڑ کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔
ایک ماہ کے دوران پولیس نے تین مغویوں کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنایا، 8 سالہ بچے کے قاتل کی گرفتاری، 9 کڑور روپے سے زائد مالیت کی نشہ آور مصنوعات جس میں چھالیہ گٹکا پان پراگ اور دیگر منشیات شامل ہیں ، برآمد کیں، 250 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، پولیس نے جو متعدد کامیابیاں حاصل کیں اس میں پولیس کو بڑی کامیابی اس وقت ملی جب پولیس نے پنوعاقل کچے کے علاقے میں ڈاکووں کے خلاف آپریشن شروع کیا اور دوران آپریشن دو مغوی بھائیوں کو مقابلے کے بعد باحفاظت بازیاب کرالیا۔
ترجمان پولیس میر بلال لغاری کے مطابق ڈاکووں نے چار ماہ قبل پنوعاقل کے نواحی علاقے سانگی سے دو سگے بھائی شفیق اور عبد الرحیم واگھو کو اغوا کیا تھا اور ان کی رہائی کے لئے ڈاکو مغویوں کے اہلخانہ سے ایک کڑور روپے تاوان طلب کررہے تھے اور تاوان ادا نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی تھیں جس کے باعث مغویوں کی جان کو خطرہ اور ورثاء سخت مشکلات اور پریشانی سے دو چار تھے، مغویوں کی باحفاظت بازیابی کے لئے ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کی سربراہی میں پولیس نے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن شروع کیا اور کامیاب آپریشن کے نتیجے میں دونوں مغویوں کو باحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔
جس کے بعد بازیاب کرائے گئے دونوں بھائیوں کو ان کے گھر پہنچایا گیا، تو اہل خانہ اور عزیز و اقارب اور دوستوں کی آنکھیں جو مغوی بھائیوں کی واپسی کی راہ تک رہی تھیں، جن میں مغویوں کے اہل خانہ کی پرنم آنکھیں جو ٹکٹکی لگائے، ان کی واپسی کی منتظر تھیں، ان آنکھوں سے خوشی چھلکتی دکھائی دی، دوسری جانب پولیس کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں مصروف عمل تھی اور فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا، کیوں کہ پولیس کی بہتر حکمت عملی اور کام یاب آپریشن کے باعث مغویوں کی بازیابی نے ڈاکووں کے تاوان حاصل کرنے کے منصوبے کو ناکام بنادیا تھا۔
جس کے بعد پولیس نے باگڑجی کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیا اور مسلسل 10 روز تک آپریشن جاری رہنے کے بعد آخر کار پولیس کو کام یابی حاصل ہوئی اور پولیس نے بائیجی کے علاقے سے اغوا کئے گئے مغوی حافظ ہدایت اللہ کلہوڑو کو با حفاظت بازیاب کرالیا، ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے ضلع بھر ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے جو کام یاب حکمت عملی کے تحت کاروائیاں کیں۔ اس کے مثبت نتائج سامنے آئے اور دو مختلف کاروائیوں میں پولیس نے 8 کڑور روپے سے زائد نشہ آور مصنوعات برآمد کیں اور ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمات درج کئے ۔
ایس ایس پی سکھر نے شہر سمیت ضلع بھر کو منشیات سے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق سکھر پولیس کی اب تک کی سب سے بڑی اور کام یاب کارروائی سٹی بائی پاس کے نزدیک کی گئی، شہر کو گٹکا ماوا منشیات سپلائی کرنے کی سب سے بڑی چین پکڑ لی گئی، پولیس نے کروڑوں روپے مالیت کی کچی چھالیہ اسمگل شدہ گٹکہ امپورٹڈ سگریٹ برآمد کی گئیں اور تین ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، برآمد شدہ مال کی مالیت تقریباً 8 کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔
ایک اور کارروائی میں پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی چھالیہ اسمگل شدہ گھی، گٹکا اور دیگر اشیاء برآمد کی ہیں، جب کہ روزانہ کی بنیاد پر تمام تھانوں کی حدود میں معاشرتی برائیوں گٹکا پان پراگ ماوا اور دیگر نشہ آور مصنوعات کی خرید و فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون کیے جارہے ہیں۔
رواں ماہ پولیس نے شہر کی گنجان آبادی والے علاقے مینارہ روڈ پر 8 سالہ بچے کے قاتل کو گرفتار کیا، پولیس کے مطابق مینارہ روڈ کے رہائشی 8 سالہ بچے جشپال کا قتل پولیس کے لیے معمہ بنا ہوا تھا۔ جسپال گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا، جس کا سراغ لگانے کے لیے ایس ایس پی سکھر نے ٹیکنکل پولیس افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی، جس کی سربراہی وہ خود کر رہے تھے، بچے کی گمشدگی کے حوالے سے پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا اور مختلف پہلووں سے بچے کی تلاش شروع کی۔
پولیس کے مطابق اس دوران شکارپور کے علاقے لکھی غلام شاہ میں ایک بچے کی لاش کی اطلاع ملی، تو پتہ چلا کہ یہ وہی بچہ ہے، جس کی گمشدگی کے بعد تلاش کا عمل جاری ہے۔ پولیس آخر کار بچے کے قتل میں ملوث ملزم تک پہنچ ہی گئی ، وہ ملزم کوئی اور نہیں مقتول بچے کے گھر میں کام کرنے والا ملازم اس کا اپنا ہی کزن نکلا۔ پولیس نے ملزم اویناش کمار کو گرفتار کیا، تو ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ گھریلو ناچاکی اور مقتول کے والد کے نامناسب رویے کی وجہ سے اس نے اپنے کزن کو قتل کیا ہے۔ اس قتل کا سراغ اور ملزم کی گرفتاری پولیس کی اہم کام یابی تھی۔