• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم جلسے میں اپنے استعفے کا اعلان کرینگے، رانا ثناء اللہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہماری خبر کے مطابق وزیراعظم جلسے میں اپنے استعفے کا اعلان کریں گے،جی ڈی اے کی رہنما فہمیدہ مرزا نے کہا کہ میں کابینہ کا حصہ ہوں میرا تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم کو ووٹ نہ دینا درست نہیں ہوگا.

طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہمارے اتحادیوں کے ساتھ بھی مذاکرات ہورہے ہیں،ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ حکومت کی خام خیالی ہے کہ 10لاکھ افراد کا جلسہ کرے گی، حکومت 2014ء سے 2018ء تک 10لاکھ تو کیا ایک لاکھ کا جلسہ بھی نہیں کرسکی.

 حکومت جلسہ کے بعد دھرنا دے کر اراکین اسمبلی کو روکے گی تو ہم نے بھی کال دیدی ہے، ہمارے لوگ 27مارچ کو اسلام آباد پہنچ جائیں گے، ہم ان کی وہ درگت بنائیں گے کہ انہیں بھاگنے کیلئے راستہ نہیں ملے گی،یہ ووٹ ڈالنے کیلئے آنے والے اراکین کی ہوا تک نہیں پہنچ سکیں گے، ڈی گراؤنڈ سے انہیں ایسے نکالیں گے جیسے مکھن سے بال نکالتے ہیں۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت دس لاکھ افراد کی بڑھک مار رہی ہے صرف چند سو لوگ ہو ں گے، ان چند سو لوگوں کو 28تاریخ کی صبح ہی صاف کردیا جائے گا، ایسا کوئی شخص نہیں ٹھہرنے دیا جائے گا جو اراکین اسمبلی کو روک سکے.

 فواد چوہدری خود ان لوگوں کے ساتھ آئیں انہیں جہلم تک چھوڑ کر آئیں گے، حکومت کی بڑھکوں سے خوفزدہ ہو کر اپنے آئینی و قانونی حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایک قانونی چیز کو روکنے کیلئے انہوں نے کچھ کیا تو ردعمل دیں گے، اسمبلیاں توڑنے کی نہیں ملک پر مسلط نااہل ٹولے کو اقتدار سے باہر کرنے کی تحریک پیش کی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ہم اپنا حق استعمال کررہے ہیں ہمیں نہیں روک سکتے، ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دیدیں،ہماری خبر کے مطابق وزیراعظم جلسے میں اپنے استعفے کا اعلان کریں گے، ہمارے نمبرز اتحادیوں کے بغیر بھی پورے ہیں، حکومتی اتحادیوں سے بات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، جی ڈی اے سے ہماری کوئی ملاقات نہیں ہوئی ، بی اے پی اور ایم کیو ایم سے بات جاری ہے، ق لیگ کے ساتھ شہباز شریف کی سطح پر بات ہورہی ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پارلیمانی پارٹی اس نااہل ٹولے سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے ہر قیمت ادا کرنے پر راضی ہے، 28مارچ کے حوالے سے کارآمد کراؤڈ لے کر آئیں گے۔

ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ عدم اعتماد سے متعلق تمام تر غور و فکر کے بعد جلد سے جلد فیصلہ کریں گے، اسپیکر کی طرف سے اجلاس بلانے کا عندیہ نہیں دیا گیا ہے، اگر اجلاس میں 13دن باقی ہیں تو ہم بھی دیکھ بھال کر فیصلہ کریں گے، حکومت سے تب گلہ ہو جب حکومت نے ہمیں کوئی پیشکش کی ہو، اپوزیشن کی طرف سے آفرآئی ہے لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، ملاقاتوں سے جھکاؤ کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہمارے اتحادیوں کے ساتھ بھی مذاکرات ہورہے ہیں، کوشش ہے کہ تمام اتحادی اکٹھے فیصلہ کریں تاکہ آئندہ ہمارے ساتھ وہ سلوک نہ ہوسکے جو پچھلے ساڑھے تین سال میں ہوا ہے.

 ایم کیو ایم، ق لیگ اور بلوچستان عوامی پارٹی کا آپس میں مفادات کا کوئی تصادم نہیں ہے ہم دوسرے کو سپورٹ دے سکتے ہیں، بی اے پی نے بلوچستان، ایم کیو ایم نے سندھ اور ق لیگ نے پنجاب میں سیاست کرنی ہے۔

طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پرویز الٰہی فیصلے کے کافی قریب آگئے ہوں گے مناسب وقت پر بتادیں گے، دیگر اتحادیوں کے انتظار میں ہیں کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں تاکہ ہم اکٹھے کسی نتیجے پر پہنچ سکیں۔

اہم خبریں سے مزید