کراچی (نیوز ڈیسک) سندھ ہاؤس میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین سامنے کے بعد حکومتی ترجمان آپے سے باہر ہوگئے۔
حکومتی ترجمانوں شہباز گل اور عالیہ حمزہ ملک کی طرف سے نیشنل ٹی وی چینلز پر منحرف اراکین کیلئے غلیظ الفاظ کااستعمال کیا گیا۔
شہباز گل نے ایک پروگرام میں رمیش کمار کو چھ دفعہ ”دلَّا“ کہہ کر مخاطب کیا جبکہ عالیہ حمزہ ملک نے منحرف اراکین کو طوائفیں، سندھ ہاؤس کو کوٹھا اور وہاں بیٹھے لوگوں کو دلال قرار دیدیا۔
شہباز گل نے کہا کہ ڈاکٹر رمیش کمار ووٹ لے کر نہیں اقلیتی ٹکٹ پر آئے تھے، یہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر آئے آج عمران خان کا استعفیٰ مانگ رہے ہیں، رمیش کمار میں شرم ہوتی تو پہلے خود استعفیٰ دیتے، رمیش کمار کرپٹ آدمی ہے میں پنجاب میں ہوتا تھا تو یہ وہاں کینسر کی دوا بیچنے کی کوشش کرتا تھا۔
شہباز گل نے پروگرام میں رمیش کمار سے مخاطب ہوتے ہوئےہ ”۔۔۔۔۔“کہا ۔ نیشنل ٹیلی ویژن پر آکر ”۔۔۔۔۔ے“ تو پہلے بکتا ہے پھر بات کرتا ہے، تو”۔۔۔۔ “ہے، ”۔۔۔۔“۔ اس کے بعد وزیراعظم سے استعفیٰ مانگتے ہو، پہلے جواب دو کینسرکی جعلی دوائی بیچنے پنجاب آئے تھے یا نہیں آئے تھے، میرے دفتر آکر میری منتیں کی تھیں یا نہیں ”۔۔۔۔۔۔“۔ تم ہر چوتھے دن وزیراعظم ہاؤس آکر کوئی نہ کوئی رشوت ٹرائی نہیں کرتے تھے، تیرا ہمیں پتا نہیں ہے، تم لوگوں کی شکل ہے عمران خان پر بات کرنے کی اور تم وزیراعظم سے استعفیٰ مانگتے ہو،میں نے تم سے ایک سوال پوچھا ہے کہ تم پنجاب میں ایک جعلی دوائی بیچنے آئے تھے، تمہارا فارماسیوٹیکل سے کیا لینا دینا تھا۔
رمیش کمار نے شہباز گل کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ مجھ پر جعلی دوائی بیچنے کا جھوٹا الزام لگارہے ہیں، انہیں آج الزام یاد آیا، پی ٹی آئی کا بیڑہ غرق کرنے والے یہ لوگ ہیں، عمران خان اچھے بندے تھے اچھے بندے ہیں لیکن ان کے ایڈوائزر غلط تھے۔
ایک اور انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ ملک نے کہا کہ آج سیاستدان جس طرح ایکسپوز ہوئے ہیں اس پر افسوس ہے، میں اس کیلئے وہ لفظ استعمال نہیں کرنا چاہتی، ان سے اچھی تو طوائف ہے، سندھ ہاؤس آج کوٹھا بنا ہوا ہے اور وہاں جو دلال بیٹھے ہوئے ہیں اور جس طرح کی خرید و فروخت کررہے ہیں، میں معذرت خواہ ہوں کہ نیشنل ٹی وی پر اس طرح کے الفاظ استعمال کررہی ہوں لیکن جو میرے جذبات و احساسات ہیں، بطور سیاستدان ہم سیاست میں کس قدر گندگی اور غلاظت لے آئے ہیں، پی ڈی ایم سیاست کو دوبارہ 90کی دہائی میں لے گئی ہے۔