• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سکھر رینج کے 250 سے زائد اہلکاروں اور افسران کی ترقیاں

کئی سال سے ترقیوں کے منتظر 250 سے زائد پولیس اہل کاروں اور افسران کو ڈی آئی جی سکھر رینج طارق عباس قریشی کی سربراہی میں قائم پرموشن بورڈ نے اگلے رینک میں ترقیاں دے کر ان پولیس اہل کاروں اور افسران کے خاندانوں میں خوشیاں بکھیر دیں ، ان میں خواتین پولیس افسران و اہل کار بھی شامل ہیں۔ ترقی پانے والوں کا تعلق سکھر ، گھوٹکی اور خیرپور اضلاع سے ہے۔ 

محمکہ پولیس کی اگر بات کی جائے تو پرموشن تنخواہوں اور دیگر سہولیات و مراعات کے حوالے سے سندھ پولیس کو شکایات رہتی ہیں، کیوں کہ سندھ کے مقابلے میں ملک کے دیگر صوبوں کی پولیس کو تنخواہیں مراعات زیادہ اور پرموشن بھی وقت پر دیے جاتے ہیں، جب کہ سندھ پولیس ان مشکلات اور شکایات کے باوجود بھی کارکردگی میں کسی صوبے کی پولیس سے کم نہیں ہے، لیکن سندھ پولیس کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے وعدے اور اعلانات تو اکثر کیے جاتے ہیں، عمل درآمد ہوتا دکھائی نہیں دیتا، ایسے میں اگر پولیس اہل کاروں سے سب انسپیکٹر رینک کے افسران کی ترقیاں ان کا حوصلہ بڑھاتی ہیں، کیوں کہ یہ پولیس ملازمین برسوں سے ترقیوں کی آس لگائے ڈیوٹی انجام دے رہے ہوتے ہیں۔ 

اگر کسی رینج میں کوئی افسر یا ضلعی پولیس افسر اپنے دائرہ اختیار کے مطابق ان کے پرموشن پر توجہ دے اور انہیں ترقیاں ملے، تو ان کے ساتھ منسلک ان کے خاندان رشتے داروں دوست احباب سب میں ہی خوشی کی لہر ڈور جاتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس کا مورال بلند کرنے کے لیے پولیس افسران اپنے رینج اور اضلاع میں اس پر خصوصی توجہ دیں، تاکہ پولیس کی کارکردگی میں مزید بہتری لائی جاسکے، ترجمان فرحان سرور کے مطابق ڈپٹی انسپیکٹر جنرل آف پولیس سکھر رینج طارق عباس قریشی کی سربراہی میں رینج آفس سکھر میں ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال ،ایس ایس پی سکھر، سنگھار ملک ، ایس ایس پی گھوٹکی محمد اظہر مغل ،‏ او ایس سعید احمد سومرو ، پی ایس اشفاق لغاری ، انچارج ایڈمن رفیق قریشی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ ڈیپارٹمینٹل پروموشن کمیٹی کے اجلاس میں اے ایس آئی سے سب انسپکٹر کے 67 میں سے 64 کیسز کی پروموشن کی منظوری دی گئی ، ہیڈ کانسٹیبل سے اے ایس آئی کے 124 میں سے 117 کیسز کی پروموشن کی منظوری دی گئی۔

7 لیڈی اے ایس آئی کو سب انسپکٹر کے عہدے پر پروموشن کی منظوری دی گئی، اس سے قبل کانسٹیبل سے سب انسپیکٹر تک ملازمین کو ترقیاں دی گئیں، تین سے چار ماہ میں سکھر رینج کے 250 سے زائد اہل کاروں اور افسران کو اگلے رینک میں ترقی دی گئی ہے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سکھر طارق عباس قریشی نے ترقی پانے والے افسران کو مبارک باد دیتے ہوئے ان سے محنت اور لگن کے ساتھ فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے ایمان داری سے عوام کے ساتھ انصاف تعاون اور مدد کی تلقین کی ہے۔ 

ترقی پانے والے ملازمین گزشتہ کئی سالوں سے کسی ایسے مسیحا کے منتظر تھے، جو ان اہل کاروں کے کاندھوں پر پرموشن کے پھول سجائے، کسی اہل کار کے بازو پر ہیڈ کانسٹیبل کے سرخ بیج لگائے اور وہ دن آگیا، جب سکھر رینج میں ڈی آئی جی طارق عباس قریشی کی آمد کے بعد گزشتہ 3 سے 4 ماہ کے دوران پولیس ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل اور ان کی میرٹ پر ترقیوں کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ 

ڈی آئی جی پولیس نے پولیس افسران کو ہدایات دیں کہ وہ اپنے دفاتر اور پولیس اسٹیشن میں آنے والے لوگوں کی جائز شکایات کے فوری اور جلد از جلد حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں، تاکہ عوام کو ریلیف اور پولیس کا عوام میں اعتماد مزید بحال ہو ہم عوام کے خادم ہیں ہمیں عوام کی خدمت کرنی ہے پولیس افسران اور اہل کاروں کے مسائل کا حل میری ترجیحات میں شامل ہے۔ پولیس کے جو بھی مسائل ہوں گے، وہ حل کیے جائیں گے، تاکہ پولیس افسران اور جوان اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں نمایاں دکھائی دیں۔

میرے پاس آنے کے لیے 24 گھنٹے دروازے کھلے ہیں، کسی کو ضرورت نہیں کہ وہ کسی سفارش کے ذریعے آنے کی کوشش کرے، براہ راست آئیں، جو مسئلہ ہے بتائیں، جائز مسائل کا حل میری ترجیح ہے، لیکن پولیس فورس کی یہ ذمے داری ہے کہ رینج کے تمام اضلاع میں قیام امن کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

ڈی آئی جی سکھر امن و امان کی فضاء برقرار رکھنے پولیس افسران اہلکاروں کے مسائل کے حل ، عوامی شکایات کا بروقت ازالہ کرنے اور عوام دوست پولیس کے قیام کو یقینی بنانے میں مصروف عمل دکھائی دیتے ہیں۔ تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقاتوں کے دوران وہ کہتے ہیں کہ پولیس قیامِ امن کو برقرار رکھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور موجود وسائل کا استعمال کرتے ہوئے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کو احسن انداز میں ادا کرنے میں مصروف عمل ہے، جتنی زیادہ امن و امان کی صورت حال بہتر ہوگی، اتنی ہی زیادہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ معیشت ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ 

سکھر رینج کے تینوں اضلاع سکھر ، گھوٹکی اور خیرپور میں پولیس ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کے ساتھ معاشرتی برائیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ ایوان صنعت و تجارت اور اسمال ٹریڈرز میں شامل تاجر تنظیمیں اور عوام پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔ پولیس اپنا کام کررہی ہے اور تاجروں صنعت کاروں کی جو تجاویز ہیں، ان پر بھی غور کیا جائے گا۔ تاجر اور صنعت کاروں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، تاکہ پولیس اور تاجر برادری مل کر جرائم کے ساتھ معاشرتی برائیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے۔ 

اس موقع پر ایوان کے صدر عامر علی خان غوری ، سابق صدر عبدالفتح شیخ ، محمد دی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے امن و امان کی و ٹریفک کے چئیرمین زاہد اقبال چوہدری نے ڈی آئی جی سکھر کو امن و امان کی صورت حال کو مکمل طور مستحکم اور پائیدار بنانے اور ٹریفک جام کے مسلئے سمیت دیگر امور سے تبادلہ خیال کیا اور مختلف تجاویز دیں، جس پر ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے صنعت کاروں اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے کہا کہ پولیس آپ کی تجاویز پر غور کرئے گی۔ 

تاجر برادری بھی پولیس کے ساتھ تعاون کرے اور مارکیٹوں میں اس حوالے سے اپنے طور پر ضروری انتظامات کیے جائیں، خاص طور پر مارکیٹوں شاپنگ مال اور دکانوں میں تاجر سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں، اگر اس پر عمل ہو جائے تو بڑی حد تک جرائم کی وارداتوں کا خاتمہ ممکن ہوجائے گا، اس وقت پولیس اپنے وسائل کے ساتھ بہتر انداز میں جو کام کررہی ہے، اگر دکانوں اور مارکیٹوں سی سی ٹی کمیرے بھی لگ جائیں گے، تو کسی بھی واردات کا سراغ لگانے اور ملزمان تک پہنچنے میں پولیس کو بہت زیادہ مدد ملے گی، جس پر تاجروں اور صنعت کاروں نے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ 

سنگھار ملک نے انہیں آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کچے میں 3 سے 4 اے پی سی چین بکتر بند گاڑیاں اور پولیس کی بھاری نفری جس میں جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کمانڈوز بھی موجود ہیں۔ آپریشن میں مصروف عمل ہے۔ پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوتا ہے، جب کہ پولیس نے کچے میں مستقل چوکیاں قائم کی ہیں، میرا کیمپ بھی موجود ہے۔ ڈاکوؤں کی نقل و حرکت پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں، جب کہ سکھر سے ملحقہ شکارپور اور دیگر علاقوں کی بھی ناکہ بندی کررکھی ہے۔

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید