قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو وارننگ دیتا ہوں ہوش کے ناخن لیں، عمران خان کا آلہ کار نہ بنیں۔
اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائدحزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اقتدار کیلئے تمام حدیں پار کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خود حکومتی اتحادیوں نے ان کے منہ پر طمانچہ مارا ہے، خود پی ٹی آئی کے اتحادی کہہ رہے ہیں کہ ایک پیسا نہیں لیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سندھ ہاؤس پر حملہ معمولی بات نہیں، حملہ سندھ کی دھرتی پر نہیں پاکستان پر حملہ ہے، جو آئین کو نہیں مانتے وہ کہتے ہیں کہ ممبران کو 10لاکھ کے جتھے سے گزرنا پڑے گا،جمہوریت کے لیے اپوزیشن نے دل پر پتھر رکھ کر برداشت کیا، جو کنٹینر پر بولتا تھا اس نے دھجیاں بکھیر دی ہیں، اسے سمجھ آگئی ہےکہ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگی۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وہ کہتا ہےکہ یہ خچر ہیں، انہوں نے پیسے لیے ہیں، اتحادی گواہی دےرہے ہیں کہ ہم نے ایک دھیلہ نہیں لیا، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اپنےحلقوں میں نہیں جاسکتے، وہ شخص جو کنٹینر پر ناخدا کی آواز میں بولتا تھا اس نےقانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں کیا پی ٹی آئی نے ہارس ٹریڈنگ نہیں کی؟، عدم اعتماد کی آئینی تحریک کےخلاف ایسا شخص کوئی بھی اقدام اٹھاسکتا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ ان کی پالیسیوں کےسبب ہونےوالی مہنگائی کی تباہی ہے، سینیٹ میں انہوں نے جو ووٹ خریدے تھے وہاں کیا ہوا تھا، اور اب پنجاب کے6 ارکان کو خود وزیراعظم چیف منسٹر ہاؤس میں ملا۔
شہباز شریف نے کہا کہ جس کو جیت کا یقین ہو وہ کبھی لڑائی نہیں چاہتا، ممبران کو ووٹ کے حق کی آزادی ہونی چاہیے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اجلاس بلانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے، اسپیکر نے ہاؤس کا بزنس نہ چلایا تو ہم اسمبلی ہال میں دھرنے دینے پر مجبور ہوں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہے، کیا آپ نے بلوچستان، گلگت، آزاد کشمیرمیں ہارس ٹریڈنگ نہیں کی، آپ نے پنجاب میں ن لیگ کے 6 ارکان کو الگ نہیں کیا؟