اسلام آباد(نمائندہ جنگ )وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی او آئی سی کانفرنس بین الاقوامی سطح کا اہم ایونٹ ہے جسے بھارت سبوتاژ کرنا چاہتا ہے تاہم میں اپوزیشن اور بالخصوص پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے یہ امید رکھتا ہوں کہ وہ بھارت کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے ۔
بلاول ایسا بیان دے کر کونسی بیرونی قوت کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز ،وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب اور وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے بھی کہا کہ دھمکی مذموم مقاصد کی عکاس ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری نظر میں بلاول کا بیان انتہائی ناسمجھداری کا بیان ہے۔
او آئی سی اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ پاکستان 48 ویں وزرائے خارجہ کانفرنس کی میزبانی کرےگا، آج صبح سےاو آئی سی کے مہمان آنا شروع ہو گئے ہیں۔
مصر کے وزیر خارجہ کل آ رہے ہیں، 21 مارچ کو ایک اور اہم وزیر خارجہ پاکستان پہنچیں گے بطور وزیرخارجہ بتانا چاہتا ہوں بھارت اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، او آئی سی کانفرنس حکومت کا نہیں ریاست پاکستان کا ایونٹ ہے، مجھے امید ہے بلاول بھارت کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتمادکا مقابلہ قانونی، جمہوری اور سیاسی انداز میں کریں گے، ہم اپنے ممبران کو منانےکی کوشش کریں گے لیکن زبردستی نہیں کریں گے۔
پریشان ہمیں ہونا چاہیے جب کہ پریشان یہ ہیں، آپ کے پاس نمبرپورے ہیں تو آپ گھبراہٹ کا شکار کیوں ہو رہے ہیں،تاریخ کا تعین اسپیکر کا اختیار ہے، تحریک عدم اعتماد تو ابھی جمع کرائی گئی ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا آو آئی سی اجلاس کے حوالے سے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بلاول کا او آئی سی اجلاس میں خلل ڈالنے کی دھمکی دینا اپوزیشن کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتا ہے ۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہاکہ بلاول کا یہ کہنا کہ وہ او آئی سی کا اجلاس اسمبلی میں نہیں ہونے دیں گے کا مطلب یہ ہے کہ ملک کے مفاد پر یہ اپنے ذاتی مفاد کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ہفتہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر مملکت نے کہا کہ بلاول ایسا بیان دے کر کونسی بیرونی قوت کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟ وزیر مملکت نے کہا کہ 57 ممالک کے وزرا خارجہ پاکستان آرہے ہیں جس سے پورے دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر ہوگا۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو او آئی سی اجلاس کے حوالہ سے غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہئے، او آئی سی اجلاس اور 23 مارچ کی پریڈ سب کے مشترکہ پروگرام ہیں، ہمارا دشمن ملک بھارت او آئی سی اجلاس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں سے ایک بار پھر عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد میں او آئی سی وزراء خارجہ کا اجلاس اور 75ویں یوم پاکستان کی پریڈ ہونے جا رہی ہے، یہ پاکستان کیلئے اعزاز اور فخر کی بات ہے۔