اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی صرف 15منٹ جاری رہی، اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس 20منٹ کی تاخیر سے 11بج کر20منٹ پر شروع ہوا اور 11بج کر35منٹ پر ختم ہوگیا۔
اپوزیشن کے 160ممبران حا ضرتھے جبکہ حکومتی بنچوں پر صرف81ممبران موجود تھے۔
قومی ترانہ کے بعد پی ٹی آئی والوں نے پا کستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ۔ زر تاج گل نے عمران خان زندہ باد کا نعرہ لگو ادیا۔
اجلاس شروع ہونے سے پہلے اپو زیشن لیڈر شہباز شریف اور آصف علی زرداری اکھٹے ایوان میں داخل ہو ئے۔ شہباز شریف اپنی نشست پر بیٹھنے سے پہلے وزیر خزانہ شوکت ترین کی نشست پر گئے اور ان سے مصافحہ کیا۔
جی ڈی اے کے غوث بخش مہر نے بھی شہباز شریف سے مصافحہ کیا۔
اپوزیشن کے ممبران پر جوش نظر آئے جبکہ حکومتی ممبران کی اکثریت پریشان دکھائی دے رہی تھی ۔
جونہی اسپیکر نے اجلاس پیر تک ملتوی کیا توحکومتی ممبران نے خوشی کا اظہار کیا۔
قومی اسمبلی اجلاس کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے اور ریڈ زون میں دفعہ 144 نافذ کر کے حساس علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔