لاہور(نیوز ایجنسیاں، نمائندہ جنگ)پاکستان مسلم لیگ ن کا لانگ مارچ ہفتے کو مریم نواز اور حمزہ شہباز کی قیادت میں لاہور سے شروع ہوگیا ،مہنگائی مکائو مارچ کا آغاز ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے مرکزی دفتر سے ہوا، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت جا چکی۔
ہم تو صرف اسے خدا حافظ کہنے جارہے ہیں، جس کا ساتھ اپنی پارٹی چھوڑ گئی اس کے اتحادی کیوں چپکے رہیں گے ، عمران خان کے نام پر دھتکارا تو جا سکتا ہے انڈے او رٹماٹر تو پڑ سکتے ہیں لیکن ووٹ نہیں پڑ سکتے ، اتحادیوں نے بھی اگلے انتخابات میں ووٹ مانگنے جانا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حیرت ہے وزیراعظم دوسروں پر بوٹ پالش کا الزام لگارہے ہیں ،خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پارا چنار میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران کی پالش ختم ہوچکی۔
اب بوٹ چانٹے پر اتر آئے ہیں،ہمیں وہ وقت یاد ہے جب حمید گل ان کی نیپیاں تبدیل کرتے تھے، جب یہ پاشا کے کھلونے تھے ، آپ 70سال میں اردو نہیں سیکھ سکے، میں ابھی 30سال کا ہوں ، مجھے اردو سکھانے سے پہلے اپنے 3 بچوں کو اردو سکھا دو۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کا مہنگائی مکائو مارچ لاہور سے شروع ہوگیا ، مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے دونوں رہنماؤں کا مرکزی دفتر میں استقبال کیا۔ ن لیگ کی مرکزی رہنما مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ فرح خان بنی گالہ کی فرنٹ مین ہے جس کے بہت جلد ثبوت عوام کے سامنے آئیں گے ، یہ سارے سکینڈلز کا باپ ہے ۔
حکومت کے خلاف اقدام اپوزیشن نے نہیں لیا بلکہ عوام نے لیاہے ،عمران خان کی اپنی جماعت کے لوگوں نے لیا ہے ،عمران کے پاس کوئی ٹرمپ کارڈ نہیں ہے ،اس کی عزت اسی میں ہے کہ سامان باندھے اور چلتا بنے ، عمران خان نے جوتباہی کی ہے جو بربادی کی ہے اس کو درست کرنے میںوقت لگے گا ۔
ا نہوں نے کہا کہ عمران خان نہ میرے نہ شہباز شریف کے مجرم ہیں بلکہ وہ عوام کے مجرم ہیں او رعوام اس کا حساب لیں گے۔ ان شا اللہ نواز شریف بہت جلد آنے والے ہیں ،عوام تو انہیں آوازیں دے رہے ہیں۔
اگر عمران خان کے خلاف کوئی بیرونی سازش ہے تو اس کا نام عمران خان ہے ،کرسی پر رہتے ہوئے اس کی اپنی پارٹی ناک کے نیچے سے بھاگ گئی ہے ،یہ کون سی سازش ہے ، یہ اتنی بڑی شخصیت نہیں کہ دنیا کو اس کے لئے سازش کرنا پڑے ، یہ خود ہی اپنے لئے کافی ہے ۔
انہوں نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ (ق) لیگ کو دینے کے حوالے سے کہا کہ جب فیصلہ ہوگا تو سامنے آ جائے گا ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران نے ایجنسیز کو استعمال کیا کہ بلاول کے ناشتے اور دھوبی کے بل کی تحقیقات کرو، عمران چاہتا ہے ادارے ٹائیگر فورس کی طرح کام کریں۔
بلاول نے کہا کہ عمران خان دوسروں کو جانور کہتا ہے اصل میں خود جانور ہے، جنگل کا قانون چاہتا ہے لیکن ہم آپ کو جنگل کے قانون کی اجازت نہیں دیں گے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ نیوٹرل کو جانور کہنے والا اب نیوٹرل سے معافی مانگ رہا ہے اور درخواست کرتا پھر رہا ہے کہ اتحادیوں کو جلسے تک روک کر رکھیں۔بلاول نے کہا کہ آپ جھوٹ بولنا بند کرو ورنہ ہم خاتونِ اول کی کرپشن سامنے لائیں گے، ہمیں معلوم ہے عثمان بزدار نے وزارت اعلیٰ کیلئے کہاں پیسا دیا تھا، ہماری کرپشن نہیں ملی تو کہتے ہیں اردو کمزور ہے ، پہلے اپنے تین بچوں کو اردو سکھاؤ۔
عمران خان سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کریں اور ہمت ہے تو سامنے آئیں مگر وہ جلسہ جلسہ کھیل رہے ہیں، یہ کیسا مذاق ہے عمران اپنا اقتدار بچانے کے لیے ملک کو تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں، ہمت ہے تو کل 172ارکان اسمبلی کو ایوان میں لے آئیں ہم آپ کو وزیراعظم تسلیم کرلیں گے۔
مدینہ کی ریاست تو اخلاقیات اورعمران کی ریاست گالی اور جادو پر مبنی ہےبلاول بھٹونے کہا کہ وزیراعظم کہتے تھے خودکشی کرلوں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا اور اقتدار سنبھالتے ہی آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹا رہے تھے۔
کہتے تھے لوگ باہر ممالک سے نوکریاں کرنے یہاں آئیں گے لیکن یہاں کے لوگوں کو بھی بے روزگار کردیا۔عمران خان نے پٹرول اور ڈیزل کو تاریخ کا مہنگا ترین کردیا اور دوسروں کو ڈیزل ڈیزل کہہ رہے ہیں، دراصل عمران خان خود ڈیزل ہیں۔