پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 104 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے جاچکے ہیں۔ آسٹریلیا نے 68 جبکہ پاکستان نے 32 میں فتح حاصل کی ہے۔ 3میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے جبکہ ایک میچ برابری پر ختم ہوا۔اس کے علاوہ30 ستمبر 1988 گجرانوالہ،14 اکتوبر 1988 کراچی، 26 اکتوبر 1994 گوجرانوالہ، 16 جون 2001 چیسٹر لی اسٹریٹ اور 25 اگست 2004 ایمسٹلوین میں شیڈول میچوں کو ناگزیر وجوبات کی بنا پر کھیلے بغیر ختم کردیا گیا۔ اسی طرح دونوں ممالک کے درمیان 24 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے جاچکے ہیں جن میں سے 10 میں آسٹریلیا جبکہ پاکستان نے 13 میں کامیابی حاصل کی ہے، ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔
دونوں ممالک کے درمیان تاریخ کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ انگلینڈ میں کھیلے گئے پروڈینشل ورلڈ کپ میں گروپ بی کا تیسرا میچ 7 جون 1975 کو ہیڈنگلے لیڈز پر کھیلاگیا۔ مقررہ 60 اوورز کے اس میچ میں آسٹریلیا نے 73 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 7 وکٹوں پر 278 رنز بنائے، راس ایڈورڈز نے 94 گیندوں پر ناقابل شکست 80 اور ایلن ٹرنر نے 54 گیندوں پر 46 رنز بنائے جبکہ نصیرملک اور عمران خان نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم 53 اوورز میں 205 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی،ماجد خان نے 76 گیندوں پر 65 اور آصف اقبا ل نے 95 گیندوں پر 53 رنز بنائے۔ ڈینس للی نے اپنے مقررہ 12 اوورز میں 34 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کرکے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان آخری میچ 12 جون 2019 کو آئی سی سی ورلڈ کپ میں کائونٹی گرائونڈ ٹونٹن پر کھیلا گیا جس میں آسٹریلیا نے 41 رنز سے پاکستان کی ٹیم کو شکست دی۔ آسٹریلیا 49 اوورز میں 307 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، محمد عامر نے 30 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم 266 رنز بناسکی، امام الحق نے 53 اور محمد حفیظ نے 46 رنز بنائے۔پیٹ کمنز نے 33 رنز دیکر 3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ پلیئر آف دی میچ ڈیوڈ وارنر رہے۔آسٹریلیا نے 26 جنوری 2017 کو ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے 50 اوورز کے میچ میں 7 وکٹوں کے نقصان پر369 رنز بنائے جو کہ دونوں ممالک کے درمیان کھیلے گئے میچوں میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔ پاکستان نے 30 اگست 2002 کو نیروبی میں کھیلے گئے میچ میں 36 اوورز میں سب سے کم 108 رنز بنائے۔آسٹریلیا نے 30 اگست 2002 کو نیروبی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کو سب سے بڑے مارجن 224 رنز سے شکست دی۔
وکٹوں کے اعتبار سے آسٹریلیا نے پاکستان کو 5 مرتبہ 9 وکٹوں سے شکست دی، آسٹریلیا نے 12 اکتوبر 2014 کو ابوظہبی میں 232 رنز کے ہدف میں ایک رن سے شکست دی جو کہ سب سے کم مارجن ہے جبکہ وکٹوں کے اعتبار سے 2 جنوری 1987 پرتھ میں 274 رنز کے ہدف میں ایک گیند قبل ایک وکٹ سے شکست دی۔ آسٹریلیانے 23 مئی 1999 کو لیڈز پر کھیلے گئے میچ میں 38 اضافی رنز دئیے جس میں 7 بائیز، 10 لیگ بائیز، 14 وائڈ اور 7 نوبال شامل تھیںاور 49.5 اوورز میں پاکستان نے 265 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کے آر ٹی پونٹنگ نے 1996 سے 2011 کے دوران 35 میچوں میں سب سے زیادہ 1107 رنز بنائے ہیں جس میں ایک سینچری اور 8 نصف سینچری شامل ہیں جبکہ پاکستان کے جاوید میانداد نے 1979 سے 1993 کے درمیان کھیلے گئے 35 میچوں میں 1019 رنز بنائے ہیں جس میں 7 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر نے 26 جنوری 2017 کو ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے میچ میں 128 گیندوں پر 179 رنز بنائے۔
اسی طرح بیون، پونٹنگ اور انضمام الحق نے 9، 9 نصف سینچریاں اسکور کی ہوئی ہیں۔شاہد آفریدی نے 1996 سے 2015 کے دوران 43 میچوں میں 27 بلندوبالا چھکے لگائے ہیں۔دونوں ٹیموں کی جانب سے تاحال 36 سینچریاں بنائی جاچکی ہیں۔ سب سےزیادہ وکٹیں وسیم اکرم نے 49 میچوں میں 67 بیٹسمینوں کو پویلین کا راستہ دکھایا ۔گل کرسٹ نے 44 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے آؤٹ کیا ہے جس میں 39 کیچ اور 5 اسٹمپس شامل ہیں، فیلڈنگ کے شعبے میں اسٹیو واہ نے 43 میچوں میں 19 کیچ لئے ہیں۔
عمران خان نے کپتان کی حیثیت سے سب سے زیادہ 21 میچ کھیلے ہیں جس میں انہوں نے 8 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 11 میچوں میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور 2 میچ بغیر نتیجہ ختم ہوئے۔