• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ دنوں سکھر میں رات گئے پولیس مقابلے کے دوران کراچی سمیت مختلف شہروں میں کار لفٹنگ کی وارداتیں انجام دینے والے بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کا سرغنہ ساتھی سمیت پولیس مقابلے میں مارا گیا، ڈاکوؤں کا یہ گروہ کراچی کے مختلف علاقوں میں گاڑیاں چوری ، چھیننے ڈکیتی سمیت 60 سے زائد سنگین مقدمات میں سندھ سمیت تین صوبوں کی پولیس کو مطلوب تھے۔ 

اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کراچی کی جانب سے مارے گئے ڈاکو عمران بھیو پر ایک کروڑ روپے انعام کی سفارش کی گئی تھی ، سکھر پولیس کی اس حوالے سے یہ بڑی کام یابی قرار دی جارہی ہے، کیوں کہ یہ گروہ کافی عرصے سے مختلف شہروں، خاص طور پر کراچی میں کار، چوری، چھیننے اور ڈکیتی کی وارداتیں انجام دے رہا تھا اور سندھ پنجاب بلوچستان پولیس کو مطلوب تھا، ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کے مطابق سکھر پولیس کی یہ بڑی کام یابی ہے۔ 

 مارے جانے والا بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کا سرغنہ کراچی کے مختلف تھانوں کی حدود میں گاڑیاں چھیننے چوری پولیس مقابلوں سمیت درجنوں سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا، مارے گئے ڈاکوؤں کے قبضے سے ایک کار ، کار لفٹنگ ڈیوائس کلاشنکوف، پستول بمعہ گولیاں، پولیس یونیفارم، جعلی نمبر پلیٹس، سمیت دیگر آلات برآمد کیے گئے مارے گئے۔ ڈاکوؤں کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

ترجمان پولیس کے مطابق ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے خفیہ اطلاع پر سکھر کے مختلف علاقوں اور شاہ راہوں پر پولیس کو الرٹ کرتے ہوئے ناکہ بندی کے احکامات دیے ، اس دوران رات گئے مشکوک گاڑیوں پر نظر اور ان کی چیکنگ شروع کی گئی۔ اس طرح کے اچانک اقدامات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ پولیس کی جانب سے کچھ کرمنلز کی گرفتاری کے لیے جال بچھایا گیا ہے اور اس میں جلد ہی پولیس کو اس وقت کام یابی ملی، جب دونوں کار سوار ڈاکو پولیس کے بچھائے گئے جال میں پھنس گئے۔ 

پولیس کا بتانا ہے کہ بین الصوبائی گروہ کا سرغنہ اور ساتھی کار میں سوار جب ائیرپورٹ تھانے کی کی حدود میں ناکے پر پہنچے، تو وہاں پہلے سے الرٹ پولیس اہل کاروں نے کار سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا ، کار سوار ڈاکوؤں نے ناکہ توڑ کر موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی ، پولیس نے فرار ڈاکوؤں کا تعاقب کیا اور بروقت کنٹرول پر تمام داخلی و خارجی راستوں سمیت مختلف ناکوں و پوائنٹس پر تعینات پولیس کو الرٹ رہنے اور مشکوک کار کے متعلق آگاہی فراہم کی گئی، اس دوران ڈاکوؤں نے آباد تھانے کی حدود کنڈو واہن لنک روڈ پر موجود ناکے پر الرٹ کھڑے پولیس اہل کاروں کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی۔ 

پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پولیس کی جوابی فائرنگ میں بین الصوبائی کار لفٹر گینگ کا سرغنہ ساتھی سمیت پولیس مقابلے میں مارا گیا ، جس کے بعد مزید قانونی کارروائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے ڈاکوؤں کو اسپتال لایا گیا، جہاں کرمنل رکارڈ اڈینٹیفیکیشن ڈیوائس سی ، آر ، او کے ذریعے ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عمران بھیو اور میر دوست بھیو کے نام سے ہوئی ہے ، ابتدائی طور پر ہلاک ڈاکو کار لفٹر سندھ میں کراچی سمیت دیگر اضلاع کے ساتھ پنجاب اور بلوچستان کے مختلف اضلاع کی پولیس کو درجنوں وارداتوں میں مطلوب تھے، جن کے خلاف اب تک 60 سے زائد سنگین مقدمات ظاہر ہو چکے ہیں اور ملزمان کے خلاف درج مزید مقدمات کی تفصیلات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔ 

مارے جانے والے کار لفٹنگ گروہ کے سرغنہ عمران بھیو پر اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کی جانب سے ایک کروڑ روپے انعام کی شفارش کی گئی ہے ۔ کراچی میں گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کے درجنوں مقدمات میں انتہائی مطلوب خطرناک ڈاکو عمران بھیو کی ساتھی سمیت مارنے جانے پر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کو اس بڑی اور اہم کام یابی پر آئی جی سندھ سمیت متعدد پولیس افسران نے رابطہ کرکے ان کی کارکردگی کو سراہا، پولیس کے مطابق مارے جانے والا ڈاکو عمران بھیو کراچی میں شاہ راہ فیصل ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، عزیز بھٹی ، گلبرگ ، سچل ، شاہ لطیف ٹاون ، کلفٹن سمیت دیگر تھانوں کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھا، اور ڈاکو کا یہ گروہ قیمتی بڑی گاڑیاں چوری اور چھیننے کی وارداتیں انجام دیتا تھا۔ 

اس گروہ کی گرفتاری کے لیے متعدد اضلاع کے پولیس افسران خاص طور پر کراچی پولیس کافی وقت سے کوششوں میں مصروف عمل تھی، لیکن سب دیکھتے ہی رہ گئے اور سکھر پولیس نے ایک بڑے کار لفٹنگ گروہ کے خلاف قابل تحسین کام یابی حاصل کی ، بعض پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اس گروہ کی سرکوبی کے بعد کار چوری اور چھینے جانے کی وارداتوں میں کمی واقع ہوگی۔ 

پولیس کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے سکھر پولیس کی کامیاب کارروائی جس میں کراچی میں گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کے درجنوں مقدمات میں انتہائی مطلوب خطرناک ڈاکو عمران بھیو کی ساتھی سمیت مارنے جانے پر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک سے رابطہ کیا اور آپریشن کمانڈر سنگھار ملک ان کی ٹیم کی کارگردگی کو سراہتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ایس ایس پی سکھر کی جانب سے بھی اس کام یاب آپریشن میں حصہ لینے والی پولیس پارٹی کے لئیے تعریفی اسناد اور انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ 

سکھر پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں جرائم پیشہ عناصر اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے گئے ہیں اور ایس ایس پی سکھر کا یہ عزم ہے کہ شہر کو نشہ آور مضر صحت اشیاء منشیات معاشرتی برائیوں سے پاک کرنا ہے۔ اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر مختلف علاقوں میں کریک ڈاون جاری ہیں اور ہزاروں کلو نشہ آور مصنوعات و دیگر منشیات برآمد کی گئی ہیں ۔ شہر سمیت ضلع بھر کی شاہراہوں چوراہوں پر اچانک چیکنگ کا عمل بھی جاری ہے اور ڈیوٹی کے دوران پولیس افسران اور تھانہ انچارجز کی ایس ایس پی کنڑول سے پوزیشن معلوم کی جاتی ہے اور اچانک کسی بھی افسر کو کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی پوزیشن کے مذکورہ مقام سے فوٹو واٹس اپ کرے۔ 

اس تمام نیٹ ورک کی نگرانی ایس ایس پی سکھر خود کرتے ہیں اور کسی بھی وقت خود اچانک کسی بھی تھانے یا علاقے میں پہنچ جاتے ہیں۔ اس طرح کے اقدامات سے منشیات اور نشہ آور مصنوعات کا بڑی حد خاتمہ اسٹریٹ کرائم میں نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور شہری اور عوامی حلقوں نے منشیات اور نشہ آور مصنوعات اور معاشرتی برائیوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاون پر پولیس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے قابل تحسین قرار دیا ہے۔

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید