• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پولیس کے تفتیش کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئے بڑا اقدام

کراچی میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کی جانے والی مختلف کارروائیوں میں گرفتار ہونے والے اکثر ملزمان سزا ہوئے بغیر ہی چھوٹ جاتے ہیں۔ پولیس کے شعبہ تفتیش پر قیامِ پاکستان سے لے کر اب تک توجہ نہیں دی گئی۔ اچھے اور اہل افسران شعبہ تفتیش میں جانے کے بہ جائے آپریشنل پوسٹنگ لینے کی کوشش کرتے ہیں، جس کے باعث شعبہ تفتیش میں اچھے اور اہل افسران کی کمی ہے۔ کسی بھی واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنا سب سے اہم ہوتا ہے۔ 

ترقی یافتہ ملکوں کی پولیس جائے وقوعہ سے ملنے والے ایک سر کے بال سے لے کر سوئی تک سے سراغ لگا کر ملزمان تک پہنچ جاتی ہے اور فرانزک شواہد سمیت دیگر اتنے مضبوط شواہد اکٹھے کیے جاتے ہیں کہ جج کے پاس ملزم کوسزا دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ کراچی میں بڑے بڑے واقعات میں بھی پولیس جائے وقوعہ سے کوئی بڑے خواہد اکٹھے کرنے میں کام یاب نہیں ہو سکی اور اگر کسی افسر کے ہاتھ کوئی ثبوت لگا بھی تو اس نے اسے کوئی خاص اہمیت نہیں دی، جائے وقوعہ کے علاوہ بھی تفتیش کے دوران ایک تفتیشی افسر ایسی کئی غلطیاں کرتا ہے، جس سے کیس مضبوط ہونے کے بہ جائے کمزور ہو جاتا ہے اور اس کا فائدہ براہ راست ملزمان کو پہنچتا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اب دُنیا بھر میں معمول کی بات ہے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے کیسز بہت کم وقت میں حل کیے جا رہے ہیں، لیکن ہمارے یہاں تفتیشی افسران کچھ نیا سیکھنے کو تیار نہیں رہتے، جس کی وجہ سے تفتیش کے دوران ٹیکنالوجی کا اس طرح سے فائدہ نہیں اٹھایا جاتا، جس طرح اٹھایا جانا چاہیے۔ 

دوسری جانب تفتیشی افسران کے بھی بہت سے مسائل ہیں،کیسز پر ہونے والے اخراجات، ٹرانسپورٹ، فوٹو کاپی، ملزم کی تلاش میں شہر سے باہر جانے کی صورت میں ہونے والے اخراجات کا نہ ملنا، بروقت فون کی لوکیشن اور سی ڈی آر کا نہ ملنا،کام کا سازگار ماحول نہ ہونا، سمیت دیگر بہت سے ایسے مسائل ہیں، جن سے تفتیشی افسر کا واسطہ پڑتا ہے۔ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد جہاں کراچی پولیس میں کئی اصلاحات کی کوششیں کی ہیں، وہیں اب انہوں نے شعبہ تفتیش کو بھی بہتر کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ 

تفتیشی افسران کی معاونت کے لیے ڈسٹرکٹ ساؤتھ انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے انویسٹی گیشن سپورٹ انیشیٹیو کے تحت ایک جدید کمپیوٹر لیب کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ یہ کمپیوٹر لیب تھانہ درخشاں میں قائم کی گئی ہے۔ کمپیوٹر لیب میں کیوبکلز بنائے گئے ہیں، جن کو فرنیچر و جدید کمپیوٹرز، پرنٹرز، اسکینرز و یو پی ایس سے آراستہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جنریٹر کا بھی بندوبست کیا گیا ہے، کل سات کیوبکلز میں کمپیوٹر آپریٹرز تعینات کیے گئے ہیں، جو کہ تفتیشی افسران کو کیس فائل کی تیاری میں معاونت فراہم کریں گے اور ان کو کیس ڈائریز ٹائپ و پرنٹ کرکے دیں گے۔ ان کمپیوٹر آپریٹرز کی حوصلہ افزائی کے لیے کے پی آئیز KPIs بھی بنائی گئی ہیں، جن کی روشنی میں سرٹیفیکیٹ و نقد انعامات دیے جائیں گے۔ 

کیس فائلز کی اسکروٹی و تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کمپیوٹر لیب میں لا گریجوئیٹ انسپکٹرز لیگل اور انسپیکٹرز انویسٹیگیشن بھی تعینات کئے گئے ہیں، جو شروع سے تفتیشی افسران کی کیس فائل بنانے کے حوالے سے رہنمائی کریں گے، کمپیوٹر لیب کو ایس ایس انویسٹی گیشن آفس سے آن لائن کنیکٹ کیا گیا ہے۔ تفتیشی افسران کی سہولت کے لیے ایس ایس پی انویسٹی گیشن آفس آن لائن معاونت کرے گا، تاکہ تفتیشی افسران کے وقت کی بچت ہو سکے اور وہ اپنے کیسز پر مزید توجہ دے سکیں، کمپیوٹر لیب میں فوٹو کاپی کی مفت سہولت بھی فراہم کے گئی ہے، تاکہ تفتیشی افسران کی معاونت کی جا سکے۔ 

اس کمپیوٹر لیب کو مرحلہ وار بہتر بناتے ہوئے مزید سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا، جس میں سی آر او، ڈجیٹل کیس فائل ریکارڈ اور دیگر جدید ایپلی کیشنز شامل کی جائیں گی۔ اسی طرح تفتیش میں بہتری اور ڈیجیٹل سہولیات کو تفتیشی افسران کے لیے آسان اور مدد گار بنانے کے لیے ایسٹ پولیس ون میں کمپیوٹر سیکشن کو اب گریڈ اور وسیع کرتے ہوئے جدید کمپیوٹر لیب کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ 

 یہ کمپیوٹر لیب سیکنڈ فلور انویسٹی گیشن ایسٹ جمشید ٹاؤن مسلم آباد کمپلیکس میں قائم کی گئی ہے، جس میں تفتیشی افسران کو درج زیل سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔ چھ عدد کمپیوٹرز معہ اسکینر و پرنٹر، جس پر کمپیوٹر آپریٹرز مہیا کیے گئے ہیں، جو کہ کہ تفتیشی افسران کی معاونت و کیس فائل کی تکمیلہ و دیگر خطوط کی تیاری میں معاونت کے لیے صبح آٹھ بجے تا رات بارہ بجے تک موجود ہوں گے۔ کیس فائلز کی اسکروٹی و تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ,PDSP لیگل کی زیر نگرانی بہترین تفتیشی افسران کو تفتیشی افسر کی رہنمائی و معاونت کے لیے تعینات کیا گیا ہے، جو کہ جدید تقاضے کو مدنظر رکھتے ہوئے تفتیش میں معاونت کریں گے۔

تفتیشی افسران کی معاونت اور رہنمائی کے لیے کمپیوٹر لیب میں باقاعدہ کرمنل ریکارڈ آئیڈنٹٹی، فیکیشن ڈیوائسز بھی مہیا کی گئی ہیں، تاکہ بروقت ملزمان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جا سکے ۔ مزید تفتیشی افسران کو سہولیات دینے کے لیےانٹروگیشن روم آئیڈنٹٹی فیکیشن روم کو بھی فعال کیا جا رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بھی تفتیشی افسران کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے اور ان کی مقدمات کی تفتیش میں ڈیجیٹل طریقے سے معاونت کے لیے انویسٹی گیشن ڈسٹرکٹ سینٹرل کی طرف سے انویسٹی گیشن فیسیلیٹیشن سینٹر کے تحت ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تھانہ جات کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر ڈویژن میں ایک ایک جدید کمپیوٹر لیب کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، جس میں ایک لیب ایس پی آفس انویسٹی گیشن سینٹرل کراچی کے آفس فرسٹ فلور بلڈنگ تھانہ تیموریہ میں اپنا کام بہ خوبی سر انجام دے رہی ہے، جو کہ گلبرگ ڈویژن کے تفتیشی افسران کو ٹیکنیکل و ڈیجیٹل سہولتیں مہیا کر رہی ہے، جب کہ ایک لیب لیاقت آباد ماڈل پولیس اسٹیشن میں سیکینڈ فلور پر قائم کی گئی ہے، جس سے لیاقت آباد ڈویژن کے تفتیشی افسران کو ٹیکنیکل و ڈیجیٹل سہولتیں میسر ہوں گی۔ تھانہ خواجہ اجمیر نگری میں نیو کراچی ڈویژن کے تفتیشی افسران کو سہولتیں میسر کرنے کے لیے ٹیکنیکل و ڈیجیٹل کمپیوٹر لیب کا کام جاری ہے۔

ان کمپیوٹر لیبز میں تجربہ کار کمپیوٹر آپریٹر کو تعینات کیا گیا ہے، جو کہ تفتیشی افسران کوکیس فائلز (کمپیوٹرائزڈ ضمنیات ،بیانات ، رپورٹ 168 ض ف ، رپورٹ 173ض ف) کی تیاری میں معاونت کریں گے اور پرنٹ فراہم کریں گے۔ کمپیوٹر لیب میں فائل بنوانے والے تفتیشی افسران کو مقدمہ کی تفتیش میں لیگل برانچ سے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے تجربہ انسپکٹر و سب انسپکٹر کو تعینات کیا گیا گیا ہے جو کہ کیس فائل کی اسکروٹنی کے حوالے سے تفتیشی افسران کی رہنمائی کریں گے۔ 

ان کمپیوٹر لیبز میں تعینات کمپیوٹر آپریٹرز اپنے اپنے ڈویژن میں ہونے والے مقدمات کی سافٹ کاپی و اسکین کاپی کو ڈیٹا بینک میں جمع کریں گے تاکہ ان کیس فائلز کا اندراج بروقت (پی ایس آر ایم ایس) میں کیا جاسکے۔ کمپیوٹر لیب میں تفتیشی افسران کو فوٹو اسٹیٹ مشین کی سہولت مہیا کی گئی ہے ،ان لیب کو سی آر او سے بھی انٹر لنک کیا جارہا ہے، جہاں پر تفتیشی افسران ملزمان کا کرمنل ریکارڈ بھی حاصل کرسکیں گے۔اسی طرح ڈسٹرکٹ سٹی اور کیماڑی میں بھی اسی طرح کی کمپیوٹر لیب قائم کی گئی ہے ۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے بتایا کہ اس کا مقصد تفتیشی افسر کی زندگی کو آسان کرنا ہے اور اس کے لیے جتنی بھی سہولتیں ہم ان کو دینے جا رہے ہیں، یہ اس میں سے ایک ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہر ضلع کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے یہ سہولت تفتیشی افسران کو مہیا کرنی ہے،ان لیبز میں اسٹاف بھی ہو گا اور ایک لیگل ایکسپرٹ بھی ہو گا، جو کیس فائل کی تیاری میں تفتیشی افسران کی مدد کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسران کو اکثر یہ شکایت ہوتی ہے کہ ان کے پاس کاغذ نہیں ہے ، جس کے لیے لیبز میں ٹونر دستیاب ہو گا، تاکہ کسی بھی وقت وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں، کیوں کہ اکثر یہ ہوتا ہے کہ تفتیشی افسران مختلف جگہوں اور مارکیٹ سے کیس فائل بنا رہے ہوتے ہیں۔ 

اس میں خرچہ بھی ہوتا، جس کی وجہ سے افسران درخواست گزار یا مدعی سے ہی خرچہ کرواتے ہیں اور اکثر اس بات کی شکایت بھی مدعی کی جانب سے ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ سائوتھ ، ایسٹ،سینٹرل،سٹی اور کیماڑی نے اپنی لیبز بنا لی ہیں اور یہ لیبز پولیس کے آٹھوں اضلاع میں بنائی جائیں گی۔ غلام نبی میمن نے بتایا کہ تفتیشی افسران کی ٹرانسپورٹ کا بھی بڑا مسئلہ تھا، جس کے لیے کراچی پولیس نے آن لائن ٹرانسپورٹ کمپنی سے معاہدے کا فیصلہ کیا ہے۔ آن لائن کار کمپنی سے معاہدے کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ 

تفتیشی افسر کو روزانہ کی بنیاد پر عدالت آنا جانا ہوتا ہے، کیسز کی جانچ کے لیے وقوعہ اور فرانزک لیبارٹری جانا ہوتا ہے۔ عدالت آنے اور جانے میں خرچہ ہوتا ہے۔ تاہم ملزمان کو عدالت لانے اور لے جانے کے لیے یہ سہولت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پولیس بجٹ شعبہ تفتیش کے لیے مختص ہوتا ہے۔ تاہم اسی کوسٹ آف انویسٹی گیشن سے نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کو معاوضہ دیا جائے گا،کوشش ہے جلد کسی کمپنی سے معاہدہ کریں۔‘‘

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید