• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

فلم ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کے ہنر مندوں اور فنکاروں سے گفتگو

گُھپ اندھیرے میں بھی کہیں نہ کہیں اُمید کی کرن روشن دکھائی دیتی ہے۔ خُوشی اور مسرت کی خبر یہ ہے دو تین سال کے بعد پاکستان کے سنیما گھروں میں عیدالفطر پر پانچ فلموں کا فیسٹیول سجے گا، ایک زمانہ وہ بھی تھا، جب عیدین پر ایک درجن کے قریب فلمیں ریلیز کی جاتی تھیں، کورونا کی وجہ سے دُنیا بھر کی طرح پاکستان کی فلم انڈسٹری بھی ڈوبنے لگی تھی، لیکن چند باہمت فلم سازوں اورہدایت کاروں نے سینما گھروں کی رونقیں بحال کرنے کا عزم کرتے ہوئے اپنی فلمیں ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ سپر اسٹار ماہرہ خان، مہوش حیات، مایا علی، بلال اشرف، فہد مصطفیٰ اور ہمایوں سعید کے بغیر 2022 میں ریلیز ہونے والی فلموں میں نئے چراغ روشن کیے جا رہے ہیں۔

فلم کی کاسٹ میں باصلاحیت فن کارہ صبا قمرکے علاوہ زاہد احمد، سید جبران، نیر اعجاز، افضل ریمبو، سلیم معراج، سہیل احمد اور دیگر مشہور فن کار شامل ہیں

اب مقابلہ ہوگا!! خوب صورت اور باکمال اداکارہ نیلم منیر، ہانیہ عامر، صبا قمر، امر خان اور سوشل میڈیا سے شہرت حاصل کرنے والی جنت مرزاکے مابین، جب کہ نئی نسل کے پسندیدہ ہیرواحسن خان، عمران اشرف، زاہد احمد اورعلی رحمان نے بھی زبردست مقابلے کی تیاریاں کر رکھی ہیں۔ صرف چند دِنوں کے انتظار کے بعد جو فلمیں عیدالفطر پر سنیما گھروں کی رونقیں بحال کریں گی، ان میں ہدایت کار یاسر نواز کی فلم ’’چکر‘‘ وجاہت رؤف کی ’’پردے میں رہنے دو‘‘ احتشام الدین کی ’’دَم مستم‘‘ ثاقب خان کی ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ اور سید نور کی ’’تیرے باجرے دی راکھی‘‘ شامل ہیں۔ ان فلموں میں کچھ نئے تجربات شامل کیے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ توجہ جے بی فلمز، جیو فلمز اور ماسٹر مائنڈ فلمز کے تحت ریلیز ہونے والی سپر اسٹارصبا قمر اور زاہد احمد کی فلم ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کو حاصل ہو گئی ہے، کیوں کہ یہ جملہ گزشتہ تین چار برسوں میں عمران خان نے سیکڑوں مرتبہ اپنی تقاریر اور قوم سے خطابات میں دہرایا ہے۔

فلم ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کی کاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں اپنی صلاحیتوں کا جادو جگانے والی باصلاحیت فن کارہ صبا قمرکے علاوہ ڈراموں سے شہرت اور مقبولیت حاصل کرنے والے زاہد احمد، سید جبران، نیر اعجاز، افضل ریمبو، سلیم معراج، سہیل احمد اور دیگر مشہور فن کار شامل ہیں۔ تمام فن کاروں نے اپنے اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرنے کی کوشش کی ہے۔ صبا قمر اور زاہد احمد کی جوڑی پہلی بار سنیما اسکرین پر جلوہ گر ہوگی۔ اس سے قبل صبا قمر بھارتی سپر اسٹار عرفان خان کے فلم ’’ہندی میڈیم‘‘ میں خود کو صفِ اول کی فن کارہ ثابت کر چکی ہیں، البتہ ہدایت کار وجاہت رئوف نے انہیں فلم ’’لاہور سے آگے‘‘ میں اداکار یاسر حسین کے ساتھ کاسٹ کر کے ضائع کیا تھا۔

فلم ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کی ہیروئن صبا قمر نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس فلم میں میری زندگی کا یادگار کردار ہے۔ اس فلم میں لوگوں کا ہنس ہنس کر بُرا حال ہو جائے گا۔ فلم کے ڈائریکٹر ثاقب خان ہیں، جو اس پروجیکٹ کے ذریعے اپنا ڈیبیو کر رہے ہیں، لیکن وہ کمال کے ڈائریکٹر ہیں۔ میں نے ان کے ساتھ مزید چار پروجیکٹس میں مزید کام کیا ہے، جو جلد منظر عام پر آئیں گے۔ باکمال اداکارہ صبا قمر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جب میرے پاس کراچی سے لاہور میرے گھر فلم کے پروڈیوسر حسن ضیاء اور ڈائریکٹر ثاقب خان آئے اور مجھے فلم اسٹوری کی بارے میں بتایا تو مجھے فلم کی کہانی بہت دل چسپ لگی، مصروفیات کے باوجود میں نے اس فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ 

فلم میں میرا مرکزی کردار ہے، جب کہ زاہد احمد بہ طور ہیرو میرے مدِمقابل ہیں۔ زاہد احمد کے ساتھ اس سے قبل مختلف ڈراموں میں کام کر چکی ہُوں۔ ان کے ساتھ میری اسکرین کیمسٹری بہت عمدہ ہے۔ فلم میں سید جبران بھی اہم کردار میں نظر آئیں گے۔ سید جبران کا کردار کچھ اس طرح دکھایا گیا ہے کہ وہ مجھ سے بچپن ہی سے دل ہی دل میں محبت کرتا ہے، لیکن مجھے زاہد احمد سے پیار ہو جاتا ہے۔ سید جبران کی محبت کا مجھے علم نہیں ہوتا۔ فلم کی موسیقی اور کہانی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ فلم کا پروموشن سونگ اور ٹریلر سوشل میڈیا پر پہلے ہی دُھوم مچا رہے ہیں۔ 

صبا قمر نے بتایا کہ فلم میں ہمارے سینئیر اداکار نیر اعجاز نے مزاح سے بھر پور وِلن کا کردار نبھایا ہے۔ ہم نے ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کی شوٹنگ کا آغاز کورونا کے دِنوں میں کیا تھا۔ لاک ڈائون کی مایوس کُن صورت حال میں فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے۔ امید ہے ہماری محنت رنگ لائے گی۔ اس فلم کے بعد رواں برس جون میں میری ایک اور فلم’’ کملی‘‘ بھی ریلیز ہوگی۔ میرا کسی اداکارہ سے مقابلہ نہیں ہے ، البتہ خُوشی ہے کہ ہماری اپنی فلم انڈسٹری پروان چڑھ رہی ہے۔عید کی پانچوں فلموں میں ہمارے ساتھی فن کار جگمگائیں گے۔‘‘

فلم ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کے پروڈیوسر حسن ضیاء ہیں، جو اس سے قبل رانگ نمبر، مہر النساء وی لب یُو اور رانگ نمبر2 جیسی کام یاب فلمیں پروڈیوس کر چکے ہیں۔ یاسر نواز سے علیحدگی کے بعد انہیں سینما انڈسٹری کی بڑی شخصیت جمیل بیگ کا ساتھ مل گیا۔ جمیل بیگ اور حسن ضیاء نے مل کر ایک شاہ کار فلم بنانے کے لیے دن رات محنت کی۔ پروڈیوسر حسن ضیاء نے بتایا کہ فلم میں پانچ افراد اپنا ڈیبیو کررہے ہیں، ان میں ہدایت کار ثاقب خان، زاہد احمد اور سید جبران شامل ہیں۔ یہ ایک ہلکی پھلکی مزاح سے بھر پور فلم ہے۔ فلم میں ڈراما، سنسنی خیزی اور مزاح کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملے گا۔ تمام فن کاروں نے عمدہ کام کیا ہے۔ 

 تمام فن کاروں نے اپنے اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرنے کی کوشش کی ہے

اس کی موسیقی بہت شان دار ہے۔ گلوکار علی ظفر اور رحیم شاہ دیگر گلوکاروں کی آواز میں گانے شامل کیے گئے ہیں۔ فلم میں کُل پانچ سونگز ہیں۔ فلم کی موسیقی شجاع حیدر اور وقار علی نے ترتیب دی ہے۔ اس بات کی گارنٹی ہے کہ جب یہ فلم سنیما گھروں کی زینت بنے گی، تو فلم بین تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔ عیدالفطر پر ہمارے ساتھ چار مزید فلمیں ریلیز ہو رہی ہیں۔ میری دُعا ہے کہ وہ بھی کام یاب ہوں، لیکن وہ سب فارمولا فلمیں ہیں، جب کہ ہم نے ان سب سے مختلف اور منفرد فلم بنائی ہے۔ ابتدا میں ہم اسے کم بجٹ کی فلم بنانے کا ارادہ رکھتے تھے، لیکن جب جمیل بیگ کا ساتھ میسر آیا، تو ہم نے اسے بڑی فلم کے طور پر بنایا۔ 

کورونا کے بعد عیدالفطر پر فلم بین بڑی تعداد میں سنیما گھروں کا رُخ کریں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے ساتھ جیو فلمز بھی شامل ہے، جیو جس طرح فلموں کا پروموشن کرتا ہے، وہ سب سے مختلف اور عمدہ ہوتا ہے۔ فلم کے ہیرو زاہد احمد کا کہنا ہے کہ فلم ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ میں مجھے مداح پولیس والے کے کردار میں دیکھیں گے۔ ہماری فلموں میں ایک مرتبہ پھر سے پولیس افسر کو ہیرو بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ اس سے پولیس اور عوام کے درمیان فاصلے کم ہوں گے۔ ماضی میں ٹیلی ویژن کا سب سے مقبول پروگرام ’’اندھیرا اجالا‘‘ بے حد پسند کیا گیا تھا۔ صبا قمر اور میں نے کئی ڈراموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔ امید ہے کہ صبا قمر کے ساتھ سنیما اسکرین پر مداح مجھے پسند کریں گے۔‘‘

 صبا قمر اور زاہد احمد کی جوڑی پہلی بار سنیما اسکرین پر جلوہ گر ہوگی

فلم کے ہدایت کار ثاقب خان مذکورہ فلم کو لے کر بہت پُرعزم دکھائی رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم کی کہانی چار مرکزی کرداروں پر مشتمل ہے۔ ہم نے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ معاشرے میں خواتین کو کمزوری نہیں، طاقت ور بنایا جائے۔ فلم کی کہانی بیٹی اور باپ کے گرد گھومتی ہے۔ ایک موقع پر جب ان کا خاندان مشکل میں پھنس جاتا ہے، تو بیٹی باپ سے کہتی ہے کہ ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ میں اس مسئلے کا حل نکال لوں گی۔ فلم میں معاشرتی ناہمواریوں اور دیگر مسائل کو خُوب صورت انداز میں فلمایا گیا ہے۔ 

فلم کی کہانی میں نے حسن ضیاء اور محسن علی نے مل کر لکھی ہے۔ فلم کا ٹریلر گزشتہ مارچ میں ریلیز کیا گیا تو، ہمیں اس کا غیر معمولی اور شان دار رسپانس ملا۔ فلم کے پروڈیوسر جبران بیگ کا کہنا ہے کہ ’’گھبرانا نہیں ہے‘‘ کو موجودہ ملکی صورتِ حال میں غیر معمولی توجہ حاصل ہوگئی ہے۔ فلم کی شوٹنگ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں کی گئی ہے۔ سنیما گھروں کی رونق بحال کرنے میں ہماری فلم نمایاں کردار ادا کرے گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مداح صبا قمر اور زاہد احمد کو سلور اسکرین پر دیکھنے کے لیے بے قرار ہیں۔‘‘

عیدالفطر کا معرکہ کس کے نام ہوگا، اس کا فیصلہ چند دِنوں کے بعد میں ہو جائے گا، لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ فن کار اور ہنرمند اپنی فلموں کا پروموشن شان دار انداز میں کر رہے ہیں۔ مختلف شاپنگ مالز کا رُخ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر فن کاروں کا جوش و جذبہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ کئی برس بعد عیدالفطر پر پانچ فلموں کی نمائش مایوسی کی فضا کا خاتمہ کردے گی۔

فن و فنکار سے مزید
انٹرٹینمنٹ سے مزید