اسلام آباد (حنیف خالد) پاکستان میں چینی کی پیداوار تخمینوں سے بھی بڑھ گئی۔ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت کو کم و بیش 15سے 20لاکھ ٹن چینی کی برآمد کر کے ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر کا زرمبادلہ کما لینا چاہئے۔ انٹرنیشنل مارکیٹ میں چینی کی قیمت 670ڈالر فی ٹن کے لگ بھگ ہو گئی ہے جبکہ برادر پڑوسی آزمودہ دوست ملک چین پاکستان سے چینی انٹرنیشنل مارکیٹ سے 100ڈالر فی ٹن زیادہ پر خریدنے کو تیار ہے کیونکہ چین پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے خسارے کو کم کرنے کا خواہاں ہے جو چین کے حق میں ہے۔ شوگر انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق 15اپریل تک سندھ‘ پنجاب‘ خیبر پختونخوا کی وہ شوگر ملیں بھی چینی بنانا بند کر دی گی جو ان دنوں چینی بنا رہی ہیں۔ جنوبی پنجاب کی 6شوگر ملیں گنے کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند ہو چکی ہیں۔ سنٹرل پنجاب میں 12شوگر ملیں بند کر دی گئی ہیں۔ تین چار چل رہی ہیں۔ سندھ میں تین شوگر ملیں چینی بنا رہی ہیں۔ چینی کے ایکس ملز ریٹ گر رہے ہیں کیونکہ ملک میں چینی کی پیداوار 60لاکھ ٹن کی سالانہ ضرورت سے 75لاکھ ٹن تک پہنچ گئی ہے اور15اپریل تک 80لاکھ ٹن چینی ملک میں بنی ہو گی۔