اسلام آباد (عمر چیمہ) فرحت شہزادی المعروف فرح خان کے برکن کمپنی کے پرس کو خاتون اول کی قریبی دوست ہونے کی حیثیت سے کرپشن کے الزامات کی وجہ سے بڑی توجہ حاصل ہوئی ہے، لیکن ان کی جانب سے پورش کار کی خریداری کے معاملے پر عوام کی نظر اب تک نہیں پڑی، یہ گاڑی انہوں نے 9کروڑ روپےمیں بُک کرائی تھی۔
بر طرف گورنر پنجاب چوہدری سرور اور ان کے بعد پنجاب کے سابق سینئر وزیر علیم خان کی جانب سے حال ہی میں انکشاف کیا گیا تھا کہ صوبہ چلانے والی اصل شخصیت فرح خان تھیں اور وہ اربوں روپے مالیت کے معاہدے کراتی تھیں۔
اس واقعے کے بعد سے وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کی انتہائی قریبی دوست فرح کے سوشل میڈیا اور سیاسی ڈرائنگ رومز میں بڑے چرچے ہو رہے ہیں۔ پیر سے لیکر اب تک، فرح خان کا Birkin کمپنی کے پرس کے حوالے سے باتیں ہو رہی ہیں، خبروں میں اس کی مالیت 90؍ ہزار ڈالرز بتائی گئی ہے۔
چارٹرڈ طیارے میں فرح خان کے ساتھ اس پرس کی موجودگی کی تصویریں انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔
یہ پرس مہنگی فرانسیسی کمپنی Hermes کا تیار کردہ ہے اور صرف آرڈر پر ہی تیار کیا جاتا ہے۔
ایسا نہیں کہ کسی دکان میں جا کر آپ یہ پرس خرید لیں، بلکہ اس پرس کی خریداری کیلئے کئی ماہ قبل آرڈر دینا ہوتا ہے۔
فرح خان کی مہنگی ترین چیزوں میں دلچسپی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے مہنگی لگژری کار Porsche (پورش) کی خریداری بھی کی ہے اور اسے پاکستانی ڈیلر کے ذریعے بُک کرایا گیا اور پیشگی رقم (ایڈوانس) کے طور پر تین کروڑ 30؍ لاکھ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ مارچ 2021ء میں جب انہوں نے الیکشن لڑنے کیلئے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے، اس وقت انہوں نے اس گاڑی کا ذکر گوشواروں میں کیا تھا۔ لیکن سینیٹ کا الیکشن لڑنے سے قبل ہی وہ اس سے دستبردار ہو گئیں۔
فرح خان پورش کمپنی کے ڈیلر کیخلاف 2021ء میں شکایت درج کرانے والے افراد میں شامل تھیں کیونکہ پیشگی رقم ادا کرنے کے باوجود گاڑی بُک کرنے والوں کو ڈلیوری نہیں ملی۔
ان میں سے ایک شکایت گزار نے نیب میں بھی شکایت درج کرائی تھی۔ اُس وقت پورش پاکستان کے چیف ایگزیکٹو افسر نے واضح کیا تھا کہ انہوں نے کمپنی Porsche AG کی طرف سے پیشگی رقم وصول کی تھی اور کمپنی نے ہی وقت پر گاڑیوں کی ڈلیوری دینے سے انکار کیا ہے۔
یہ واضح نہیں کہ فرح کو یہ گاڑی ملی یا نہیں۔ سینیٹ الیکشن کیلئے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی میں فرح نے ایک فلیٹ کا بھی ذکر کیا ہے جو دبئی میں ہے اور شاید یہی وہ فلیٹ ہے جہاں رہنے کیلئے وہ گزشتہ ہفتے اتوار کو روانہ ہو گئیں۔ اثاثوں کے ڈکلیریشن میں فلیٹ کی مالیت 16؍ لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ ان کے پاس چکری (مجوزہ رنگ روڈ کے قریب) میں زرعی زمین بھی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اپنے اثاثہ جات میں ڈی ایچ اے لاہور میں 6؍ جائیدادیں اور بحریہ ٹائون میں تین جائیدادوں کا بھی ذکر کیا ہے۔
فرح اور ان کے شوہر کے پاس برطانیہ میں قائم ایک کمپنی گولڈ اسٹار یورو لمیٹڈ بھی ہے جو انہوں نے مئی 2020ء میں خریدی۔ دستیاب معلومات کے مطابق فرح 1979ء میں پیدا ہوئیں، تعلیمی لحاظ سے وہ ڈاکٹر ہیں۔ اس کمپنی کے دیگر ڈائریکٹرز میں اختر علی بندے شاہ، ڈاکٹر عرفان احمد ملک اور نذر مرشد ہیں۔ ان تمام افراد کو 14؍ مئی 2020ء کو اپائنٹ کیا گیا تھا۔
بندے شاہ اور مرشد پاکستان میں فزیشن (ڈاکٹر) ہیں۔ ڈاکٹر عرفان برطانوی شہری ہیں اور گولڈ اسٹار کمپنی میں ڈائریکٹر لگنے کے بعد سے لیکر اب تک انہوں نے ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں کئی کمپنیاں قائم کی ہیں۔
اس سے قبل گولڈ اسٹار کمپنی برطانوی نژاد پاکستانی شہریوں عمر الٰہی اور مقیت فرقان الٰہی کی ملکیت تھی۔