اسلام آ باد (آئی ا ین پی ) سپریم کورٹ کے باہر فواد چوہدری کی جانب سے الزام تراشی پر صحافیوں نے انکی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پر رولنگ سے متعلق سماعت کیلئے اسد عمر، فواد چوہدری اور علی محمد خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنما سپریم کورٹ پہنچے۔ اسد عمر اور فواد چوہدری نے میڈیا سے بات شروع کی، اسد عمر سے ایک سوال پر فواد چوہدری بولنے لگے تو صحافی نے اپنا سوال دہرایا۔ فواد چوہدری نے سوال پوچھنے والے صحافی پر مختلف الزام لگائے۔ اسد عمر اور علی محمد خان نے معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی۔ صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ فواد چوہدری کو پہلے اپنے الزامات پر معافی مانگیں، فواد چوہدری کے بجائے اسد عمر نے صحافیوں سے معافی مانگی لیکن فواد چوہدری معافی مانگے بغیر چلے گئے۔ فواد چوہدری کے بائیکاٹ کے بعد پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما فیصل جاوید بھی میڈیا سے بات کرنے کیلئے آئے تو صحافیوں نے معمول کے مطابق ان کی پریس کانفرنس کی کوریج کی۔راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس‘ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ دستور، ینگ یونین آف جرنلسٹ نے سپریم کورٹ کے باہر سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے سینئر صحافی مطیع اللہ جان و دیگر صحافیوں کے ساتھ توہین آمیز رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا ہے اور سابق وزیر سے معافی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ سابق وزیر نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کئے، ان پر مضحکہ خیز الزامات لگائے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مطیع اللہ جان نے سوال کیا تھا یہ ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داری تھی۔ وزیر کو جواب سے انکار کرنے کا پورا حق تھا لیکن انہیں ایک سینئر صحافی پر الزامات لگانے کا حق نہیں تھا۔ آر آئی یو جے کی قیادت نے بیان میں مزید کہا کہ فواد چوہدری صحافیوں اور صحافت کے متنازع ترین کردار بن چکے ہیں۔ ان کے دور وزارت میں متعدد صحافیوں حکومت کی جانب سے میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کی عدم ادائیگیوں اور میڈیا مخالف پالیسیوں کی وجہ سے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے باہر سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے صحافیوں کیساتھ توہین آمیز رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ تحریک انصاف اپنے رہنماء کے خلاف کارروائی کرے اور سابق وزیر سے معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری آصف بشیر چوہدری سمیت دیگر عہدیداران نے کہا کہ سابق وزیر نے سینیئر صحافی مطیع اللہ جان اور دیگر صحافیوں کیخلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، ان پر مضحکہ خیز الزامات لگائے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اگر فواد چودھری نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو پوری صحافی کمیونٹی ان کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر سکتی ہے۔