کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اداروں نے آئین کی بالادستی اور جمہوریت کو پروان چڑھایا،پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کا چھوڑا گیا بوجھ اٹھا کر الیکشن میں جانا بیوقوفی ہوگی، اپنے اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے، معیشت کو بہتر کرنا ہے ،صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہیں، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جتنے بین الاقوامی معاہدے کئے اسے آنر کریں گے، پی ٹی آئی حکومت کہتی تھی رواں سال 4ہزار ارب روپے بجٹ خسارہ ہوگا، اب پتا چلا ہے کہ ہم 5ہزار 600ارب روپے خسارے کی اسپیڈ پر جارہے ہیں، 800ارب روپے مزید وفاق کو کمپنیوں کے نقصان کا دینا ہے ، یہ سب ملا کر رواں سال میں 6ہزار 400ارب روپے کا خسارہ ہوگا،اس وقت وفاقی حکومت پٹرول میں 40روپے فی لیٹر نقصان کررہی ہے۔ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کی تشکیل کیلئے تمام اتحادیوں سے مشاورت کی ہے، تمام اتحادیوں نے کہا کہ انہوں نے غیرمشروط طور پر تعاون کیا ہے، کابینہ کا فیصلہ ایک دو روز میں ہوجائے گا اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، الیکشن کے حوالے سے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے گا، الیکشن کب ہونے چاہئیں اس پر ہر پارٹی کی اپنی رائے ہے، ن لیگ میں الیکشن سے متعلق دو رائے پائی جاتی ہیں، ایک رائے ہے کہ جتنی جلد ممکن ہو الیکشن کی طرف جانا چاہئے، دوسری رائے ہے کہ کچھ عرصہ کام کر کے الیکشن کی طرف جائیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے نہ آئین کا، نہ رولز کا خیال کیا، سب سے بڑے آئینی عہدے پر بیٹھا شخص کل حلف لینے سے دوڑ گیا، عمران خان پہلے بھی اپوزیشن میں جلسے ہی کرتا رہا ہے، عمران خان تین جلسے کرنے جارہا ہے تو ہم بھی تین جلسے کریں گے، عمران خان کراچی، لاہور ، پشاور میں جلسے کریں ہم انہی شہروں میں ان سے بڑے جلسے کریں گے،ہم جانتے ہیں یہ الیکشن کا سال ہے، الیکشن سات ماہ بعد ہو یا تیرہ ماہ بعد ہو الیکشن ہونا ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فارمیشن کمانڈرز اجلاس کا بیان جمہوریت، آئین اور انصاف کی بالادستی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اداروں خصوصاً عدلیہ نے جو کردار ادا کیا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے، اداروں نے آئین کی بالادستی اور جمہوریت کو پروان چڑھایا پوری قوم ان کی شکرگزار ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ صرف رنگ روڈ کی تحقیقات کرلیں پتا لگ جائے گا پی ٹی آئی والے کتنے دیانتدار تھے، ہم کسی پر ظلم یا جھوٹے مقدمات نہیں بنائیں گے، کسی شہزاد اکبر کو نہیں بٹھائیں گے جو لوگوں کو بے توقیر کرے، نواز شریف اور اسحاق ڈار کے پاسپورٹ کی تجدید ان کا قانونی حق ہے،نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید اور شہباز شریف کے وزیراعظم بننے سے زیادہ بڑی سزا عمران خان کیلئے کوئی اور نہیں ہے، نواز شریف واپسی کا اعلان پارٹی سے مشاورت کے بعد خود کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کام شروع کردیا ہے ہم ان کے ساتھ ہیں، اپنے اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے، معیشت کو بہتر کرنا ہے صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہیں، جس خط کو بیانیہ بنایا گیا ہے اس پر جوائنٹ سیشن کے ذریعہ ان کیمرا بریفنگ دی جائے گی، ان کیمرا بریفنگ میں سفیر کو بھی بلایا جائے گا۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں،عمران خان کا چھوڑا گیا بوجھ اٹھا کر الیکشن میں جانا بیوقوفی ہوگی، جلد از جلد انتخابی اصلاحات کرنے کے بعد ہی الیکشن میں جایا جائے، عمران خان کے بیانیہ کو ایکسپوز کرنا چاہتے ہیں، عمران خان نے اپنی ذات بچانے کیلئے خارجہ پالیسی کو قربان کردیا، عمران خان نے کنٹینر پر چڑھ کر جتنے وعدے کیے کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، عمران خان کو جلسے کرنے سے نہیں روکا جائے گا، یہ اجازت نہیں دیں گے کہ کسی شریف آدمی کی پگڑی اچھالی جائے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن میں ڈیڑھ سال ہے پی ٹی آئی کے استعفو ں کے بعد ضمنی انتخابا ت کروائیں گے، ہمارے ق لیگ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں ہیں، ہم ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ پنجاب اور وفاق کی سیاست الگ الگ کریں۔سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کہتی تھی رواں سال 4ہزار ارب روپے بجٹ خسارہ ہوگا، اب پتا چلا ہے کہ ہم 5ہزار 600ارب روپے خسارے کی اسپیڈ پر جارہے ہیں، 800ارب روپے مزید وفاق کو کمپنیوں کے نقصان کا دینا ہے ، یہ سب ملا کر رواں سال میں 6ہزار 400ارب روپے کا خسارہ ہوگا،اس وقت وفاقی حکومت پٹرول میں 40روپے فی لیٹر نقصان کررہی ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنی حکومت جاتی نظر آئی تو تمام چیزیں چھوڑ دیں، آخری وقت میں گزشتہ حکومت نے لاپروائی کا مظاہرہ کیا، ان کی غلطی سے ہم یہاں تک پہنچے ہیں لیکن اب ذمہ داری ہماری ہے، کل سے اس معیشت کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں وہ ذمہ داری قبول کرتے ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے جتنے بین الاقوامی معاہدے کیے اسے آنر کریں گے، جھوٹ اور پاپولر سیاست سے ہم پریشان نہیں ہوتے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ صبح ہم نے پہلی میٹنگ معیشت پر کی ہے آج صبح پٹرولیم پر بھی میٹنگ کریں گے، پٹرول کی سپلائی چین میں مسئلہ ہے خدشہ ہے کچھ دنوں میں پٹرول کا بحران نہ ہوجائے، نواز شریف نے محنت سے جو اندھیرے ختم کیے عمران خان واپس لے آئے، عمران خان معیشت جتنی بدحالی میں چھوڑ کر گئے شہباز شریف اسے بہتر کریں گے، مشکل فیصلے کیے تھے تو ہمیں اور نواز شریف کو جیلوں میں ڈالا گیا،آئی ایم ایف کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے، انہیں سمجھائیں گے کہ نئی حکومت ہے تھوڑا وقت دیں، ہم ایک بار کسی چیز پر دستخط کریں گے تو پھر اس پر کھڑے رہیں گے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں رہنا اس وقت پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے، سعودی عرب سے پہلے اسی شرط پر آئے تھے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہے، ہمیں مشکل فیصلے کرنا ہوئے تو مشکل فیصلے کریں گے، پچھلی حکومت نے ریئل اسٹیٹ اور انڈسٹری کو ایمنسٹی دی اس کا غریبوں پر بہت اثر پڑا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چند دنوں سے فوج کیخلاف نہایت گندی مہم شروع کی ہوئی ہے، اس نفرت انگیز مہم پر فوج کی صفوں میں انتہائی غم و غصہ اور تشویش پائی جاتی ہے، عمران خان کا مطالبہ تھا کہ فوج غیرقانونی مداخلت کرتے ہوئے اپوزیشن اور میڈیا کو دبائے، عمران خان نے امریکی سازش کا من گھڑت بیانیہ اپنایا جس میں فوجی قیادت ا ن کی ہمنوا نہیں ہے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نئی حکومت کی تشکیل کا سلسلہ جاری ہے، وزیراعظم شہباز شریف نئی کابینہ کیلئے مشاورت اور ملاقاتیں کررہے ہیں،دوسری طرف تحریک انصاف فوری انتخابات کا مطالبہ کررہی ہے، تحریک انصاف استعفوں اور سڑکوں پر آنے کا اعلان کرچکی ہے، عمران خان اپنی حکومت کی برطرفی کو امریکی سازش، اپوزیشن کو غدار کہہ رہے ہیں، وہ عدلیہ کے فیصلے سے خوش نہیں ہیں، سوشل میڈیا پر فوج اور عدلیہ کیخلاف پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے، ادارے نے سوشل میڈیا پر پاک فوج کیخلاف مہم چلانے کا سخت نوٹس لے لیا ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی، آئی ایس پی آر کے مطابق فارمیشن کمانڈرز نے کچھ حلقوں کی جانب سے پاک فوج کو بدنام کرنے اور ادارے اور معاشرے کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی حالیہ پراپیگنڈہ مہم کا نوٹس لے لیا ہے، فارمیشن کمانڈرز نے آئین اور قانون کی حکمران کیلئے عسکری قیادت کی طرف سے دانش مندانہ موقف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے، فورم نے قرار دیا کہ پاکستان کی قومی سلامتی سب سے مقدم ہے، پاک فوج اس کی حفاظت کیلئے ہمیشہ ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی میڈیا سے گفتگو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ اچکن کا طعنہ دینے والوں کو کیا پیغام ہے؟ تو ان کا جواب تھا کہ دیکھ لیں اللہ نے پہنا ہی دی اچکن۔