پاکستان کے سینما گھروں میں رواں برس پانچ فلموں کے مابین دَنگل ہوگا۔ جیت کا تاج کس کے سر پر سجے گا، اس کا فیصلہ صرف چند دِنوں کے بعد ہوجائے گا۔ شو کیس فلمز اور جیو فلمز کے تحت معروف ہدایت کار وجاہت رؤٹ کی دل چسپ فلم ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کی ریلیز کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں۔ وجاہت رؤف کی اس سے قبل ریلیز ہونے والی تین فلموں میں کراچی سے لاہور، لاہور سے آگے اور چھلاوہ شامل ہیں۔ ان فلموں میں بالترتیب عائشہ عمر، صبا قمر اور مہوش حیات ہیروئن تھیں۔
اس مرتبہ وہ عصرِ حاضر کی مقبول فن کارہ ہانیہ عامر اور علی رحمان کو مرکزی کرداروں میں سامنے لارہے ہیں۔ فلم میں جاوید شیخ، منزہ عارف، محمد حسن رضا، نورالحسن، سعدیہ فیصل، سونیا نذیر، سیف حسن اور یاسر حسین بہ طور مہمان اداکار سامنے آئیں گے۔ وجاہت رئوف کی فلموں کی خاص بات اس کا میوزک ہوتا ہے۔ ان کی گزشتہ فلموں کا کوئی نہ کوئی گیت ضرور مشہور ہوا۔ ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کے ٹائٹل پر ماضی میں ایک سپرہٹ فلم ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے گانوں نے دُھوم مچادی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا، جب فلمی موسیقی کو عُروج حاصل تھا۔ اب ماحول بدل گیا ہے، فلموں کے گیتوں سے زیادہ ڈراموں کے ٹائٹل سونگ سپرہٹ قرار پاتے ہیں۔
شو کیس فلمز اور جیو فلمز کے تعاون سے عید پر ریلیز ہونے والی ہدایت کار وجاہت رئوف کی نئی فلم ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کے اِن دِنوں بے حد چرچے ہیں۔ فلم کا ایک گیت اور ٹریلر سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ فلم میں ڈِمپل گرل ہانیہ عامر، نازش نازو کے روپ میں سامنے آئیں گی، جب کہ ہیرو علی رحمان نازو کے شوہر شانی کے کردار میں جلوہ گر ہوں گے اور سدا بہار سینئر اداکار جاوید شیخ شانی کے والد کے کردار میں اپنی فن کارانہ صلاحیتوں کا جادو جگائیں گے۔ پچھلے دنوں ہم نے ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کی مرکزی کاسٹ اور ہنر مندوں سے خصوصی بات چیت کی۔
باصلاحیت ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے جنگ کو بتایا کہ ’’پردے میں رہنے دو‘‘ میری چوتھی فلم ہے، مجھے اُمید ہے کہ یہ بھی باقی فلموں کی طرح فلم بینوں کی ضرور توجہ حاصل کرے گی۔ میری پچھلی فلموں میں مزاح کا عنصر زیادہ تھا، اس مرتبہ ہم سماجی مسئلہ لے کر سامنے آرہے ہیں، لیکن فلم میں شامل ایک ایک سین پوری توجہ حاصل کرے گا، کیوں کہ میں جب بھی کوئی فلم بناتا ہوں، تو اس بات کا ضرور خیال رکھتا ہوں کہ ویور کو بوریت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ’’پردے میں رہنے دو‘‘ ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کی کہانی ہے، جن کو شادی کے بعد اولاد نہیں ہوتی ہے۔ سماج ان دونوں کو کس طرح پریشان کرتاہے، فلم میں اس کی مکمل عکاسی کی گئی ہے۔ اولاد کا نہ ہونا انسان کے ہاتھ میں نہیں ہوتا، قدرت جسے چاہتی ہے، اسے اس نعمت سے نواز دیتی ہے۔
’’ آپ کی فلموں میں ہیروئن کے مقابلے میں ہیرو کمزور ہوتے ہیں، اس کی کیا وجہ ہے؟ اس سوال کے جواب میں وجاہت رؤف نے بتایا کہ فلم بناتے وقت سب سے زیادہ مشکل ہیرو کو کاسٹ کرتے ہوئے ہوتی ہے۔ ہمیں ہیروئن جیسے کم عمر ہیرو کی ضرورت ہوتی ہے، جس کا فقدان نظر آتا ہے۔ فہد مصطفی، ہمایوں سعید اور دوسرے اب نئے نہیں رہے۔ ہانیہ عامر ہماری فلم کی ہیروئن ہیں، جو اس سے قبل بھی تین چار فلموں میں کام کرچکی ہیں، اُن کے مدِمقابل ہیرو علی رحمان ہیں، جو پانچ فلموں میں جلوہ افروز ہوچکے ہیں۔
ہم نے کوشش کی ہے کہ کورونا کے ستائے فلم بینوں کو گھروں سے نکالیں اور وہ ہماری فلم دیکھنے ضرور آئیں۔ ہم نے ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کی پروموشن جیو فلمز کے تعاون سے نت نئے انداز سے کی ہے۔ اس فلم کو پاکستان کے سب سے بڑے ادارے ایور ریڈی پکچرز، پاکستان کے علاوہ دُنیا کے مختلف ممالک میں ریلیز کررہا ہے۔ فلم کی ریلیز سے قبل ہی انٹرنیشنل مارکیٹ میں اس کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ فلم میں تجسس، ڈراما، مزاح اور مضبوط کہانی کا حِسین امتزاج دیکھنے کو ملے گا۔ فلم کی شوٹنگ کراچی کے مختلف علاقوں میں کی گئی ہے۔‘‘
’’پردے میں رہنے دو‘‘ کی خُوب صورت اور لاجواب اداکارہ ہانیہ عامر نے بتایا کہ ہماری فلم کا موضوع عید کی باقی چار فلموں سے مختلف ہے۔ اس لیے ہم اسے پُوری تیاری کے ساتھ ریلیز کررہے ہیں۔ ابھی تک جہاں بھی فلم کے پروموشن کے لیے گئے ہیں۔ شائقین کا شان دار رسپانس ملا ہے۔ فلم کا ہیرو علی رحمان میرا اچھا دوست ہے۔ ہم دونوں کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔ ہم نے فلمی سفر فلم ’’جاناں‘‘ سے ایک ساتھ شروع کیا تھا۔ ہدایت کار وجاہت رئوف بہت آسانی اور خوش گوار ماحول میں فن کاروں سے عمدہ کام لینے کا فن جانتے ہیں۔ اس فلم میں میرے کردار کا نام نازش نازو ہے۔
یہ بہت لاجواب کردار ہے۔ مجھے اس کرداری مں اپنی مکمل فن کارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا ہے۔ فلم کی موسیقی، آج کی نئی نسل کو سامنے رکھتے ہوئے ترتیب دی گئی ہے، کیوں کہ نوجوان ہی موسیقی اور فلموں کو سپرہٹ بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ آج کل سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔ عیدالفطر پر زبردست فلمی دَنگل ہونے جارہا ہے۔ ہماری فلم نمبر ون ثابت ہوگی۔’’آپ کو عالیہ بھٹ کی ہم شکل کہا جاتا ہے تو کیسا لگتا ہے‘‘؟ اس سوال کے جواب میں ہانیہ عامر نے بتایا کہ سب سے پہلے تو میں عالیہ بھٹ کو شادی کی مبارک باد دوں گی۔ مجھے عالیہ بھٹ اچھی لگتی ہیں۔ ہم دونوں کے چہرے پر مسکراتے ہوئے ڈمپل پڑتے ہیں، تو مداح ہماری شکلیں بھی ملانے لگتے ہیں۔ ان کا کام کرنے کا طریقہ الگ ہے اور میرا انداز مختلف ہے۔
ڈمپل گرل ہانیہ عامر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پردے میں رہنے دو کی اسٹوری گھر گھر کی کہانی ہے۔ ایک سنجیدہ موضوع کو شگفتہ انداز میں فلمایا گیا ہے۔ نازو ایک اچھی انسان ہے، جو شوخ و چنچل بھی ہے اور سنجیدہ بھی رہتی ہے۔ وہ بہت سچی ہے۔ ’’ڈرامے کے ٹائٹل سونگ اتنے مقبول کیوں ہورہے ہیں‘‘؟ جواب میں ہانیہ عامر نے کہا کہ سچی موسیقی دِل میں اتر جاتی ہے۔ مجھے موسیقی سے عشق ہے۔
میں فارغ اوقات میں انگلش میوزک سُنتی ہوں، جہاں تک ڈراموں کی OST کا تعلق ہے، تو اس بارے میں عرض کردوں کہ بعض اوقات OST ڈراموں سے زیادہ سپرہٹ ہوجاتے ہیں۔ یہ ایک مکمل پیکیج ہے۔ ٹی وی ناظرین اسے بہت پسند کرتے ہیں۔’’ آپ نے فلموں میں بھی کام کیا اور کمرشل اور ٹی وی میں بھی مرکزی کردار ادا کیے، کس میڈیم میں زیادہ کام کرنے میں مزا آتا ہے‘‘؟ اس بارے میں ہانیہ عامر نے بتایا کہ میڈیم کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، میں اچھے اور دل کو چُھو لینے والے کرداروں کی تلاش میں رہتی ہوں۔ خواہ وہ فلم میں ہوا یا پھر ڈرامے میں۔‘‘
فلم ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کے ہیرو علی رحمان نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ میں نے دو چار فلموں میں کام کیا۔ فلم ’’جانان‘‘ سے سفر شروع ہوا، تو یہاں تک پہنچا۔ فلم ’’پرچی‘‘ میں بھی میری پرفارمنس کو بہت سراہا گیا تھا۔ اس فلم میں شانی کا کردار کررہا ہوں۔ ہانیہ عامر کو میری بیگم دکھایا گیا ہے۔ ہانیہ عامر بہت لاجواب اداکارہ ہیں۔ ہر وقت ہنستی مسکراتی رہتی ہیں۔ ’’پردے میں رہنے دو‘‘ کا مسیج بہت عمدہ ہے۔ فلم بین ایک مزاحیہ مگر سنجیدہ موضوع والی فل انٹرٹنمنٹ مووی کو ضرور پسند کریں گے۔ فلم کی موسیقی وجاہت رئوف کے صاحبزادے عاشر وجاہت اور حسن علی نے ترتیب دی ہے۔ اس کی شوٹنگ کورونا کے دوران کی گئی تھی۔
عیدالفطر پر پانچ فلمیں ایک ساتھ ریلیز ہونے سے باکس آفس تو تقسیم ہوگا۔ اس کا اثر سب پر پڑے گا، لیکن ہماری فلم عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر ریلیز کی جارہی ہے۔ اس لیے ہماری فلم زیادہ بزنس کرے گی۔ میں نے فلم دیکھی ہے۔ مجھے بے حد پسند آئی ہے۔ عید پر ریلزی ہونے والی فلموں میں سب سے اوپر جائے گی۔‘‘ فلموں کے سینئر اداکار، فلم ساز اور ہدایت کار جاوید شیخ نے فلم اتڈسٹری میں طویل اِننگ پوری توانائی کے ساتھ کھیلی ہے۔ اس عیدالفظر پر ان کی ایک نہیں دو فلمیں ایک ساتھ ریلیز ہوں گی۔ پہلی فلم پردے میں رہنے دو اور دوسری یاسر نواز کی چکر ہے۔
ان دونوں فلموں میں وہ دل چسپ کرداروں میں نظر آئیں گے۔ جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ وجاہت رؤف کے ساتھ پہلے بھی کام کیا ہے۔ وہ ایک قابل فلم ساز اور ڈائریکٹر ہیں۔ ان کو فن کاروں سے کام لینا آتا ہے۔ میں اس فلم میں علی رحمان کے والد کا کردار کررہا ہوں۔ سب سے درخواست کروں گا کہ گھروں سے نکلیں اور پاکستان کی فلموں کو سپورٹ کریں۔