• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ہندی اب قومی زبان نہیں رہی‘ اجے دیوگن، کچا سُدیپ میں لفظی جنگ

بالی ووڈ اور ساوتھ انڈسٹری کے دو بڑے سپر اسٹارز اجے دیوگن اور کچا سُدیپ کے درمیان فلم کی زبان وجہ تنازع بن گئی۔

ساؤتھ کے سپر اسٹار کچا سُدیپ کے ’ہندی اب قومی زبان نہیں رہی‘ والے بیان کے بعد اجے دیوگن میدان میں کود پڑے۔

دونوں سپر اسٹار کے درمیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لفظی جنگ اپنے زوروں پر رہی، تاہم کچا سُدیت کی وضاحت کے بعد اجے دیوگن نے بھی اعتراف کرلیا اور ساؤتھ اسٹار کو دوست کہہ کر مخاطب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کے ترجمےسے یقیناً کچھ گم ہے، فلم انڈسٹری تو ایک ہی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اجے دیوگن اور کچا سُدیپ کے درمیان سوشل میڈیا بیانات وائرل ہوگئے۔

اس پوری بحث کا آغاز کچا سُدیپ کے حالیہ انٹرویو سے شروع ہوا، جب انہوں نے ’کے جی ایف2‘، پشپا سمیت دیگر ساؤتھ فلموں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہندی اب قومی زبان نہیں رہی ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ساؤتھ فلموں کو ہندی زبان میں ڈب کرکے اُسے’پین انڈیا‘ کہہ دیا جاتا ہے، ہندی فلموں کے ساتھ کیوں نہیں کیا جاتا ہے؟

ساوتھ سپر اسٹار کے ان الفاظ نے انٹرنیٹ پر طوفان برپا کردیا،جے دیوگن نے اس پر طنز کیا،تنقید کی اور پھر کچھ ٹوئٹس میں جواب بھی دیا،جس پرکچا سدیپ نے بھی ردعمل دیا۔

کچا سُدیپ کی وضاحت پر اجے دیوگن نے انہیں دوست کہا، غلط فہمی دور کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ فلم انڈسٹری تو ایک ہی ہے، ہم تمام زبانوں کا احترام کرتے ہیں، پرامید ہیں ہماری زبان کا بھی احترام کیا جائے گا۔

اس پر ساؤتھ اسٹار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سر، ترجمہ اور تشریح تو صرف نقطہ نظر ہے، ہمیں مکمل معاملہ جانے بغیر ردعمل نہیں دینا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اجے سر میں آپ کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا، مجھے خوشی ہوتی اگر آپ کے جواب میں کچھ تخلیقی ردعمل ہوتا، میری طرف سے پیار۔

اس سے قبل اجے دیوگن کی ایک ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے کچا سُدیپ نے کہا کہ’میری بات جس انداز میں آپ تک پہنچی وہ سیاق و سباق سے بہت الگ ہے، میرے بیان کا مقصد کسی کو تکلیف دینا، اکسانا یا بحث شروع کرنا نہیں تھا، سر، میں ایسا کیوں کروں گا؟‘

اپنی اگلی ٹوئٹ میں ساؤتھ کے سپر اسٹار نے بالی ووڈ اسٹار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ہر ملک اور زبان کا احترام کرتا ہوں، میں نے بات بالکل الگ تناظر میں کہی، جلد ملنے کی امید کے ساتھ آپ کے لیے محبت اور نیک تمنائیں۔

ٹوئٹ سیریز کے آخری بیان میں کچا سُدیپ نے کہا کہ اجے دیوگن کی بات ہندی میں ہونے باوجود وہ سمجھ گئے ہیں، صرف اس لیے کہ زبان کا احترام اور پیار سیکھا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوچیں، اجے دیوگن کا ردعمل کیا ہوگا، اگر میں اُن کے ہندی پیغام کا جواب کنڑ زبان میں دوں؟ سر ہمارا تعلق بھی بھارت سے ہی ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید