اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہےاگر حکومت اسلامی نظام معیشت اپناتی ہے، تو جماعت اسلامی ہر طرح سے اس کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی بند ہونی چاہیے،ربا کی لعنت ختم ہوگی، تو ملک میں خوشحالی آئے گی۔ اس وقت بیس لاکھ افراد انکم ٹیکس دیتے ہیں، اسلامی نظام معیشت نافذ ہو گیا تو زکوٰۃ دینے والوں کی تعداد کروڑوں تک پہنچ سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامع مسجد منصورہ میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کیا۔امیر جماعت نے کہا کہ ایک طویل عدالتی پراسس کے بعد وفاقی شرعی عدالت نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ اللہ کے حکم اور پاکستان کے آئین کے تقاضے کوپورا کرتے ہوئے پاکستان میں سود کا خاتمہ کرے، اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عدالت کے حکم پر اس کی روح کے مطابق عمل کر ے، معیشت کا اسلامی ماڈل نافذ ہوگیا، تو وہ مافیاز جنھوں نے ملک، سیاست اوراداروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے ان سے قوم کو نجات مل جائے گی۔دریںا ثناامیر جماعت کی اپیل پر وفاقی شرعی عدالت کے سودی نظام کے خلاف فیصلہ پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا۔ علمااور آئمہ اکرام نے مساجد میں سودی نظام کی برائیوں اور اسلامی معیشت کے فوائد پر خطبات دیے جب کہ امیر جماعت اسلامی نے گزشتہ روز مسجد نبوی میں ہونے والی سیاسی نعرہ بازی پر شدید افسوس کااظہار کیااور دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کوہدایت دے جو نعرہ بازی میں ملوث تھے۔