کراچی(سید محمد عسکری) جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر خود کش حملہ کا نشانہ بنے والی چینی اساتذہ کی وین کو پولیس نے جامعہ سے باہر منتقل کردیا ہے تاہم جائے وقوع پر شامیانے اب بھی لگے ہیں اور وین کے ٹکڑے اور ملبہ اطراف میں پھیلا پڑا ہے، خود کش ہم حملے میں شعبہ کامرس سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس شعبہ کامرس کی تیسری منزل پر چینی زبان سکھانے ولا کنفیوشس انسٹییوٹ بھی واقع ہے۔ شعبہ کامرس اور کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کی تمام کھڑکیوں اور روشن دانوں کے شیشے ٹوٹ چکے ہیں اور دھماکے بعد مختلف اشیاء کے ٹکٹرے چھت پر پڑے ہیں شعبہ کامرس میں دھماکے کے بعد تاحال کلاسیں نہیں ہوئی ہیں اور شعبہ کی انچارج چیئرپرسناسٹنٹ پروفیسر ضمیمہ نے ازخود پورے شعبہ کی صفائی سے معذوری ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ پورے شعبہ کو صاف کر کے دے اور پوری عمارت میں شیشیے لگائے تاکہ کلاسوں کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ ادھر جامعہ کراچی کی فارن فیکلٹی میں رہائش پذیر چینی اساتذہ جامعہ کراچی سے کہیں اور منتقل ہوگئے ہیں اور عملی طور پر کنفیوشس انسٹیٹیوٹ میں اس وقت کلاسیں معطل ہیں۔اور یہ کوئی بتانے کو تیار نہیں کہ اب چینی زبان کی کلاسیں کب شروع ہوں گی۔