پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وعدہ ہے سندھ کو میں نے آصف زرداری سے آزاد کرانا ہے۔
جہلم جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری تم اور تمہارا بیٹا، تیار ہوجاؤ میں سندھ آرہا ہوں، میں نے کہا تھا اقتدار سے نکلوں گا تو زیادہ خطرناک ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ادھر تو میں بند تھا، سارا دن آفس میں رہ کر وزن بھی بڑھ گیا، انتظار میں تھا کہ عوام میں واپس جاؤں، ڈس انفو لیب نے پاکستانی فوج اورمجھے کو نشانہ بنایا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ جہلم میں لوگ ایک بڑی تعداد میں آئے، جلسے میں پارٹی جھنڈوں سے زیادہ قومی پرچم لے کر آیا کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ سارے مل کر بھی ہمارے مقابلے میں مینار پاکستان پر چھوٹا سا بھی جلسہ نہ کرسکے، شہباز شریف شرم کرو۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہماری خودداری کو کرپٹ لیڈروں نے ختم کردیا تھا، 26 سال سے قوم کی خودداری کو جگانے کی کوشش کررہا تھا۔ ، ماں باپ بھی اس بیٹے کی عزت کرتے ہیں جو خوددار ہو
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی تمام شاعری مسلمان قوم کو جگانے کے لیے تھی، آج پاکستان کو ایک قوم بنتے دیکھ رہا ہوں یہ اللہ کا بڑا کرم ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شریف کرپٹ خاندان کو مشرف نے باہر بھیجا تو معاہدہ کرکے بھیجا، یہ خاندان جھوٹ بولتا رہا ہے کہ معاہدہ کرکے نہیں گئے۔
اُن کا کہنا تھاکہ 30 سال سے جو بڑے ڈاکو اس ملک کو لوٹ رہے تھے ان کو مسلط کیا جاتا ہے، نواز شریف کے بچے، جائیداد اور کاروبار سب باہر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جو کیسز میں مفرور ہے اس نے تمام کابینہ کو لندن بلا لیا ہے، یہ لندن آپ کے پیسے پر جارہے ہیں یہ اپنے پیسے خرچ نہیں کررہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے آتے ساتھ ہی کہا بھارت سے دوستی کرنا چاہتے ہیں، ن لیگ کو اقتدار میں جو لایا ہے، اُسی نے نئی دہلی سے دوستی کرنے کا حکم دیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ شہباز شریف میں میر جعفر تمہیں کہتا ہوں، یہ اقتدار میں آگئے اور اب عہدوں کی بندر بانٹ ہورہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سمجھتا تھا فضل الرحمان تعلیم کی وزارت سنبھالے گا، اس نے وزارت مواصلات سنبھالی، جس میں پیسا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں وقت آتا ہے، جب قوم فیصلہ کرتی ہے کہ آزادی کی جنگ لڑنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ لو امریکی انڈرسیکریٹری ہے، نے ہمارے سفیر کو بلاکر تکبر میں حکم دیتا ہے، وہ کہتا ہے عمران خان کو عدم اعتماد میں نہ ہٹایا تو پاکستان پر مشکل وقت آئے گا۔
عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ اگر عمران خان کو ہٹا دیا تو سب معاف کردیا جائے گا، پھر ساری سازش ہوتی ہے، یہاں کے میرجعفر، میرصادق اس میں شرکت کرتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا 22 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو سازش کے تحت نکالا جاتا ہے ،میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میرا نام ای سی ایل میں ڈالو۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ امید ہے کہ اب 25 لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے، جب قوم اکٹھی ہوجاتی ہے تو وہ سب کچھ کرسکتی ہے، اسلام آباد میں ہمارا ایک ہی مطالبہ ہوگا کہ الیکشن کراؤ۔
انہوں نے کہا کہ اس سے شرمناک بات نہیں کہ جب ملک کا سربراہ کسی سے قرض مانگے، میں نے کبھی غیروں سے پیسے نہیں مانگے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ایک ذوالفقار علی بھٹو کھڑے ہوئے تو سب اسے کے خلاف ہوئے اور پھانسی دی گئی، پیسے کے غلام کبھی قوم کے لیے نہیں کھڑے ہوئے۔
عمران خان نے کہا کہ جب کہتے ہو بھکاری ہیں تو ہمیں بھکاری بنایا کس نے؟ کون اس ملک سے پیسا باہر لے کر گیا ہے؟ کس نے ہمیں مقروض کیا، 30 سال سے یہ دو خاندان حکومت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے روس کے صدر سے 30 فیصد کم قیمت پر تیل خریدنے کی بات کی، وہ کم قیمت پر تیل اور گندم دینے پر تیار ہوگیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ شہباز شریف کیا تم میں جرات ہے کہ روس سے گندم تیل خریدنے کی بات کرو؟ امریکا بھارت کو کچھ نہیں کہتا کیونکہ ان کی خارجہ پالیسی آزاد تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکو ملک سے منی لانڈرنگ کرکے پیسا باہر بھیجتے ہیں، یہ دونوں این آر او لے کر واپس آئے اور ملک کو لوٹنا شروع کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ تم شہباز شریف کہہ رہے ہو کہ عمران خان فوج کے خلاف بات کررہا ہے؟ نواز شریف اور اس کی بیٹی فوج کو برا بھلا بول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے دور میں نریندر مودی کی جرات نہیں تھی کہ ہماری فوج کے خلاف بات کرتا۔
عمران خان نے کہا کہ کبھی نوازشریف اور شہبازشریف کے منہ سے کشمیر کی بات سنی؟ نوازشریف بھارت گیا تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی۔