کراچی (عبدالماجد بھٹی/اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں زائد عمر کے کھلاڑیوں کا مسئلہ ہر دور میں سر اٹھاتا رہا ہے۔اس سے نمٹنے کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک کروڑ روپے خرچ کرکے 93 ڈسٹرکٹ کے تقریبا دو ہزار کھلاڑیوں کاڈیٹا سائنسی بنیادوں پر مرتب کیا ہے۔ 21 مئی سے شروع ہونے والے سٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں ایسو سی ایشن کیبارہ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ پہلی بار پی سی بی نے ڈائریکٹر ندیم خان کی سربراہی میں جد ید طریقے سے انڈر19کھلاڑیوں کی کلائی کے ٹیسٹ کے علاوہ کہنی،کمر اور کولہے کی ہڈی کے ایکسرے کرائے۔ ان ٹیسٹ کو ملک کے مشہور ریڈیا لوجسٹ نے چیک کرنے کے بعد جدید طریقے سے کھلاڑیوں کی عمر کا تعین کیا ہے۔کھلاڑیوں کے ریکارڈ کو نادرا کے ریکارڈ سے بھی ڈبل چیک کیا گیا۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ ہر ٹیم کے فزیو اور ہیڈ کوچ کی مدد سے کھلاڑیوں کے چار ٹیسٹ کرانے کے بعد ان کی درست عمر کا اندازہ لگایا گیا۔ جن کھلاڑیوں کو اس سسٹم پر اعتراض تھا انہوں نے اپنی زائد عمر کو چیلنج کیا اور انہیں اپیل کا حق دیا گیا۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ انڈر 13 اورانڈر 16کے بعد انڈر19کھلاڑیوں کی درست عمر کا ریکارڈ اب پی سی بی کے پاس موجود ہے۔ ماضی میں کئی کھلاڑی اپنی عمر یں کم لکھواتے تھے ۔ عمر کی تصدیق صرف کلائی کے ٹیسٹ سے ہوتی تھی لیکن اب اس جدید سسٹم کے تحت کافی حد تک درست عمر کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ سٹی ٹورنامنٹ میں ستمبر2003کے بعد پیدا ہونے کھلاڑی حصہ لے سکتے ہیں۔