اسلام آباد ( نمائندہ جنگ ) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک رات پہلے حکومتی وزیر نے فوری الیکشن یا مارشل لاء کی دھمکی دی.
تحریک عدم اعتماد کے بعد جو غیر آئینی اور غیر قانونی کام کئے جارہے ہیں اس کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے ،پہلے اصلاحات ہوں گی پھر نئے انتخابات ہوں گے،ہم جمہوری قوتیں ہیں،شفاف انتخابات چاہتے ہیں،عمران خان غیر جمہوری اور غیر آئینی ہتھکنڈوں سے دبائو ڈال کر فوری انتخابات یا مارشل لاء کا راستہ ہموار کرنا چاہتے ہیں.
سابق وزیراعظم اور خاتون اول کے اردگرد موجود لوگ چار سال میں ارب پتی بن گئے، سوال کرو تو اداروں پر حملے شروع کردیتےہیں، ہمیں ملک کو عمران خان کی سازش سے بچانا ہوگا،الیکشن کمیشن کے پر کاٹنے اور آر ٹی ایس 2 سمیت دیگر قوانین کا فوری خاتمہ کرنا ہے.
ملک کی معیشت کو مستحکم بنانے، تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنے اور جمہوریت کے استحکام کے لئے ہمیں فوری طور پر ایک بنیادی ضابطہ اخلاق مرتب کرنا ہوگا تاکہ ملک کو بحرانوں اور مشکلات سے نکالا جاسکے.
جمعرات کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اپوزیشن میں جتنی مشکلات سمجھتے تھے حالات ہمارے اندازے سے بھی برے ہیں،آئین کو پامال کیا گیا اور ابھی تک یہ حملے جاری ہیں ،اگر اس ایوان کی عزت کی بحالی چاہتے ہیں تو جو لوگ بھی ذمہ دا رہیں ان کے خلاف ایکشن لیاجائے۔
اس آئین شکنی کا احتساب کیا جا ئے ،ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اس وجہ سے سابق وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ وہ ایک مقدس گائے ہیں اور ملک کے کونے کونے میں پھر رہے ہیں اور الزامات لگا رہے ہیں جو قومی مفادات کے خلاف ہیں اور اس سے ہمارے ملک کو نقصان پہنچے گا.
عمران خان خود کو اس لیے مقدس گائے سمجھتے ہیں کہ آج تک اس سلیکٹڈ کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، ہم سب نے اس بات کو نظر انداز کیا کہ 2018 میں ملک میں دھاندلی کے ذریعے ایک ایسی حکومت بنائی گئی جو 4 سال تک ملک پر مسلط رہی اور ملک کو تباہ کردیا، خارجہ سطح پر پاکستان کو الگ تھلک کردیا۔
انہوں نے اپنے دور میں بحران پیدا کئے،ایوان فی الفور کمیشن بنا کر تحقیقات کرے، تین سال سے کرپشن کرپشن، چور چور کے الزامات سن کر کان پک گئے۔ چار سال اقتدار میں رہنے کے باوجود کوئی چور نہیں پکڑا بلکہ خود چور نکلے، یہ دولت میں اضافہ کیسے ہوا۔
وزیراعظم کے خود اثاثے کیسے بڑھ گئے۔ یہ صرف ہمارا مؤقف نہیں ہے یہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ہے کہ گزشتہ 4 سال میں ملک میں جتنی کرپشن ہوئی ہے پاکستان کی تاریخ اس کا مقابلہ نہیں جاسکتا، ناکام ، نااہل حکمران کو ہٹانے کے لئے ایک جمہوری طریقہ اپنایا گیا۔
وہ اس آئینی اقدام کے خلاف جھوٹ پر مبنی، انتہائی قدم اٹھا رہے ہیں کہ ان کی شرائط پر فوری انتخابات کرائے جائیں یا تیسری قوت معاملات اپنے ہاتھ میں لے لے، یہ کام اب کا نہیں، اس تسلسل کو روکتے ہوئے ہمیں سیاسی اور جمہوری طریقے سےعوام کو سمجھانا پڑے گا اور اس میں ایوان، عدالت اور تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔