اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ملک میںʼʼ صدارتی نظام کے نفاذ ʼʼکیلئے ریفرنڈم کرانے سے متعلق درخواستوں کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیا ہے.
عدالت نے قرار دیا ہے کہ سپریم کورٹ کو ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کیلئے ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ،ہم سیاسی سوال پرفیصلہ جاری کرنیکی پوزیشن میں نہیں ،عدالت نے درخواستیں ناقابل سماعت قراردیکرخارج کردیں.
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی طرف سے قلمبند کئے گئے فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ صدارتی نظام سے متعلق درخواستوں میں سیاسی نوعیت کا سوال اٹھایا گیا ہے،لیکن سیاسی نوعیت سے متعلق سوال پر آئین اور قانون میں کوئی رہنمائی موجود نہیں ہے.
آئینی رہنمائی کی عدم موجودگی میں یہ عدالت سیاسی سوال پر فیصلہ جاری کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے،درخواست گزار اور انکے وکلاء سے دو سوال پوچھے گئے تھے،لیک ن وہ اس حوالے سے عدالت کو مطمئن نہ کرسکے .
عدالت کے پاس ملک میں سیاسی نظام کی تبدیلی کا فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں ،عدالت نے قراردیاہے کہ ان آئینی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست ہیں،فاضل عدالت نے درخواستیں نا قابل سماعت ہونے کی بناء پر خارج کرتے ہوئے نمٹادی ہیں ۔