• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنس دان سمندر کی گہرائی میں تحقیق کرکے نت نئی چیزیں دریافت کررہے ہیں،اس ضمن میں ایک نایاب مچھلی دیکھی ہے جو دیکھنے میں سگار کی طرح ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ نایاب ترین ڈریگن فِش ہے جو ایک طویل عرصے بعد نظر آئی ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بالکل سیدھی تیرتی ہے، جس کا حیاتیاتی نام’ ’بیتھوفائلس فلیمنگائی‘‘ ہے۔ ماہرین نے 1000 فٹ کی گہرائی میں ڈریگن فِش کی خوبصورت اور واضح ویڈیو لی ہے جب کہ یہ اس سے بھی زیادہ گہرائی میں رہنا پسند کرتی ہے۔

یہ بہترین تیراک معلوم ہوتی ہے لیکن شکار کے لیے بہت دیر تک تاریکی میں چھپ کر خاموش بھی بیٹھی رہتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے جسم پر دھاتی کانسی رنگت کے چھلکے ہیں، جو چمکتے ہوئے سنہرے لگتے ہیں۔ خود سے چھوٹی مچھلیوں کو یہ اپنے تیزدانتوں میں چباکر انہیں کھاجاتی ہے۔ڈریگن فش کی دیگر اجسام بھی ہیں ان میں سے ایک کی آنکھیں سرخ روشن ہیں جو کھانے کی تلاش میں کسی سرچ لائٹ کا کام کرتی ہیں۔ 

دوسری قسم کی ڈریگن فش کی ٹھوڑی پر روشنی خارج کرنے والی باریک تیلیاں ہوتی ہیں جنہیں دیکھ کر خود شکار کھنچا چلاآتا ہے۔ لیکن ان میں سے کانسی رنگت کی ڈریگن فش کی لمبائی 16 سینٹی میٹر تک ہوسکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے دیکھنا بھی محال ہوتا ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید