• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقتولین کے ورثاء کیلئے صوبائی حکومت امدادی پیکج کا اعلان کرے، سردار رنجیت سنگھ

ٓپشاور ( لیڈی رپورٹر ) جمیعت العلمائے اسلام کے رہنما واقلیتی رکن صوبائی اسمبلی سردار رنجیت سنگھ نے سربند واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مقتولین کے ورثاء کے لئے صوبائی حکومت امدادی پیکج کا اعلان کرے، نیزوزیر اعلیٰ خیبر پختونخو ا اور انسپکٹر جنرل پولیس کے پی ا شرافیہ کے مخصوص طبقے کو فل پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے بجائے عام پاکستانیوں کی سلامتی یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔ پشاور پریس کلب میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام علامہ شعیب،مظفر علی اخونزادہ،معراج الدین سرکانی،مقصود احمد سلفی اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ہندو مذہبی رہنما ہارون سرب دیال اور مسیحی، سکھ اورہندو برادری کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل دو سیکھوں کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ افسوس ناک ہے جسکی پر زور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی کے واقعات شروع ہو گے، سردار رنجیت سنگھ نے کہا کہ ہم نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے میڈیا نے ہمارے ایشوز کو اٹھایا ہے،جس کا ہم شکر گزار ہے،ممبر صوبائی اسمبلی سردار رنجیت سنگھ نے کہا کہ حکومت وقت کی بھی کچھ ذمہ داری ہے،مختلف شعبہ ہائے زندگی میں سکھ کمیونٹی گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے،وفاقی حکومت نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہااقلیتوں کے تارگٹ کلنگ کے واقعات ملکی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، مذہبی اقلیتیں،ملک میں اپنے آپ کو محفوظ تصور کرتے ہیں، لیکن تحفظ کا احساس عام پاکستانی مسلمان بھائیوں کی وجہ سے ہے جو ہمارے ہمسائے، دوست کی حیثیت سے ہمارے تحفظ کے ضامن ہیں، ملکی ادارے مخصوص مقامات اور اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے عام پاکستانیوں کی سلامتی یقینی بنائیں۔اقلیتی برادریوں کے نمائندوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ سکھ تاجروں کے قتل میں ملوث ملزمانکو فوری طور گرفتار کر کے قرار واقع سزا دی جائے جبکہ مقتولین کے ورثا کے لئے امدادی پیکج کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلی اور خیبر پختونخو اپولیس اقلیتی برادریوں اور ان کے مذہبی مقامات کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں۔
پشاور سے مزید