• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف کی ترکی کو سی پیک میں شامل کرنے کی تجویز

کراچی ( اسٹاف رپورٹر، خبر ایجنسی) وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ترکی کاجلد بڑا حصہ ہوگا، پاک ترک تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا آغاز ہو گیا ہے، پی این ایس بدر پاکستان اور ترکی کے اشتراک کی بہترین مثال ہے، دونوں ممالک نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا، سی پیک منصوبہ علاقائی روابط کے فروغ کیلئے نہایت اہم ہے، گوادر اس کا مرکز بن رہا ہے، سی پیک کو ترکی اور ایران تک وسعت دی جا سکتی ہے، ترک صدر اردوان نے کہاہےکہ پاکستان سے تعلقات مزید بڑھائیں گے۔جمعے کو کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس میں ترکی کے اشتراک سے تیارپاک بحریہ کے تیسرے ملجم کلاس کارویٹ بحری جہاز پی این ایس بدر کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس تقریب میں شرکت کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، پاک بحریہ کے سربراہ، ترک کمپنی اور شپ یارڈ کے عملے کو اس عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان پاکستان کے بھائی اور دوست ہیں اور وہ پاکستان کاز کے بڑے حامی ہیں،ان کے دور میں دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو استحکام حاصل ہوا اور ہمارے تعلقات خارجہ پالیسی سے جہاز سازی اور ٹرانسپورٹ سے صحت عامہ کے شعبوں تک پھیل گیا ہے اور دوطرفہ تعلقات کو باہمی فائدے کیلئے ہم عظیم بلندیوں پر لے جائیں گے، پاکستان اور ترکی ایک قوم ہیں جو دو مختلف ملکوں میں رہتی ہے، ہم ترکی کی مہارت اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے،پاکستان کی طویل ساحلی پٹی ہے، تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، سی پیک منصوبہ علاقائی روابط کے فروغ کیلئے نہایت اہم ہے اور گوادر اس کا مرکز بن رہا ہے، سی پیک کو ترکی اور ایران تک وسعت دی جا سکتی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کے عملے کیلئے 10 کروڑ روپے کا بھی اعلان کیا، تقریب کے دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا، انہوں نے یقین دلایا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ عسکری تعاون کو فروغ دے گا، ترکی اور پاکستان کے درمیان تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے مضبوط اور مستحکم تعلقات اور تعاون کی ایک بڑی مثال ہے، پاکستان جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے جنوبی ایشیا کا ایک اہم ملک ہے اور پاکستان اور پاکستان کے عوام کی ہمارے نزدیک بہت اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت دوسرا بحری جہاز ستمبر میں استنبول میں لانچ کیا جائے گا۔ اس موقع پر ترکی کے وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات ایک نئے مرحلہ میں داخل ہو گئے ہیں، پی این ایس بدر پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانے اور علاقہ میں امن و استحکام میں مددگار ثابت ہو گا، یہ جہاز جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے، 2023، 2024 اور 2025 میں مزید بحری جہاز بھی لانچ کئے جائیں گے، صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی نے ہر شعبہ میں ترقی کی ہے، توقع ہے کہ دونوں ممالک ایسے مزید منصوبوں پر بھی کام کریں گےجس سے دونوں ممالک کی دوستی اور پاکستان کی دفاعی قوت میں اضافہ ہو گا۔تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی، ترکی کے وزیر دفاع ہولوسی آقار، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی، جہاز ترکی کے ایم ایس اسفات کے تعاون سے کراچی شپ یارڈ میں تیار کیا گیا ،وزارت دفاعی پیداوار اور ترکی کے معاہدے کے تحت دو کارویٹس جہازوں کی تعمیر کی گئی ہے، دو کارویٹس جہازوں کی تعمیر پاکستان اور دو کی تعمیر ترکی میں کی جا رہی ہے، اس طرز کے پہلے بحری جہاز کی لانچنگ گزشتہ سال اگست میں ترکی میں ہوئی تھی، دیگر دو جہاز تکمیل کے مراحل میں ہیں اور یہ جدید ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید