• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمر سرفراز چیمہ کی درخواست پر لارجر بنچ تشکیل، یہ پارلیمانی نظام ہے صدارتی نہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ( آن لائن ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کی گورنر پنجاب کے عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دے دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کی بطور گورنر عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر سماعت کی عمر سرفراز چیمہ وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کی درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دیتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کے وکیل بابر اعوان ایڈووکیٹ کو ہدایات دی کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پڑھ کر آئیں جب آپ وزیر قانون تھے تب بھی یہ معاملہ آیا تھا اور طے شدہ ہے جس پر بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ تب معاملہ مختلف تھا اب کا مختلف ہے میں عدالت کو مطمئن کروں گا عدالت نے پوچھا کہ صدر کا کہاں کیا اختیار ہے کہاں ان پر بائنڈنگ ہے یہ تو پہلے سے طے ہے بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے درخواست دو قسم کے اعتراضات لگائے ہیں ایک یہ کہ برطرفی کی واٹس ایپ کاپی لگائی گئی نوٹیفکیشن ہمیں نہیں دیا گیا تھا اس لیے نہیں لگا سکے ایک اعتراض یہ کے کہ دائرہ اختیار نہیں جس پر عدالت نے کہا کہ یہ ڈی نوٹی فائی تو وفاق نے کیا ہے جس پر بابر اعوان نے جواب دیا کہ ایک صدر کے اختیار دوسرا اس کے فنکشن ہیں اس موقع پر عدالت نے کہا یہ پارلیمانی نظام حکومت ہے صدارتی نظام حکومت نہیں عدالت نے درخواست پر اعتراضات ختم کرتے ہوئے لارجز بینچ تشکیل دے دیا کیس کی سماعت 24 مئی بروز منگل تک ملتوی کر دی

اہم خبریں سے مزید